فارم 47 کی بات کرنے والے خود کس کے مرہون منت ہیں؟ حافظ حمداللہ کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر تنقید کے بعد سیاسی درجہ حرارت مزید بلند ہو گیا ہے جب کہ جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے گنڈاپور کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے شدید ردعمل دیا اور کئی سخت سوالات اٹھا دیے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق علی امین گنڈا پور کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کو فارم 47 کا بینیفیشری کہنے سے پہلے یہ بتائیں کہ آپ خود خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ کس کے این او سی پر بنے؟ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نہ تین میں نہ تیرہ میں بلکہ تین سو تیرہ میں ہیں، پورا صوبہ بدامنی کا شکار ہے، لوگ امن کو ترس رہے ہیں اور تم لاہور جا کر صرف زبانی دعوے کر کے واپس لوٹ آتے ہو۔
حافظ حمداللہ نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت بازو کے زور پر نہیں بلکہ ڈنڈے اور نوٹ کے سہارے بنی ہے اور علی امین کیخلاف اپنی پارٹی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو چکی ہیں، علی امین خود کو عوامی نمائندہ کہتے ہیں، پہلے یہ بتائیں کہ تمہارے جلسوں میں لوگ خود آتے ہیں یا زبردستی بسوں میں بھر کر لائے جاتے ہیں؟
حافظ حمداللہ نے 8 فروری کے عام انتخابات کے حوالے سے بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ تمہیں ووٹ سے نہیں، نوٹ سے جتوایا گیا اور جو مینڈیٹ علی امین گنڈا پور دوسروں پر جعلی ہونے کا الزام لگا رہے ہیں، وہی الزام ان پر زیادہ واضح نظر آتا ہے۔
خیال رہےکہ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمن کو نشانے پر رکھتے ہوئے کہا تھا کہ وہ “فارم 47 کے بینیفیشری ہیں” اور ان کے پاس کوئی حقیقی عوامی مینڈیٹ نہیں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مولانا کے صرف ایک ایم این اے اور دو ایم پی اے ہی حقیقی ووٹ سے منتخب ہوئے، باقی تمام نشستیں مبینہ دھاندلی کا نتیجہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے بجائے پہلے اپنے رویے اور پارٹی میں اصلاح لانی چاہیے کیونکہ عوام نے انہیں ان کے حلقے سے بھی مسترد کر دیا۔
عوامی سطح پر بھی یہ سوال گردش کر رہا ہے کہ کیا موجودہ حکومت حقیقتاً عوامی نمائندگی رکھتی ہے یا پھر اس کے پیچھے کوئی اور عوامل کارفرما ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ حمداللہ نے مولانا فضل علی امین
پڑھیں:
کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے:جویریہ سعود
معروف اداکارہ جویریہ سعود نے صبا قمر کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کراچی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
صبا قمر پاکستان کی صفِ اول کی اداکاراؤں میں شمار کی جاتی ہیں، حال ہی میں ڈرامہ سیریل کیس نمبر 9 اور پامال کے ذریعے دوبارہ ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہوئیں۔
صبا قمر کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس میں انہوں نے کراچی منتقل ہونے کے سوال پر حیران کن انداز میں استغفراللّٰہ کہا، جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
جویریہ سعود نے صبا قمر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کو جواب میں کہا کہ کراچی گندا نہیں، لوگوں کی سوچ گندی ہے، جو اس کو گندا کہتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو اپنے ہی ملک کو گندا کہہ رہے ہیں، کراچی ہو یا پاکستان کا کوئی بھی شہر ہمیں تو ہماری دھرتی کا ایک ایک کونہ پیارا ہے۔
انہوں نے بطور کراچی کی رہائشی یہ واضح کیا کہ شہر کی منفی تصویر پیش کرنا درست نہیں۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل دو حصوں میں تقسیم نظر آ رہا ہے، کچھ صارفین صبا قمر کے بیان کو ناپسند کر رہے ہیں جبکہ دیگر ان کے حقِ رائے دہی کا احترام کر رہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ میں کراچی میں پیدا ہوا، لیکن شہر واقعی بہت گندا اور ناقابلِ برداشت ہوتا جا رہا ہے، ایک اور نے کہا کہ کراچی والوں کو اپنی گورننس کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے تاکہ شہر صاف ہو سکے۔
کچھ صارفین نے صبا قمر کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہر کسی کو کسی شہر کو پسند یا ناپسند کرنے کا حق ہے، ممکن ہے صبا کو اپنا شہر زیادہ پسند ہو۔