حج کوٹے کیخلاف کیس میں درخواست گزاروں کا بغیر رضامندی نام شامل کیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
حج کوٹے کے خلاف مقدمے میں درخواست گزاروں کا بغیر رضامندی نام شامل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حج کوٹہ کے خلاف کیس میں ٹور آپریٹرز کے درمیان پھوٹ پڑ گئی اور مزید 12 ٹور آپریٹرز نے حج کوٹہ کے خلاف اپنی درخواستیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے واپس لے لیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے پٹیشن میں بغیر رضامندی نام شامل کیے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
جسٹس محمد اعظم خان نے حج کوٹہ کے خلاف کیس میں نجی ٹور آپریٹرز کی متفرق درخواستوں پر سماعت کی، جس میں درخواست گزاروں کی جانب سے چودھری اسامہ طارق ایڈووکیٹ اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلا نے عدالت کو بتایا کہ مرکزی کیس میں درخواست گزاروں کی فہرست میں نام شامل ہیں۔ ہماری رضامندی کے بغیر نام شامل کیاگیا، جس کا ہمیں علم بھی نہیں۔ استدعا ہے کہ عدالت مرکزی کیس کے درخواست گزاروں کی فہرست سے ہمارا نام نکالنے کا حکم دے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نجی ٹورآپریٹرز کی متفرق درخواستیں منظور کرلیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں درخواست گزاروں درخواست گزاروں کی کے خلاف کیس میں
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی
پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا
افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار
پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استنبول سے پاکستانی وفد مذاکرات میں ناکامی کے بعد آج واپس روانہ ہونے والا تھا مگر میزبانوں کی درخواست پر طالبان سے مذاکرات کے لیے اب استنبول میں مزید قیام کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ مذاکراتی عمل کو دوبارہ جاری رکھ کر امن کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مذاکرات پاکستان کے اُسی مرکزی مطالبے پر ہوں گے کہ افغانستان دہشت گردوں کے خلاف واضح، قابلِ تصدیق اور مؤثر کارروائی کرے۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے ایک بار پھر زور دیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔ذرائع کا کہنا ہیکہ افغان حکام نے بھی مذاکرات کے حوالے سے سفارتی سطح پر رابطے کیے ہیں، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات دوبارہ بحال ہورہے ہیں، ترکیہ چاہتا ہے کہ اس کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوں۔