Nai Baat:
2025-07-31@14:50:45 GMT

ٹرمپ کارڈ اور WASP

اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT

ٹرمپ کارڈ اور WASP

امریکہ کی سیاسی تاریخ میں سابق صدر جان ایف کینیڈی نے سفید اسٹیبلشمنٹ ( دجالی جنگی ادارہ) سے ٹکر لی تھی۔ پھر اس کا انجام پوری دنیا نے دیکھا۔ کہ کس طرح اسے پراسرار طریقے سے نومبر 1963 کو سرعام شاہراہِ پر قتل کر دیا گیا۔ اب ٹرمپ نے براہ راست دجالیوں (سفید اسٹیبلشمنٹ) سے پنگا لے لیا ہے۔ کیا 61 سال بعد سیاسی قتل کی تاریخ ایک دفعہ پھر دہرائی جانے والی ہے ؟۔
راقم کی رائے میں اس کے 2 پہلو ہو سکتے ہیں۔1- یہ ایک حقیقت ہے کہ ٹرمپ کٹر یہود نواز ہے اور انہی کی مکمل سپورٹ سے ہی وائٹ ہاﺅس تک پہنچا۔ غزہ میں جاری جنگ میں یہودی یرغمالیوں کو چھڑانے میں جب اسرائیل ناکام ہو گیا۔ تو انہوں نے ٹرمپ کو لانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ٹرمپ ہی تھا جس کی دھمکیوں کی وجہ سے جنگ بندی کا معاہدہ ممکن ہو سکا۔ امریکی تاریخ میں یہ ٹرمپ ہی تھا جس نے اپنے پہلے دور حکومت میں بیت المقدس ( یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کا اعلان کیا تھا۔ بھلا وہ اسرائیل کو کیوں مجبور کرے گا کہ وہ حماس کے ساتھ معاہدہ کرے ؟ جس طرح سے پچھلے چند دنوں سے سوشل میڈیا میں بڑا شوروغل تھا کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو معاہدے کے لیے مجبور کر دیا۔
دراصل اہل بصیرت کو عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈاکٹرائن کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیل کو معاہدے کے لیے دبانا درحقیقت کٹر اسرائیل نواز ٹرمپ کا دکھاوا تھا۔ کیونکہ یرغمالیوں کی وجہ سے اسرائیل کی گوٹ پھنس چکی تھی اور نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا تھا۔ تب چالاک و عیار یہودیوں نے ٹرمپ کارڈ استعمال کیا۔ بہرحال یہ خدشہ اب بھی موجود ہے کہ وقت آنے پر خفیہ ہاتھ کوئی نہ کوئی ایسا فتنہ ضرور کھڑا کریں گے جس سے جنگ کے شعلے دوبارہ بھڑک اٹھے۔ لیکن اس دفعہ بھڑکنے والے شعلے ایسے ہولناک آتش فشاں میں بدل جائیں گے جو سعودی عرب سے لے کر پاکستان تک کو لپیٹ میں لے لے گا۔
خیال رہے کہ امریکہ میں صدارتی عہدہ ایک نمائشی ، کٹھ پ±تلی عہدہ ہوتا ہے۔ ان کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون آ رہا ہے کون جا ہے ؟۔ سب سے اہم بنیادی محور یہ ہے کہ ان کی پالیسیوں کا تسلسل بغیر کسی رکاوٹ کے ساتھ جاری رہنا چاہیے۔ چاہے اس کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کرنا پڑے۔ جیسے شاہ فیصل شہید ، ذوالفقار علی بھٹو مرحوم ، صدام حسین رحمہ اللہ، جان ایف کینیڈی کا قتل ، ضیاءالحق شہید رحمہ اللہ کے ساتھ اپنے سفیر کو مروا دینا۔اور اب بظاھر اسرائیل کو مجبور کر کے جنگ بندی کا معاہدہ کرانا۔ لہٰذا سیاسی تقلید کی حامل سادہ لوح پاکستانی قوم اور قوم پاکستان سے کئی دہائیوں سے غلط بیانیاں کرنے والے میڈیا کو فریب ، جھوٹ کی دنیا سے نکل کر تلخ سچائی پر مبنی حقائق کا سامنا کرنے کی اخلاقی جرا¿ت پیدا کرنی چاہیے۔
جب نیتن یاہو کہہ رہا تھا کہ ہماری اپروچ تمام مشرق وسطیٰ تک ہے تو وہ کوئی ہوا میں دھمکی نہیں دے رہا تھا بلکہ حقائق کی بنیاد پر اپنی ڈاکٹرائن کی عکاسی کر رہا تھا بحیثیت مسلمان ہونے کے ناتے قرآن و سنت سے رہنمائی لینی چاہیے۔
لہٰذا اختیارات کا جو اصل مالک ہے ، طاقت کا جو اصل منبع ہے وہWhite Anglo-Saxon Protestants or Wealthy Anglo-Saxon Protestants (WASP) Establishment.

اسٹیبلشمنٹ ہے۔ جس کے پاس ہر اس ملک ، لیڈر ، سیاسی ، دینی و حریت پسند جماعتوں اور ان کے سربراہوں کی مکمل فائلیں ہوتی ہیں ، الگ الگ ڈیسک ہوتے ہیں۔ جن سے اس اسٹیبلشمنٹ کے WASP کے مفادات وابستہ ہوتے ہیں یا پھر ان کی پالیسیوں کا ٹکراو¿۔ جن پر روزانہ کی بنیاد پر بحث و مباحثہ ہوتا ہے۔ ان کی ترجیحات ان کے مفادات ہیں ، جو دنیا کو کنٹرول کرنے کی بنیاد پر ہے۔ ان ترجیحات سے ٹکرانے والوں کو انجام تک پہچانا ان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ لہٰذا کسی بھی پاکستانی سیاسی جماعت اور اس کے شیدائیوں کو اس حوالے سے کسی خوش فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
مغرب و امریکہ کے انسانی بنیادی حقوق سے متعلق جتنے بھی نعرے ہیں ، وہ بھی ان کی پالیسیوں کے تابع ہیں۔ کیونکہ جب بھی اسلام و مسلمانوں کے حقوق کی بات آتی ہے تو چودہ صدیاں پرانا مذہبی تعصب ان کے نظریات ،سوچوں اور فکروں پر غالب آ جاتا ہے۔ جیسے نہتے و محصور بےگناہ اہل غزہ کی بدترین نسل کشی کے دوران ہوا۔ جب آئے روز امریکہ سمیت یورپ بھر میں غزہ کے معصوموں کے حق میں بھر پور احتجاج ہوتے رہے۔ لیکن WASP کے کرگسوں نے انہیں کوئی اہمیت نہ دی۔ کیونکہ یہ سفید اسٹیبلشمنٹ ( ورلڈ کنٹرول) کی بنیادی پالیسیوں کے متصادم تھا۔بہرحال جو WASP کے جنگی ہیڈ کوارٹر ( پینٹاگان) کے غلام امریکی قوم کے لیے لمحہ فکریہ بھی ہے۔

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اسرائیل کو رہا تھا کے لیے

پڑھیں:

 پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا


نیویارک (ویب ڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دو ٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب سعودی عرب نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج امن کے لیے کوشاں ہے تاہم بھارت کی جانب سے متنازع بیانات کی وجہ سے پاکستان الرٹ ہے۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کے دوران اسحاق ڈار نے بتایاکہ دورہ امریکا ہر لحاظ سے کامیاب رہا ہے،ہم نے باور کرایا کہ مذاکرات کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، ساتھ ہی تجارت اور ٹیرف سے متعلق بھی بات کی گئی، اگلے دو تین دنوں میں ٹیرف پر معاہدے طے پائے گا۔
دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس میں شرکت کے بارے میں ایک سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے یو این کانفرنس میں پاکستان کے جانب سےبھرپور بیان دیا ہے، پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے اور فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیے،پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران ہر موقع پر فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا،بھارت کےساتھ ڈائیلاگ ہوگا تو  جامع ڈائیلاگ ہوگا،بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے، پاکستان تیار ہے تاہم دوٹوک انداز میں کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طورپرختم نہیں کرسکتا،تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے،پانی کا رخ موڑ دیا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے،ہم پانی کی ایک بوند بھی چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
دوطرفہ ملاقاتوں کے بارے میں نائب وزیراعظم نے بتایا کہ ان کی سعودی عرب،برطانیہ، بنگلادیش، کویت اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ میٹنگز ہوئیں،اس طرح یو این اجلاس کی سائیڈ لائنز  پر 8 دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے برادارنہ تعلقات ہیں،امریکا کے ساتھ بھی دیرینہ تعلق ہے۔معدنیات کا معاملہ باضابطہ طریقہ کار کے تحت طے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ معدنیات میں 50 فیصدحصہ صوبے اور  50 فیصد وفاقی حکومت کا ہے،معدنیات پر کام ہوگا تو اس سے مقامی آبادی کو روزگار کے مواقعے ملیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی اربوں ڈالر لگا کر معدنیات نکالے اور آپ کو مفت میں دے۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ ریلوے لائن بچھی تو ہم پوری دنیا سے جُڑجائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق ایک سوال پر نائب وزیراعظم نے کہا کہ جب آپ ہتھیار اٹھاتےہیں تو قانون اپنا راستہ بناتا ہے،بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیسز عدالتی معاملہ ہے۔

پاکستان جرنلسٹس فورم UAE کے  جنرل سیکرٹری حافظ زاہد علی کے والد محترم  کی روح کو ایصال ثواب کے لئے دعائیہ تقریب

مزید :

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کی مخالفت کر دی
  • غزہ میں شدید غذائی قلت، عالمی اداروں نے نئی وارننگ جاری کردی
  • پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں: نائب وزیراعظم
  • اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے دو ریاستی حل کا کوئی متبادل نہیں: فرانس
  • پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اسحاق ڈار
  •  پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اسحاق ڈار
  • غزہ کا انسانی المیہ اور اقوام عالم کی بے حسی
  • دو ریاستی حل کے سوا فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا کوئی متبادل نہیں، فرانسوی وزیر خارجہ