سجاول (نمائندہ جسارت)سندھ میمن اتحاد کی اپیل پر سندھ میمن اتحاد کے رہنما ارباب محمد دین میمن کے خلاف درج جھوٹے مقدمات کے خلاف سجاول میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں سیاسی و سماجی رہنماؤں سمیت سیکڑوں شہریوں نے شرکت کی اور ارباب محمد دین میمن سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھ میمن اتحاد کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری حافظ سعد اللہ میمن نے کہا کہ ارباب محمد دین میمن ایک شریف معزز شہری اور کاروباری آدمی ہیں جنہیں ایک نام نہاد سیاسی رہنما ایشور لال نے بلیک میل کیا اور ارباب محمد دین میمن کے سابقہ بیوی دعا تھیبو سے مل کر اسے بلیک میل کرکے اس کی ملکیت اور پروجیکٹس پر قبضہ کیا اور ضبط کر لی ہیں اور پھر اسے جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر گرفتار کروایا اب اسے جیل میں قتل کرنے سازش بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب محمد دین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور مظالم ناقابل برداشت ہیں اگر ان کے ساتھ یہ ظلم و زیادتی کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو سندھ میمن اتحاد کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کرکے وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی(ش ب) حیدرآباد کے ریجنل آرگنائزر نثار احمد میمن نے کہا کہ ارباب محمد دین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور ظلم کے خلاف سندھ کے ہر فرد کو احتجاج کرنا چاہیے کیونکہ آج اس پر ظلم ہوا ہے اور کل ہم بھی ظالم کے رحم و کرم پر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارباب محمد دین کے خلاف جھوٹے مقدمات کی تفتیش ایماندار پولیس افسران سے کرائی جائے تاکہ انہیں انصاف مل سکے۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے امیر البحر سجاول کے رہنما احمد ملاح نے کہا کہ ارباب محمد دین میمن کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر سندھ میں بسنے والے تمام لوگ دکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امیر البحر کی جانب سے م سندھ میمن اتحاد کے ہر احتجاج میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ تحریک لبیک پاکستان کے حافظ غلام مرتضیٰ بارن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ظلم کے خلاف آواز نہ اٹھانا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے لہٰذا تحریک لبیک پاکستان مظلوم ارباب محمد دین میمن اور ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میمن اتحاد کی ہر اپیل پر لبیک کہیں گے۔ پیپلز پارٹی(ش ب ) کے ایڈووکیٹ لالہ یاسر بھان نے کہا کہ ارباب محمد دین میمن کے معاملے میں پولیس انکوائری کرنے کے بجائے رکوری کا سوچ رہی ہے کہ اس سے کیسے فائدہ اٹھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب محمد دین میمن کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کرکے انہیں فوری رہا کیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے سے حسین آزاد، شہری اتحاد سجاول کے صدر ایاز میمن، انسانی حقوق کے رہنما غلام حسین میربحر، جسقم رہنما محمد خان پٹھان، ڈاکٹر الہڈنو راہموں، عبدالرزاق کہرائی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مظاہرے میں آل پاکستان سومرا ایسوسی ایشن کے رہنما عرفان قاسم سومرو، ایم کیو ایم کے رہنما غلام حسین میمن، غلام نبی چانڈیو، حسن زنگیجو، حزب اللہ میمن نے شرکت کی اور ارباب محمد دین میمن سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ ارباب محمد دین میمن ارباب محمد دین میمن کے سندھ میمن اتحاد کے انہوں نے کہا کہ کے رہنما کے ساتھ کے خلاف

پڑھیں:

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے پر شرجیل میمن کا تحفظات کا اظہار

اپنے بیان میں سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے ان کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے فعال رکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی اچانک بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔ ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا ادارہ گزشتہ 55 برسوں سے کم آمدنی والے شہریوں کو بنیادی اشیائے خور و نوش سستے داموں فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو غریب طبقے کو سبسڈی فراہم کرنے کیلئے یوٹیلیٹی اسٹورز قائم کیے تھے، یوٹیلیٹی اسٹورز ان علاقوں میں بھی خدمات انجام دیتے رہے، جہاں نجی شعبے کی رسائی نہیں، ملک بھر میں تقریباً 3،800 یوٹیلیٹی اسٹورز سے ماہانہ اوسطاً ڈیڑھ سے دو کروڑ افراد مستفید ہو رہے تھے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش اور تقریباً بارہ ہزار ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنا ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی پر حملہ اور عوامی مفاد کے خلاف ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے محنت کش ملازمین کو بے روزگار کرنے کے بجائے انہیں دیگر وفاقی یا صوبائی اداروں میں مناسب طریقے سے ایڈجسٹ کیا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے ان کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے فعال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز صرف ایک کاروباری ادارہ نہیں بلکہ یہ ایک قومی خدمت ہے، جو ملک کے کروڑوں لوگوں کو سہولت فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کا مزہ جو اب آیا پہلے کبھی نہیں آیا تھا، شرجیل میمن
  • پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کا مزہ جو اب آیا پہلے کبھی نہیں آیا تھا: شرجیل انعام میمن
  • ایم ڈبلیو ایم حب کا زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کیخلاف احتجاج
  • زائرین پر پابندی کیخلاف تونسہ میں احتجاج
  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے پر شرجیل میمن کا تحفظات کا اظہار
  • 26 نومبر احتجاج کیس، عدالتی حکم پر پی ٹی آئی 65 رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاریوں کیلیے ٹیمیں تشکیل
  • پاراچنار، ایم ڈبلیو ایم کا زائرین پر پابندی کیخلاف احتجاج
  • لاہور ہائیکورٹ: سلیمان شہباز کی کمپنی کیخلاف مقدمے کا حکم کالعدم قرار
  • سلیمان شہباز کیخلاف چیک ڈس آنر کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • پنجاب اسمبلی: پولیس چھاپوں کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج، اعجاز شفیع 15 اجلاسوں کیلئے معطل