سمندری تیزابیت شارک مچھلیوں کی ‘سب سے بڑی طاقت’ کو کیسے نقصان پہنچا رہی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
سی این این کے مطابق کاربن کے اخراج میں مسلسل اضافے کی وجہ سے سمندر ماحول سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں پی ایچ لیول کم ہو رہا ہے اور پانی تیزابی ہوتا جا رہا ہے۔ اس عمل سے سمندری جاندار اور ماحولیاتی نظام متاثر ہو رہے ہیں۔
مطالعے کے مرکزی محقق اور ماہر حیاتیات میکسیمیلیان باؤم نے کہا کہ چونکہ سمندری تیزابیت مرجان اور خول جیسی کیلشیم سے بنی ساختوں کو نقصان پہنچاتی ہے، ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ آیا شارک کے دانت بھی متاثر ہو سکتے ہیں، خصوصاً وہ اقسام جو منہ کھلا رکھ کر تیرتی ہیں اور مسلسل سمندری پانی کے رابطے میں رہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ماحولیاتی تبدیلی کیسے حاملہ خواتین اور نومولود بچوں پر اثر انداز ہو رہی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ صرف چھوٹے جاندار جیسے مرجان یا گھونگھے ہی نہیں بلکہ بڑے شکاری جاندار جیسے شارک کے دانت بھی تیزابی پانی میں نقصان اٹھا سکتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ سمندری تیزابیت شارک پر پہلے سے زیادہ براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے۔
یہ تحقیق جرنل Frontiers in Marine Science میں شائع ہوئی، جس کے لیے محققین نے جرمنی کے سی لائف اوبرہاؤزن ایکویریم میں 10 بلیک ٹِپ ریف شارکس کے قدرتی طور پر جھڑنے والے 600 دانت جمع کیے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی کے قریب سمندر میں نایاب شارک کی موجودگی کا انکشاف
ان میں سے کچھ صحت مند اور کچھ جزوی طور پر متاثرہ دانتوں کو منتخب کرکے 8 ہفتے تک 2 الگ 20 لیٹر پانی کے ٹینکوں میں رکھا گیا، جن میں سے ایک کا پی ایچ لیول 8.
نتائج کے مطابق تیزابی پانی میں رکھے گئے دانتوں میں واضح نقصان سامنے آیا، جن میں دراڑیں، سوراخ، جڑوں کا زیادہ کٹاؤ اور ساختی کمزوری شامل تھی۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ عمل جاری رہا تو شارک کی خوراک ڈھونڈنے اور ہضم کرنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تیزابیت دانت شارک ماحولیاتی آلودگیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تیزابیت ماحولیاتی آلودگی
پڑھیں:
سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گھوٹکی : صوبہ سندھ میں سیلاب سے قادرپور فیلڈ کے 10 کنویں متاثر ہونے سے گیس کی سپلائی بند ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گھوٹکی میں سیلابی پانی سے قادرپور گیس فیلڈ کے کنویں بھی متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے 10 کنوو ¿ں سے گیس کی سپلائی بند ہوچکی ہے جب کہ لاڑکانہ میں زمیندارہ بند میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے بعد پانی کا ریلا درگاہ ملوک شاہ بخاری میں داخل ہوگیا اور سیلابی پانی نے زرعی علاقوں اور آبادی کو بری طرح متاثر کیا۔
بتایا گیا ہے کہ کشمور میں دریائے سندھ میں گڈو بیراج کے مقام پر بھی پانی کے بہاو ¿ میں اضافہ ہوا ہے جس سے اونچے درجے کا سیلاب برقرار ہے یہاں سے پانی 48 گھنٹے میں سکھر بیراج پر پہنچنے کا امکان ہے، فی الحال گڈو بیراج پر کوئی خطرہ نہیں تاہم کچے کے علاقوں میں پانی کی سطح میں بھی اضافے کے بعد علاقے سے نقل مکانی جاری ہے اور کچے سے 30 ہزار لوگوں کو محفو ظ مقامات پر منتقل کردیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ سیلاب کے باعث بالائی سندھ میں کچے کے درجنوں گاو ¿ں ڈوب چکے ہیں جہاں گھوٹکی میں کچے کے 20 سے زائد دیہات زیر آب آئے ہیں، کندھ کوٹ میں کچے کا 80 فیصد علاقہ سیلاب کی نذر ہوا ہے، اوباڑو، نوشہرو فیروز میں بھی کئی بستیاں ڈوب چکی ہیں، پنوعاقل میں کچے کے علاقے سدوجہ میں پانی کا ریلا 150 دیہات میں داخل ہوا لیکن وہاں دیہات کے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو عملہ موجود نہیں تھا۔