Daily Mumtaz:
2025-09-17@23:45:54 GMT

 پنجاب میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی 

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

 پنجاب میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی 

 پنجاب میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 28 ہوگئی

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان کاٹھیا اور ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 1955 کے بعد ستلج میں یہ صورتحال دیکھنےکو ملی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سارا پانی بھارت میں بند ٹوٹنےکےسبب قصور کی طرف بڑھا، ہمیں قصورکوبچانےکے لیےموجود بند میں شگاف کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہیڈ سلیمانکی کے بعد ہمیں ہیڈ اسلام پر بھی خطرہ درپیش ہوگا، جبکہ اوکاڑہ اور ساہیوال کو دریائے راوی میں سیلاب کے پیش نظرخطرہ ہوگا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق ہمیں تاریخ میں پہلی بار اتنی بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑا، اب تک 28 اموات ہوچکی ہیں، لیکن تمام جگہ ریسکیو عملے نے بروقت آپریشن کیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب نے کہاکہ اوکاڑہ، پاکپتن اور ملحقہ علاقوں کے لیے اب مسائل پیدا ہونےکا خطرہ ہے، تمام حکومتی وسائل کوبدلتےحالات کے مطابق بروئےکار لایاجائےگا۔
نبیل جاوید نے کہا کہ ہماری کوشش ہےکہ تمام متاثرہ علاقوں سے انخلا کویقینی بنایا جائے۔

Post Views: 4

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔

اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فوڈ پوائزنگ سے انٹرنیشنل کبڈی پلیئر کی ایک اور بیٹی جاں بحق، ہلاکتوں کی تعداد 4 ہو گئی
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • پی ٹی آئی کا سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفی ہونے کا فیصلہ، علی ظفر نے استعفے جمع کرا دیے
  • حالیہ سیلاب سے ضلع مظفرگڑھ میں ہلاکتوں کی تعداد9ہوگئی۔
  • بھارت نے ستلج میں پھر پانی چھوٹدیا ، سندھ ، پنجاب کے متعدد دیہات بدستور زیرآب : علی پور سے 11نعشیں برآمد
  • سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، اربوں ڈالرز سے تعمیر ہونے والی ایم 5 موٹروے کا بڑا حصہ بہہ گیا
  •  مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی