فیلڈ مارشل سے ایرانی فوج کے سربراہ کا رابطہ، مشترکہ سرحدوں کو محفوظ بنانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل عبدالرحیم موسوی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں ممالک نے مشترکہ سرحدوں کو محفوظ بنانے پر اتفاق کیا۔
ایرانی سفارتخانے کے مطابق بات چیت میں سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کے خاتمے اور سیکورٹی تعاون پر اتفاق رائے ہوا۔
میجر جنرل موسوی نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے پاکستانی بھائیوں کی ہر ممکن مدد کرے گا۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے تعلقات پر اطمینان ظاہر کیا اور کہا کہ ایران اور پاکستان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں۔
In a Telephone Conversation between Iranian CGSAF, Maj.
The Two Sides are READY to ERADICATE TERRORISM to SECURE COMMON BORDERLINES. pic.twitter.com/o5b564krdX
— Embassy of Islamic Republic of Iran- Islamabad (@IraninIslamabad) August 26, 2025
Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاکستان کی جاری کارروائیاں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ محض قومی فریضہ نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری بھی ہے جس کا ہدف عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ جو اقدامات پاکستان نے خطے میں عدم استحکام کے خاتمے اور تحفظِ عامہ کے لیے اٹھائے، وہ نہ صرف ملک کے مفاد میں تھے بلکہ دنیا کو درپیش بڑے خطرات کو بھی کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔
مقررین کو مخاطب کر کے عطا تارڑ نے کہا کہ تازہ واقعات نے بین الاقوامی سطح پر غلط فہمی پھیلانے والوں کو بےنقاب کر دیا ہے اور پاکستان نے حقائق کی بنیاد پر اپنی پالیسی کو مؤثر انداز میں پیش کیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت کے پراپیگنڈے کو عالمی اداروں اور مبصرین کے سامنے بےنقاب کیا گیا، جس کے باعث بھارتی موقف کمزور پڑ گیا اور جارحیت کی اصل تصویر عوام کے سامنے آئی۔ پہلگام واقعے جیسے تنازعات کی حقیقت عوامی سطح پر واضح کی گئی اور پاکستان نے شفاف انداز میں حل کے لیے کھلے دل سے تعاون کی پیشکش بھی کی۔
وفاقی وزیر نے 4 روزہ جھڑپوں کے تناظر میں کہا کہ پاکستان نے دفاعی محاذ پر مؤثر کارکردگی دکھائی اور قومی دفاعی قوت کی صلاحیتوں کو منوانے میں کامیاب رہا۔ انہوں نے اس کامیابی کو نہ صرف فوجی پہلو سے بلکہ حکمتِ عملی اور سیاسی سطح پر بھی ایک نمایاں کامیابی قرار دیا، جس کا مقصد خطے میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرنا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ امن کو اولین ترجیح دے گا مگر اپنی سرحدوں اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
وزیر اطلاعات نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے بین الاقوامی شراکت داری اور قانونِ بین الاقوامی کے اصولوں کی پاسداری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوامِ عالم کے ساتھ قریبی تعلقات قائم رکھنے کی کوشش کی ہے اور بین الاقوامی اداروں کو موثر کردار ادا کرنے کی دعوت دی ہے تاکہ تنازعات کا پائیدار حل ممکن ہو سکے۔