پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے مسلسل احتجاج، جلسے جلوس اور عدالتوں میں کیسز لڑ رہی ہے۔ لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود رہائی میں خاطر خواہ پیش رفت دکھائی نہ دینے سے کچھ حلقوں کے مطابق پارٹی میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

پارٹی اجلاس، ورکرز میٹنگز اور جلسے جلوس میں پارٹی کی موجودہ قیادت ورکرز کو عمران خان کی جلد رہائی کی نوید سناتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ عمران خان کے خلاف کیسز جھوٹے ہیں اور وہ عوام کی خاطر جیل میں ہیں اور عوامی طاقت سے ہی باہر آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی رہنما عادل بازئی نے قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا

لیکن 2 سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بھی قائدین کی جانب سے عمران خان کے جلد جیل سے باہر آنے کے دعوے اور پیش گوئیاں سچ ثابت نہیں ہو رہیں جس سے پارٹی میں اندرونی اختلافات کی بھی خبریں باہر آ رہی ہیں جن کی پارٹی وقتاً فوقتاً تردید کرتی ہے۔

پی ٹی آئی کے نوجوان رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید بھی عمران خان کی جلد رہائی اور عدالتوں سے انصاف کے حوالے سے کچھ زیادہ پرامید نہیں ہیں۔ فیصل جاوید ہفتے کے روز پشاور میں سیلاب متاثرین کے لیے منعقدہ چیریٹی میچ میں شریک ہوئے۔ اس دوران انھوں نے وی نیوز سے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے مختصر بات کی اور بتایا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے پاس جمہوری حق باقی رہ گیا ہے اور وہ سڑکوں پر آ کر خان کی رہائی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔

‘انصاف کیسے ملے گا، القادر ٹرسٹ فیصلے کے خلاف کیس ابھی تک نہیں لگا’

پی ٹی آئی کے اکثریتی رہنماؤں کی طرح سینیٹر فیصل جاوید کو بھی عمران خان کے خلاف کیسز میں عدالتوں سے انصاف کی امید بہت کم ہے۔ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی جماعت عمران خان کی رہائی کے لیے ہر فورم پر لڑ رہی ہے جبکہ فوکس جمہوری حق احتجاج پر ہے۔ ‘القادر ٹرسٹ سزاؤں کے خلاف جنوری میں اپیل دائر ہوئی ہے اور ابھی ستمبر شروع ہو گیا لیکن ابھی تک کیس نہیں لگا۔’

فیصل جاوید نے کہا کہ پوری قوم چاہتی ہے عمران خان رہا ہوں اور ہر جگہ سے آواز آتی ہے کہ قیدی نمبر 804 رہا ہو۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے تمام کوششیں کی ہیں، عدالتوں میں گئے ہیں لیکن انصاف نہ ملنے کا شکوہ ہے۔ ‘ہم عدالتوں سے کہتے ہیں انصاف کرو، پوری قوم انصاف چاہتی ہے۔’

یہ بھی پڑھیے: 9 مئی واقعات: سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 8 مقدمات میں ضمانت منظور کرلی

‘پی ٹی آئی کے پاس اب احتجاج کے علاوہ کوئی آپشن نہیں’

فیصل جاوید نے کہا کہ پرامن احتجاج ان کا آئینی حق ہے اور پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے اپنا پرامن احتجاجی حق استعمال کر رہی ہے۔ کہا کہ گزشتہ ماہ بھی پی ٹی آئی نے ملک گیر احتجاج کیا۔ ‘عمران خان جب کہیں جس طرح کہیں ہم تیار ہیں، نکلیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے۔’

انھوں نے کہا اس وقت پی ٹی آئی کے پاس احتجاج واحد آپشن ہے اور پارٹی احتجاج کے لیے تیار ہے۔ ایک سوال پر کہ دوبارہ احتجاج کب سے ہوں گے تو فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ اس وقت سیلابی صورت حال ہے اور سب سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ بتایا کہ عمران خان جب بھی ہدایت دیں گے وہ نکلنے کے لیے تیار ہیں۔

پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کا شکار کیوں؟

پی ٹی آئی کے مرکز اور خیبر پختونخوا میں اندرونی اختلافات کی خبریں آ رہی ہیں جو باخبر ذرائع کے مطابق عمران خان کی رہائی کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایک رہنما اور صوبائی کابینہ کے رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ اس وقت پارٹی شدید اندرونی اختلافات کا شکار ہے جس کی وجہ سے رہنماؤں کی توجہ عمران خان کی رہائی اور دیگر پارٹی امور پر کم بلکہ اختلافات پر زیادہ ہے۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت صوبائی سطح پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور صوبائی صدر جنید اکبر کے درمیان بھی اختلافات ہیں جس کی وجہ سے احتجاج کچھ خاص کامیاب نہیں ہو رہا۔

انھوں نے کہا کہ علی امین اور عمران خان کی بہنوں کے درمیان بھی اختلافات ہیں اور بہنیں علی امین سے کچھ زیادہ خوش نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی کال پر 14 اگست کو احتجاج ہو گا یا نہیں؟ پی ٹی آئی تذبذب کا شکار

انھوں نے بتایا کہ پارٹی کے اندر ایک تاثر ہے کہ علی امین مقتدر حلقوں سے مبینہ طور پر ملے ہوئے ہیں اور عمران خان کی رہائی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں۔ پارٹی رہنما نے مزید بتایا کہ مرکزی سطح پر بیرسٹر گوہر کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کر رہا اور نہ ہی ان کی بات کوئی ماننے کو تیار ہے۔ ‘سب جانتے ہیں کہ خان کی رہائی مقتدر حلقوں سے مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں اور علی امین کے علاوہ یہ کام کوئی نہیں کر سکتا۔’

انھوں نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما ہر بار جلد خان کی رہائی کی نوید سناتے ہیں لیکن اب ورکرز کو بھی یقین نہیں رہا اور وہ سوال کرتے ہیں کہ آخر خان کی رہائی کیوں نہیں ہو رہی اور پارٹی اس پر خاموش کیوں ہے۔ انھوں نے کہا کہ قیادت کو اچھی طرح اندازہ ہے کہ عمران خان کی جلد رہائی ممکن نہیں لیکن وہ ورکرز کو سرگرم رکھنے کے لیے احتجاج کرکے جلد رہائی کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ‘خان کی عدم رہائی اور کیسز میں پیش رفت نہ ہونے سے ورکرز مایوس ہو گئے ہیں۔’

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پی ٹی آئی عمران خان کارکن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کارکن عمران خان کی رہائی کے لیے اندرونی اختلافات انھوں نے کہا کہ کہ عمران خان پی ٹی آئی کے فیصل جاوید جلد رہائی رہائی کی علی امین بتایا کہ ہیں اور کے خلاف ہے اور رہی ہے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بارخاتون ایس ایس پی کے عہدے پر تعینات

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار محکمہ پولیس میں خاتون کو ایس ایس پی کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے عالی عائشہ گل کو ایس ایس پی انویسٹیگیشن پشاور تعینات کیا گیا ہے۔آئی جی خیبرپختونخوا نے پہلی خاتون ایس ایس پی تعیناتی کا اعلامیہ جاری کردیا۔

ذرائع کے مطابق عائشہ گل پولیس سروسز آف پاکستان گروپ سے تعلق رکھتی ہے اور اس سے قبل وہ اے آئی جی جینڈر خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔جبکہ گریڈ 18 کی خاتون آفیسر حال ہی میں بیرون ملک کورس کرکے وطن واپس آئیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • علی امین گنڈاپور نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی: بیرسٹر عقیل ملک
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بارخاتون ایس ایس پی کے عہدے پر تعینات
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی کے عہدے پر تعینات
  • خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی