قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ ایک ظالم شخص ہے جس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر ظلم کی انتہا کر رکھی ہے۔ لیکن یاد رکھیں جو لوگ ہمارے لیڈر کو اذیت پہنچا رہے ہیں وہ ہمارے ہدف پر ہیں۔

ہری پور کی تحصیل خان پور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کی اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے کارکنان کو متحرک رہنے کا پیغام دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’عمران خان کی رہائی کے لیے 5 اگست کو ملک گیر احتجاج ہو گا‘

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ میں آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ نے چھاپوں، گرفتاریوں اور دباؤ کے باوجود ہمیں بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا۔

انہوں نے کہاکہ میرے اور آپ کے گھروں پر چھاپے پڑے، میرے خلاف ایک دن میں 26 سے زیادہ مقدمات درج کیے گئے، دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات اور وارنٹ جاری کیے گئے، لیکن ہم کبھی اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہمارے اسیر رہنما، جیسے محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر چیمہ اور اعجاز چوہدری، صرف اس لیے جیلوں میں ہیں کیونکہ وہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔

انہوں نے موجودہ حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ خود مانتے ہیں کہ وہ ہائبرڈ رجیم ہیں، ہمیں سب پتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمر ایوب نے کہاکہ وہ مجھ سے 6 فٹ دور بیٹھتے ہیں، ان جیسا بزدل کوئی نہیں دیکھا۔

ورکرز کنونشن میں عمر ایوب نے عوام کو پیغام دیا کہ اپنے ووٹ کی حفاظت کریں، اپنی امانت کسی کو نہ دیں، ہمارا وقت ان شااللہ ضرور آئے گا۔

خطاب کے دوران انہوں نے اپنی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں کا بھی ذکر کیا اور کہاکہ ہم نے خان پور میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے گریڈ اسٹیشن دیا، ہماری حکومت سے پہلے ملک میں بجلی کا نظام تباہ تھا، ہم نے اسے درست کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں 200 یونٹ بجلی کا بل 1500 یا 2 ہزار روپے آتا تھا، آج یہ بل 14 ہزار سے تجاوز کر چکا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی نے ملک کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی اسی مؤقف پر قائم رہے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اڈیالہ جیل بشریٰ بی بی عمر ایوب عمران خان رہائی کٹھ پتلی ورکرز کنونشن وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اڈیالہ جیل عمر ایوب عمران خان رہائی کٹھ پتلی وی نیوز عمر ایوب انہوں نے کی رہائی کے لیے

پڑھیں:

ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے پنجاب حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کا فیصلہ دراصل عمران خان کو تنہائی کا شکار بنانے کی کوشش ہے، اور ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان کو اس وقت براہ راست عدالت میں پیش نہ کرنا ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔
  عمران خان کو گولیاں لگیں، تب بھی وہ عدالت آنے پر مصر تھے
انہوں نے یاد دلایا کہ جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ زخموں سے چور تھے، اس وقت بھی انہوں نے ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں بنفسِ نفیس پیش ہونے کو ترجیح دی۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر اُس وقت ویڈیو لنک کی اجازت نہیں دی گئی تو آج ایسا کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ “اب ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیں گے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، ویڈیو لنک قابلِ قبول نہیں۔”
وکلاء سے مشاورت کیسے ہو گی جب وہ جیل میں ہوں گے؟
علیمہ خان نے ویڈیو لنک ٹرائل کے قانونی اور انسانی پہلو پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق، جب عمران خان عدالت میں موجود نہیں ہوں گے تو وہ اپنے وکلاء سے براہ راست مشورہ کیسے کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل کا بنیادی مقصد عمران خان کو قانونی، سیاسی اور ذاتی طور پر مکمل آئسولیٹ کرنا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم پر تحفظات
علیمہ خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت جیلوں میں ٹرائل کی راہ ہموار کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم صرف عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن کل کو کوئی بھی شہری اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ وکلاء برادری کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔”
جیل ٹرائل کا مقصد فیملی اور قانونی ٹیم سے دوری ہے
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائلز کے باعث اہلِ خانہ اور وکلاء کو عمران خان سے براہ راست ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ  توشہ خانہ کیس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مکمل آئسولیشن میں ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، تاکہ وہ نہ کسی سے بات کر سکیں اور نہ ہی کسی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر سکیں۔”
انڈہ پھینکنے کے واقعے پر برہمی
علیمہ خان نے ان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کارکنوں نے ان خواتین کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اعلیٰ سطح سے احکامات آتے ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔ کل وہی خاتون دوبارہ آئی اور پتھر پھینکا — اگر یہی روش جاری رہی تو کل گولی بھی چل سکتی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے یہ آپ کی غلط فہمی ہے.عمران خان کا آرمی چیف کے نام پیغام
  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • وفاق کےملازمین کے بچوں کیلئے مالی سال 26-2025کے وظیفہ ایوارڈز کا اعلان
  • ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز کو ایکسٹینشن نہ ملی، علی امین
  • عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور