پنجاب اسمبلی میں گداگروں کیخلاف قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
قرارداد میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ پیشہ ور گداگروں کے منظم گروہ نہ صرف عوام الناس کے لیے اذیت اور پریشانی کا سبب بن رہے ہیں بلکہ یہ عمل معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کیلئے بھی خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ پریشانی یہ ہے کہ گداگری کے پیشے کو جرائم پیشہ عناصر بطور کاروباراستعمال کر رہے ہیں اور اس سے جڑے بچوں، خواتین اور معذور افراد کے استحصال کی خبریں بھی عام ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قرارداد حکومتی رکن امجد علی جاوید کی جانب سے ایوان میں پیش کی گئی۔ حکومتی رکن امجد علی نے کہا اس ایوان کی رائے ہے کہ پنجاب کے شہروں، بالخصوص بڑے شہری مراکز، چوراہوں، بازاروں، عبادت گاہوں اور ٹریفک سگنلز پر گداگری ایک سنجیدہ سماجی مسئلے کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ قرارداد میں اس بات کو واضح کیا گیا کہ پیشہ ور گداگروں کے منظم گروہ نہ صرف عوام الناس کے لیے اذیت اور پریشانی کا سبب بن رہے ہیں بلکہ یہ عمل معاشرتی اقدار، امن عامہ اور شہری تحفظ کیلئے بھی خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ پریشانی یہ ہے کہ گداگری کے پیشے کو جرائم پیشہ عناصر بطور کاروباراستعمال کر رہے ہیں اور اس سے جڑے بچوں، خواتین اور معذور افراد کے استحصال کی خبریں بھی عام ہیں۔
یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انسداد گداگری کیلئے ایک مربوط پالیسی فوری طور پر وضع کی جائے، صوبائی سطح پر انسداد گدا گری ہاؤس یا بحالی مراکز قائم کیےجائیں، بے سہارا اور مجبور گداگروں کو فنی تربیت، بحالی اور معاشی مدد فراہم کی جائے۔ منظم گداگر گروہوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے، اس مسئلے پر عملدرآمد کیلئے ’’بین الجماتی کو آرڈینیشن‘‘ کو فعال کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رہے ہیں
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع
پنجاب اسمبلی میں سماجی رابطے کی مقبول ایپ ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کے لئے قرارداد جمع کرا دی گئی ۔ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی فَرُّخ جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں ٹک ٹاک کونوجوان نسل کے اخلاقی زوال کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹک ٹاک مافیا” نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف لے جا رہا ہے، اور اس پلیٹ فارم کے لائیو چیٹ فیچر کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ مل رہا ہے، جو بچوں اور کم عمر صارفین پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
سستی شہرت اور پیسوں کے لالچ میں نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر نوجوان صرف شہرت اور پیسہ کمانے کی دوڑ میں غیرذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی رویوں کو اپنانے لگے ہیں، جو کہ ایک اسلامی معاشرے کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پلیٹ فارم ہماری معاشرتی اقدار کے لیے خطرہ بن چکا ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نئی نسل کو اخلاقی تباہی سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔”
وفاقی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ
اس قرارداد کے ذریعے پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پر زور ڈالے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔
نوجوانوں کو غیراخلاقی اور منفی رجحانات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی ڈھانچے کو محفوظ بنانا اور نئی نسل کو مثبت اور تعمیری راستوں پر گامزن کرنا ہے۔