کیا چیٹ بوٹ مستقبل میں انسان کا ’ایک مخلص اور باشعور دوست‘ ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
ٹیکنالوجی کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور مصنوعی ذہانت (AI) اس تبدیلی کا سب سے نمایاں چہرہ بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں تاریخی اضافہ، کاروباری صارفین 5 کروڑ تک پہنچ گئے
ان ہی ایجادات میں چیٹ بوٹ بھی شامل ہیں جو محض سادہ جواب دینے والے آلے سے بڑھ کر اب انسان نما گفتگو کے قابل ہو رہے ہیں۔
موجودہ صورتحال
چیٹ بوٹ ماضی میں صرف چند بنیادی سوالات کے جوابات دینے تک محدود تھے۔ لیکن اب یہ نہ صرف پیچیدہ گفتگو کو سمجھنے لگے ہیں بلکہ صارف کی جذباتی کیفیت کا بھی ادراک کرنے لگے ہیں۔
مثال کے طور پر ایک صارف اگر مایوسی یا اضطراب میں بات کرے تو جدید چیٹ بوٹ ہمدردانہ لہجے میں جواب دے سکتے ہیں۔
انسان نما گفتگو کی سمت
آج کے چیٹ بوٹ صرف جملے بنانے کے ماہر نہیں بلکہ زبان کے پیچھے چھپے جذبات اور ارادے کو بھی سمجھنے لگے ہیں۔ یہی خصوصیت انہیں عام مشین سے ہٹا کر ’ڈیجیٹل ساتھی‘ میں بدل دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ’اسٹڈی موڈ‘ متعارف کرا دیا
مستقبل میں ان سے توقع ہے کہ وہ انسانی اندازِ گفتگو کو مزید قریب سے اپنائیں گے، حتیٰ کہ تلفظ، انداز اور طرزِ گفتگو بھی انسان جیسے ہوں گے۔
عملی اطلاقات
چیٹ بوٹ اب زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی موجودگی درج کرا رہے ہیں۔ صحت کے میدان میں یہ مریضوں کو فوری رہنمائی دینے اور انہیں نفسیاتی سہارا فراہم کرنے میں مددگار ہیں۔
تعلیم میں یہ طلبہ کے سوالات کا نہ صرف درست جواب دیتے ہیں بلکہ مثالوں کے ذریعے ان کی سمجھ بوجھ کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
کاروبار کی دنیا میں یہ کسٹمر سروس کو تیز تر اور زیادہ مؤثر بنانے کا ذریعہ بن گئے ہیں۔
اسی طرح ذاتی معاونت کے طور پر یہ روزمرہ کے کاموں میں سہولت فراہم کرتے ہیں، جیسے ملاقاتوں کا شیڈول مرتب کرنا یا ای میل تیار کرنا۔
ممکنہ خدشات
اگرچہ چیٹ بوٹ کی یہ ترقی خوش آئند ہے لیکن اس کے ساتھ کچھ خطرات بھی وابستہ ہیں۔
سب سے بڑا خدشہ یہ ہے کہ حد سے زیادہ انحصار انسان کی اپنی صلاحیتوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
اس کے علاوہ پرائیویسی اور ڈیٹا سیکیورٹی کے مسائل بھی بڑھنے کا امکان ہے، کیونکہ چیٹ بوٹ صارف کی معلومات تک مسلسل رسائی رکھتے ہیں۔
مزید یہ کہ جیسے جیسے یہ ٹیکنالوجی انسان نما گفتگو کے قریب آتی جا رہی ہے، اخلاقی سوالات بھی پیدا ہو رہے ہیں کہ آخر انسان اور مشین کے درمیان لکیر کہاں کھینچی جائے۔
مستقبل کی جھلک
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں چیٹ بوٹ صرف مشین نہیں رہیں گے بلکہ ہمارے روزمرہ ساتھی کی حیثیت اختیار کر لیں گے۔
یہ نہ صرف گفتگو میں ساتھ دیں گے بلکہ جذباتی سپورٹ بھی فراہم کریں گے۔ تاہم ان کی سمت کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ انسان انہیں کس حد تک ذمہ داری کے ساتھ استعمال کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسان کا دوست پرائیویسی چیٹ بوٹ ڈیٹا سیکیورٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسان کا دوست پرائیویسی چیٹ بوٹ ڈیٹا سیکیورٹی چیٹ بوٹ
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے ہڑپہ میوزیم میں چار نئی گیلریوں کا افتتاح کر دیا
پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور سیاحت کے فروغ کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہڑپہ میوزیم میں چار نئی گیلریوں کا افتتاح کر دیا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے افتتاح کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہڑپہ میوزیم میں نئی گیلریوں کا قیام وزیراعلیٰ کے اس عزم کی عملی تصویر ہے جس کے تحت پنجاب کے تاریخی مقامات کو محفوظ اور فعال بنایا جا رہا ہے۔ تاریخی ورثہ صرف ہمارا ماضی ہی نہیں بلکہ ہماری شناخت ہے، اسے محفوظ رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گیلریاں نہ صرف آثار قدیمہ کے تحفظ میں معاون ثابت ہوں گی بلکہ تعلیمی و سائنسی تحقیق کا بھی اہم مرکز بنیں گی۔ یہ ایک سنگ میل ہے جو پنجاب میں ثقافتی سیاحت کے فروغ کی راہ ہموار کرے گا۔
سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر احسان بھٹہ کا کہنا تھا کہ ورثے کی بحالی سے نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سطح پر سیاحت کو فروغ ملے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ آثار قدیمہ اس شعبے میں عالمی معیار کے مطابق اقدامات کر رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی ظہیر عباس ملک نے بتایا کہ نئی گیلریوں میں ہڑپہ کی تاریخ کو جدید تقاضوں کے مطابق پیش کیا گیا ہے۔ یہ گیلریاں تحقیق، تعلیم اور عوامی آگاہی کے لیے ایک نیا باب ثابت ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ہڑپہ میوزیم کو جدید سہولیات سے آراستہ کر رہے ہیں تاکہ آنے والے سیاح اور طلبہ یہاں سے مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہا نئی گیلریوں کی بدولت نہ صرف ہڑپہ کی قدیم تاریخ کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی بلکہ نوجوان نسل میں اپنے ثقافتی ورثے سے جڑی بھی رہے گی۔