پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کی منظوری کے لیے فیس میں سو فیصد اضافہ کر دیا۔ بیرون ملک کے جو کالجز پاکستان میں میڈیکل یا ڈینٹل ڈگری کے لیے پی ایم ڈی سی سے منظور کروانا چاہتے ہیں انہیں اب 5 ہزار امریکی ڈالر کے بجائے 10 ہزار امریکی ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔

پی ایم ڈی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس 2 جولائی 2025 کو منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب تمام غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں سے یونیفارم پروسیسنگ فیس 10 ہزار امریکی ڈالر وصول کی جائے گی۔اس سے قبل یہ فیس 5 ہزار امریکی ڈالر تھی۔ یعنی فیس میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے یہ نیا فیس ڈھانچہ تمام غیر ملکی اداروں پر لاگو ہوگا جو پی ایم ڈی سی کی جانب سے انڈر گریجویٹ میڈیکل اور ڈینٹل پروگرامز کے لیے تسلیم شدہ فہرست میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

تاہم، شمالی امریکا، مغربی یورپ، آسٹریلیا اور چین کے ادارے اس فیصلے سے مستثنیٰ رہیں گے۔

پی ایم ڈی سی نے تمام غیر ملکی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی ایکریڈیشن کی درخواستیں نئے فیس ڈھانچے کے مطابق جمع کرائیں اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میڈیکل اور ڈینٹل ہزار امریکی ڈالر پی ایم ڈی سی غیر ملکی کے لیے

پڑھیں:

اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک بڑھنے کے بعد پاکستان میں ستمبر کے دوران ہیڈ لائن افراطِ زر میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ سیلاب کے باعث خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے نتیجے میں 6.5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے یہ بات بروکریج ہاﺅس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے.

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) ستمبر 2025 میں 6.5 سے 7 فیصد سالانہ رہنے کی توقع ہے، جو اگست 2025 میں 3 فیصد اور ستمبر 2024 میں 6.93 فیصد تھا ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.1 فیصد ہے، جو گزشتہ 26 ماہ میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ سالانہ افراطِ زر کی شرح 11 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہوگی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں متوقع 8.75 فیصد اضافہ اب تک کا سب سے زیادہ ماہانہ اضافہ ہو سکتا ہے ٹاپ لائن کے مطابق خوراک کی مہنگائی میں یہ اضافہ ملک میں جاری شدید سیلاب کے سپلائی سائیڈ اثرات کا نتیجہ ہے حالیہ بارشوں اور طوفانی مون سون نے خاص طور پر پنجاب کے گنجان آباد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے گزشتہ دنوں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھا اور حالیہ سیلاب کو قلیل مدتی معاشی منظرنامے کے لیے خطرہ قرار دیا.

اہم اشیائے خور و نوش میں نمایاں اضافہ یہ رہا جن میںٹماٹر (122 فیصد)، گندم (49 فیصد)، آٹا (39 فیصد) اور پیاز (35 فیصد) آلو 5.4 فیصد، چاول 4.3 فیصد، مرغی 4.1 فیصد، انڈے 3.5 فیصد اور چینی کی قیمتیں2.7 فیصد بڑھیں پھلوں کی قیمتیں تقریباً مستحکم رہیں جبکہ سبزیوں کی قیمتوں میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی. رپورٹ کے مطابق بجلی کے نرخوں میں کمی کے باعث رہائش، پانی، بجلی اور گیس کی کیٹیگری میںمحض 0.24 فیصد کمی متوقع ہے تاہم ایل پی جی کی 2.75 فیصد مہنگائی نے اس کمی کو جزوی طور پر زائل کردیا ٹاپ لائن کا کہنا ہے کہ ستمبر کے لیے 6.5–7 فیصد افراطِ زر کے تخمینے کے ساتھ حقیقی شرح سود 400–450 بیسس پوائنٹس تک پہنچ جائے گی، جو پاکستان کی تاریخی اوسط (200–300 بیسس پوائنٹس) سے کہیں زیادہ ہے مزید یہ کہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں اچانک تبدیلی مستقبل میں مہنگائی کے رجحان کو تبدیل کر سکتی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • 74 فیصد پاکستانی ملکی حالات سے پریشان
  • پی ٹی آئی دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے ، حنیف عباسی
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • ہالی ووڈ کے ہزار سے زائد فنکاروں کا اسرائیلی فلمی اداروں کا بائیکاٹ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بانی پی ٹی آئی اقتدار کیلئے ملک دشمنوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، حنیف عباسی
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • پاکستان کے قرضوں میں نمایاں اضافہ، ہر پاکستانی کتنا مقروض؟