پاکستان میں سیلاب: بنیر میں 220 ہلاکتیں، ریلیف آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
پاکستان میں سیلاب: بنیر میں 220 ہلاکتیں، ریلیف آپریشن جاری پاکستان میں اچانک سیلاب: ضلع بنیر میں 220 ہلاکتیں، ریلیف آپریشن جاری
اس جنوبی ایشیائی ملک سے اتوار 17 اگست کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستان بھر میں اب تک مون سون کے امسالہ سیزن کے دوران شدید بارشوں کے نتیجے میں کئی علاقوں میں اچانک تباہ کن سیلاب آ چکے ہیں۔
ان سیلابوں میں ملک بھر میں اب تک سینکڑوں شہریوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ان ہلاکتوں میں سے کسی ایک دن کے دوران سب سے زیادہ اموات صوبے خیبر پختونخوا کے پہاڑی ضلع بنیر میں ہوئیں، جہاں ان کی تعداد 220 سے تجاوز کر چکی ہے۔ بنیر میں مون سون کی مسلسل شدید بارشوں کے نتیجے میں جو اچانک سیلاب آئے، وہ اپنے ساتھ بہت کچھ بہا کر لے گئے۔
(جاری ہے)
اچانک سیلاب کے ساتھ ساتھ لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات بھیکل ہفتے کی رات تک بنیر میں 220 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی تھی جبکہ آج اتوار کے روز وہاں امدادی کارکن تاحال لاپتہ افراد کی تلاش اور متاثرین کے لیے ریلیف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بنیر میں اچانک سیلابوں کے ساتھ ساتھ خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے کئی واقعات بھی پیش آئے تھے۔
ضلع بنیر میں ایمرجنسی سروسز کے ترجمان محمد سہیل نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ ریسکیو اور ریلیف کی مسلسل کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک اس ضلع میں متاثرہ سڑکوں میں سے نصف سے زائد ٹریفک کے لیے دوبارہ کھولی جا چکی ہیں۔
اس پیش رفت کے باعث اب ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے لیے درکار ہیوی مشینری ان سڑکوں کے ذریعے ایسے دور دراز دیہات تک پہنچائی جا سکتی ہے، جو اس قدرتی آفت سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں لیکن ابھی تک اپنے ارد گرد کے علاقوں سے تقریباﹰ کٹے ہوئے ہیں۔
ایک ہی خاندان کے 24 افراد ہلاکبنیر میں اچانک سیلاب کے دوران جو کئی انتہائی ہلاکت خیز واقعات پیش آئے، ان میں سے ایک واقعے میں ایک مقامی گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 24 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس گاؤں میں اس خاندان کا گھر اس وقت سیلابی پانی میں بہہ گیا، جب وہاں شادی کی ایک تقریب کے سلسلے میں بہت سے مہمان اور رشتہ دار جمع تھے۔
اس خاندان کے سربراہ عمر خان نے بتایا کہ وہ اس سیلاب میں اس وجہ سے اتفاقاﹰ بچ گئے کہ جب سیلابی ریلہ ان کے گھر کو بہا لے گیا، تب وہ کسی کام کی وجہ سے گھر سے باہر تھے۔
عمر خان نے بتایا کہ ان کے چار رشتہ دار ابھی تک لا پتہ ہیں۔خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کل ہفتے کے روز ضلع بنیر کا دورہ کیا اور اعلان کیا کہ حکومت مرنے والوں میں سے ہر ایک کے پسماندگان کو فوری امدا دکے طور پر دو ملین روپے ادا کرے گی۔
ادارت: امتیاز احمد، عدنان اسحاق
.