UrduPoint:
2025-07-10@00:03:29 GMT

کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال، سوڈان پر امریکی پابندیاں

اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT

کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال، سوڈان پر امریکی پابندیاں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مئی 2025ء) امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سوڈان حکومت نے گزشتہ برس فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان تنازعے کے دوران کیمیائی ہتھیار استعمال کیے، جس پر سوڈان کے خلاف امریکی پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب سوڈان فوج نے الزامات کی تردید کی ہے۔

ان پابندیوں میں سوڈان کے لیے امریکی برآمدات پر پابندیاں اور امریکی حکومت کی جانب سے سوڈان کو قرض کی معطلی جیسے اقدامات شامل ہوں گے۔

یہ اقدامات چھ جون سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس سلسلے میں امریکی انتظامیہ نے جمعرات کو کانگریس کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی برؤس کے مطابق، ''امریکہ سوڈانی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال بند کرے اور کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن (CWC) کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

(جاری ہے)

‘‘

سوڈانی حکومت نے اس امریکی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے ''من گھڑت‘‘ قرار دیا ہے۔

سوڈانی حکومت کے ترجمان خالد العیسر نے جمعے کے روز کہا، ''یہ مداخلت، جو کسی اخلاقی یا قانونی بنیاد سے عاری ہے، واشنگٹن کو اس کی باقی ماندہ ساکھ سے بھی محروم کر دیتی ہے اور سوڈان پر اثرانداز ہونے کا دروازہ بند کر دیتی ہے۔

‘‘

سوڈان میں حالیہ جنگی تنازعہ اپریل 2023 میں فوج اورنیم فوجی دستوں ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان اقتدار کی کشمکش سے پھوٹا، جس نے نسلی تشدد کی نئی لہر پیدا کر دی اور کئی علاقوں کو قحط میں دھکیل دیا۔

اس تنازعے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

واشنگٹن نے رواں برس جنوری میں سوڈانی فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

امریکہ کا الزام ہے کہ برہان نے مذاکرات کے بجائے جنگ کا انتخاب کیا۔

امریکہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز RSF اور اس کے اتحادی عسکری گروپوں کے ارکان نسل کشی جیسے واقعات میں ملوث ہیں۔ اسی تناظر میں امریکہ نے آر ایس ایف کے سربراہ جنرل محمد حمدان دگالو سمیت اس گروپ کے اہم رہنماؤں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے رواں برس جنوری میں چار اعلیٰ امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا تھاکہ گزشتہ برس سوڈانی فوج نے سوڈان کے دور دراز علاقوں میں کم از کم دو بار کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔

دو حکام کے مطابق یہ کیمیائی ہتھیار غالباً کلورین گیس پر مبنی تھے، جو انسانی بافتوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتی ہے۔

برؤس نے کہا، ''امریکہ کیمیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ میں کردار ادا کرنے والوں کا محاسبہ کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔‘‘

عاطف توقیر، روئٹرز کے ساتھ

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیمیائی ہتھیاروں

پڑھیں:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک کو خبردار کیا ہے کہ یکم اگست سے امریکہ میں ان ممالک سے درآمد کی جانے والی تمام اشیاءپر 25 فیصد ٹیرف نافذ کیے جائیں گے یہ اقدام اس تجارتی جنگ کا نیا مرحلہ ہے جس کا آغاز ٹرمپ نے رواں سال کے اوائل میں کیا تھا اس فیصلے سے وال اسٹریٹ پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں واضح کمی دیکھی گئی، اگرچہ ایشیائی منڈیوں نے اس خبر کو نسبتاً تحمل سے لیا اب تک جن 14 ممالک کو خطوط بھیجے گئے ہیںان میں سربیا، تھائی لینڈ، تیونس، ملائیشیا، انڈونیشیا، کمبوڈیا، لاوس، میانمار اور بنگلہ دیش جیسے ممالک شامل ہیں.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ان خطوط میں اشارہ دیا گیا ہے کہ مذاکرات کی مزید گنجائش موجود ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر ان ممالک نے جوابی اقدامات کیے تو امریکہ ویسا ہی ردعمل دے گا ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا کو بھیجے گئے خطوط میں لکھا کہ اگر وہ امریکہ کے خلاف اپنے ٹیرف بڑھاتے ہیں تو وہ جو اضافہ کریں گے وہ امریکہ کے مقرر کردہ 25 فیصد ٹیرف پر مزید شامل کر دیا جائے گا.

ٹرمپ نے کہا کہ یہ نئے ٹیرف موجودہ شعبہ وار ٹیرف جیسے آٹو، اسٹیل اور ایلومینیم سے علیحدہ ہوں گے یعنی جاپانی گاڑیوں پر موجودہ 25 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا اور اسے نئی شرح کے ساتھ ملا کر 50 فیصد نہیں کیا جائے گا یہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے ٹیرف مکمل طور پر علیحدہ پالیسی کا حصہ ہوں گے. ٹرمپ کی اس جارحانہ تجارتی پالیسی نے اپریل سے عالمی منڈیوں میں ہلچل مچائی ہوئی ہے، جب انہوں نے پہلی بار عالمی تجارتی جنگ کا آغاز کیا انہوں نے ایک ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے مذاکرات کی آخری تاریخ کو 9 جولائی سے بڑھا کر یکم اگست کر دیا انہوں نے کہا کہ یہ ڈیڈ لائن حتمی تو ہے مگر اس میں کچھ لچک بھی رکھی گئی ہے اگر کوئی ملک رابطہ کرے اور متبادل تجویز پیش کرے تو اس پر غور کیا جائے گا اب تک صرف برطانیہ اور ویتنام کے ساتھ معاہدے طے پا سکے ہیں جبکہ واشنگٹن اور بیجنگ نے جون میں ٹیرف کی شرح سے متعلق ایک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے.

ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی نائب صدر وینڈی کٹلر نے کہا کہ اگرچہ یہ صورتحال افسوسناک ہے کہ امریکہ اپنے قریبی اتحادیوں پر بھی ٹیرف عائد کر رہا ہے لیکن مذاکرات کی گنجائش اب بھی موجود ہے ٹرمپ نے مختلف ممالک پر مختلف شرح کے ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں تیونس، ملائیشیا اور قازقستان پر 25 فیصد، جنوبی افریقہ، بوسنیا پر 30 فیصد، انڈونیشیا پر 32 فیصد، سربیا اور بنگلہ دیش پر 35 فیصد، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ پر 36 فیصد جبکہ لاﺅس اور میانمار پر 40 فیصد کی شرح شامل ہے.

جاپانی وزیراعظم شیگیرو اشیبا نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو امریکہ سے نئی تجاویز موصول ہوئی ہیں اور وہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں جنوبی کوریا نے بھی کہا ہے کہ وہ اس ڈیڈ لائن سے قبل امریکہ سے تجارتی بات چیت کو تیز کرے گا تاکہ کوئی باہمی مفاد پر مبنی حل تلاش کیا جا سکے ٹرمپ کے اس اعلان سے امریکی مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 0.8 فیصد کمی ہوئی جبکہ جاپانی کمپنیوں ٹویوٹا اور ہونڈا کے حصص بالترتیب 4 اور 3.9 فیصد گر گئے ڈالر کی قدر جاپانی ین اور جنوبی کوریائی وان کے مقابلے میں بڑھی.

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں میں مزید تجارتی اعلانات متوقع ہیں یورپی یونین کو اس اقدام سے فی الحال استثنیٰ حاصل ہے یورپی کمیشن کے ترجمان کے مطابق صدر ٹرمپ اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈر لیین کے درمیان اچھے روابط ہوئے ہیں اور 9 جولائی تک تجارتی معاہدے کی امید رکھی جا رہی ہے تاہم یورپی یونین بھی اس بات پر غور کر رہی ہے کہ وہ جلد بازی میں ایک محدود معاہدہ کرے یا اپنی معاشی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے بہتر شرائط حاصل کرے.

اس کے علاوہ ٹرمپ نے برازیل میں جاری برکس اجلاس کے دوران شامل ترقی پذیر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے امریکہ مخالف پالیسی اپنائی تو ان پر بھی 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیے جائیں گے اس گروپ میں برازیل، روس، بھارت اور چین‘سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک شامل ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • امریکا کی ایرانی بینکنگ نیٹ ورک پر مزید پابندیاں، امارات، چین اور ترک کمپنیاں بلیک لسٹ
  • امریکی ٹیرف پالیسی عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے نقصان دہ
  • پیوٹن سے ناخوش امریکی صدر کا روس پر پابندیاں لگانے کا عندیہ
  • مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھائی جا سکتی ہیں‘ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا سمیت 14 ممالک پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کا عندیہ دے دیا
  • امریکی صدر کاایران سے پابندیاں ہٹانے کاعندیہ ،بڑااعلان کردیا
  • مناسب وقت پر ایران پر سے پابندیاں اٹھالوں گا، امریکی صدر
  • ٹرمپ کا عندیہ: ایران پر عائد امریکی پابندیاں جلد ہٹائے جانے کا امکان
  • امریکا نے ہیئت تحریر الشام کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا، شام پر پابندیاں بھی ختم
  • امریکہ میں پابندی سے بچنے کے لیے ٹک ٹاک نیا ورژن متعارف کرا سکتا ہے