Al Qamar Online:
2025-11-02@18:29:32 GMT

پی ایم ڈی سی کا نئے ٹیسٹ سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے میڈیکل ٹیسٹ دینے والے امیدواروں کی سہولت کے لیے نئے ٹیسٹ سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب سندھ اور بلوچستان کے ڈومیسائل رکھنے والے امیدوار اسلام آباد میں بھی امتحان دینے کے اہل ہوں گے جبکہ پہلی بار سندھ کے ضلع جیکب آباد کو بھی ٹیسٹ سینٹر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ایم ڈی کیٹ 2025 کے امیدواروں کی سہولت کے لیے مزید ٹیسٹ سینٹرز قائم کرنے کا اعلان کردیا اس فیصلے کے بعد سندھ اور بلوچستان کے امیدواروں کو اسلام آباد میں بھی امتحان دینے کی سہولت حاصل ہو گی جبکہ سندھ کے امیدواروں کے لیے جیکب آباد کو بھی نئے سینٹر کے طور پر شامل کر لیا گیا ہے۔

سندھ میں کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، لاڑکانہ، شہید بےنظیر آباد اور سکھر میں پہلے سے امتحانی مراکز تھے لیکن بالائی سندھ کے طلبہ کو مشکلات تھیں۔ اسی لیے جیکب آباد کو شامل کر کے ان کے لیے قریبی سینٹر کی سہولت پیدا کی گئی۔طلبہ اور ان کے والدین کو امتحان کے لیے دور دراز سفر کرنا پڑتا تھا، جس میں وقت اور اخراجات دونوں زیادہ لگتے تھے۔

 جیکب آباد کی رہائشی ایک طالبہ نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ اپنے شہر میں ہی دینے کا موقع ملے گا، جو کہ خوش آئند ہے۔گزشتہ سال کراچی میں امتحان دینا پڑا تھا، جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کراچی کے روڈ راستوں کا علم نہ ہونے کی وجہ سے دشواری کا سامنا ہوا جبکہ جیکب آباد سے 9 گھنٹے کا طویل سفر طے کرکے کراچی پہنچی تھی جس سے ذہنی دباؤ بڑھ گیا جبکہ اس موقع پر انتظامات بھی خاص طور پر مناسب نہیں تھے اور امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے رش بھی بہت تھا۔ تاہم امید ہے کہ امیدواروں کو سہولت حاصل ہو گی۔

سکھر آئی بی اے یونیورسٹی اور بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کوئٹہ نے اسلام آباد میں ٹیسٹ سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس اقدام سے اسلام آباد میں مقیم امیدواروں کے ساتھ ساتھ وہ طلبہ بھی مستفید ہوں گے جو ٹیسٹ کی تیاری کے لیے سندھ اور بلوچستان سے اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔انہیں اپنے صوبے واپس جا کر امتحان دینے میں مشکلات پیش آتی تھیں، اس لیے اسلام آباد میں ٹیسٹ سینٹر کے فیصلے سے امیدواروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

اس حوالے سے سکھر-آئی بی اے یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف احمد شیخ نے ایکسپریس سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ برس سندھ میں ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے پیپر لیک کی افواہوں کے بعد پیپر ری ٹیک کروانے کی ذمہ داری آئی بی اے سکھر یونیورسٹی کو سونپ دی گئی تھی، حالانکہ ادارہ ذہنی طور پر اس کے لیے تیار نہیں تھا۔ تاہم مختصر وقت میں بھی امتحان شفاف انداز میں منعقد کروایا اور پیپر لیک کی کوئی شکایت سامنے نہیں آئی کچھ ایک دو سوالات میں ٹیکنیکل ایرر تھا جسے فوری طور پر درست کر دیا گیا تھا۔آئی بی اے سکھر پہلے دن سے ہی میرٹ پر کام کر رہا ہے امتحان میں 180 ایم سی کیوز شامل ہوں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر کوئی سوال آؤٹ آف سلیبس نکل بھی آئے تو اس کی ذمہ داری پی ایم ڈی سی کی ہوتی ہے، کیونکہ سوالات پی ایم ڈی سی کے فراہم کردہ پول سے ہی منتخب کیے جاتے ہیں۔

دریں اثناء ترجمان پی ایم اینڈ سی کے مطابق ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے رجسٹریشن 8 اگست سے شروع ہو چکی ہے جو 25 اگست تک جاری رہے گی، جبکہ لیٹ فیس کے ساتھ 1 ستمبر 2025 تک رجسٹریشن کرائی جا سکے گی۔

رجسٹریشن کے لیے امیدواروں کو پی ایم اینڈ سی کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب آن لائن پورٹل استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ایم ڈی کیٹ 2025 کا امتحان انگریزی زبان میں کاغذی شکل میں منعقد ہوگا۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان اسلام آباد میں قائم کرنے کا میڈیکل اینڈ ٹیسٹ سینٹر ایم ڈی کیٹ جیکب آباد آئی بی اے کی سہولت پی ایم کے لیے

