غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کی منظوری کے لیے فیس میں سو فیصد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کی منظوری کے لیے فیس میں سو فیصد اضافہ کر دیا۔ بیرون ملک کے جو کالجز پاکستان میں میڈیکل یا ڈینٹل ڈگری کے لیے پی ایم ڈی سی سے منظور کروانا چاہتے ہیں انہیں اب 5 ہزار امریکی ڈالر کے بجائے 10 ہزار امریکی ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔
پی ایم ڈی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس 2 جولائی 2025 کو منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب تمام غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں سے یونیفارم پروسیسنگ فیس 10 ہزار امریکی ڈالر وصول کی جائے گی۔اس سے قبل یہ فیس 5 ہزار امریکی ڈالر تھی۔ یعنی فیس میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے یہ نیا فیس ڈھانچہ تمام غیر ملکی اداروں پر لاگو ہوگا جو پی ایم ڈی سی کی جانب سے انڈر گریجویٹ میڈیکل اور ڈینٹل پروگرامز کے لیے تسلیم شدہ فہرست میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔
تاہم، شمالی امریکا، مغربی یورپ، آسٹریلیا اور چین کے ادارے اس فیصلے سے مستثنیٰ رہیں گے۔
پی ایم ڈی سی نے تمام غیر ملکی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی ایکریڈیشن کی درخواستیں نئے فیس ڈھانچے کے مطابق جمع کرائیں اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میڈیکل اور ڈینٹل ہزار امریکی ڈالر پی ایم ڈی سی غیر ملکی کے لیے
پڑھیں:
پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-31
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فریڈم نیٹ ورک نے سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 جاری کر دی جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فریڈم نیٹ ورک کی جاری کردہ سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ (آئی ایم ایس) کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ امپیونٹی رپورٹ 2025: ’پاکستان کی صحافت کی دنیا میں جرم اور سزا‘ کے عنوان سے شائع یہ رپورٹ فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ اہم اشاعت ہے، جو صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا کے مسئلے اور اس کے تدارک کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کی صورتحال مزید بگڑ چکی ہے، صحافیوں اور دیگر میڈیا پیشہ وران کے خلاف حملوں اور جرائم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف حملوں میں 60 فیصد تک تشویشناک اضافہ ہوا، ایک سال میں کل 142 کیسز دستاویزی شکل میں رپورٹ ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات 2024 کے بعد صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف نفرت انگیزی میں بہت اضافہ ہوا، اس کے باعث ملک کے تقریباً تمام خطے صحافت کے لیے غیر محفوظ بن گئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے پہلے سال 30 صحافیوں، میڈیا کارکنوں کے خلاف پیکا کے تحت 36 مقدمات درج کیے گئے۔ یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں پارلیمان کے ذریعے اس قانون میں ترمیم کی گئی جس سے صحافیوں کے خلاف سزا سے متعلق شقیں مزید سخت ہو گئیں۔ 36 مقدمات میں سے (پیکا) کے تحت 22،14 مقدمات پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیے، ان میں بعض صحافیوں کو ایک سے زائد مقدمات کا سامنا رہا جب کہ پیکا کے تحت زیادہ تر مقدمات پنجاب میں درج کیے گئے، پاکستان پینل کوڈ کے تحت تمام مقدمات بھی پنجاب میں درج کیے گئے۔