پڑھیں:

چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور

چینی صدر شی جن پنگ نے ہفتے کے روز ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (ایپیک) کے رہنماؤں کے اجلاس میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی نگرانی کے لیے ایک عالمی ادارہ قائم کرنے کی تجویز پیش کی، جس کے ذریعے چین خود کو تجارت کے میدان میں امریکا کے متبادل کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

نجی اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ صدر شی کے اس منصوبے کے بارے میں پہلے تبصرے تھے، جسے بیجنگ نے اس سال متعارف کرایا ہے، جب کہ امریکا نے بین الاقوامی اداروں کے ذریعے مصنوعی ذہانت کے ضابطے بنانے کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔

ایپیک 21 ممالک پر مشتمل ایک مشاورتی فورم ہے، جو دنیا کی نصف تجارت کی نمائندگی کرتا ہے، جن میں امریکا، چین، روس اور جاپان شامل ہیں، اس سال کا سربراہی اجلاس جنوبی کوریا میں منعقد ہوا ہے، جس پر بڑھتی ہوئی جیو پولیٹیکل کشیدگی اور جارحانہ معاشی پالیسیوں (جیسے کہ امریکی محصولات اور چین کی برآمدی پابندیاں) کے سائے چھائے رہے جنہوں نے عالمی تجارت پر دباؤ ڈال رکھا ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ ’ورلڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کوآپریشن آرگنائزیشن‘ کے قیام سے نظم و نسق کے اصول طے کیے جا سکتے ہیں، اور تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے، تاکہ مصنوعی ذہانت کو ’بین الاقوامی برادری کے لیے عوامی مفاد‘ بنایا جا سکے۔
یہ اقدام بیجنگ کو خاص طور پر تجارتی تعاون کے میدان میں واشنگٹن کے متبادل کے طور پر پیش کرتا ہے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ’شِنہوا‘ کے مطابق، شی نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت مستقبل کی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہے، اور اسے تمام ممالک اور خطوں کے لوگوں کے فائدے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔

چینی حکام نے کہا ہے کہ یہ تنظیم چین کے تجارتی مرکز شنگھائی میں قائم کی جا سکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایپیک سربراہی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، بلکہ شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد سیدھا واشنگٹن واپس چلے گئے۔

دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے نتیجے میں ایک سالہ معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت تجارت اور ٹیکنالوجی پر عائد کچھ پابندیاں جزوی طور پر ہٹائی جائیں گی، جنہوں نے دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا تھا۔

جہاں کیلیفورنیا کی کمپنی ’این ویڈیا‘ کے جدید چپس مصنوعی ذہانت کے عروج کی بنیاد بنے ہیں، وہیں چین کی کمپنی ’ڈیپ سِیک‘ نے کم لاگت والے ماڈلز متعارف کرائے ہیں، جنہیں بیجنگ نے ’الگورتھمک خودمختاری‘ کے فروغ کے لیے اپنایا ہے۔

شی نے ایپیک کو ’گرین ٹیکنالوجی کی آزادانہ گردش‘ کو فروغ دینے پر بھی زور دیا، ایسی صنعتیں جن میں بیٹریز سے لے کر سولر پینلز تک کے شعبے شامل ہیں، اور جن پر چین کا غلبہ ہے۔

ایپیک کے رکن ممالک نے اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیہ اور مصنوعی ذہانت کے ساتھ ساتھ عمر رسیدہ آبادی کے چیلنج پر معاہدے کی منظوری دی۔

چین 2026 میں ایپیک سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا، جو شینزین میں منعقد ہو گا، یہ شہر ایک بڑا صنعتی مرکز ہے، جو روبوٹکس سے لے کر برقی گاڑیوں کی تیاری تک کے میدان میں نمایاں ہے۔

شی نے کہا کہ یہ شہر، جس کی آبادی تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ ہے، کبھی ایک ماہی گیر بستی تھا، جو 1980 کی دہائی میں چین کے پہلے خصوصی اقتصادی زونز میں شامل ہونے کے بعد تیزی سے ترقی کر کے یہاں تک پہنچا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • بگ باس: ساتھی خاتون کی تضحیک کرنے پر سلمان خان کی طرف سے امیدواروں کی سخت سرزنش
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
  • سندھ میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے عارضی نتائج ویب سائٹ پر اپلوڈ
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھانے کے وقفے سے پہلے ‘چائے کا وقفہ’ کرنے کا فیصلہ
  • سندھ بارکونسل کے انتخابات،امیدواروں کا مختلف آفسز کا دورہ
  • گورنر سندھ نے کراچی میں میٹا کا دفتر قائم کرنے کی تجویز پیش کر دی