ایس آئی ایف سی کی مؤثر حکمت عملی سے آئی ٹی برآمدات میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
اسلام آباد:
ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے عالمی مارکیٹ تک بہتر رسائی کی بدولت پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق 354 ملین ڈالر کی برآمدات کے ساتھ آئی ٹی برآمدات گزشتہ بارہ ماہ کی 317 ملین ڈالر کی اوسط سے تجاوز کر گئیں۔ آئی ٹی برآمدات میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلے میں 24 فیصد جبکہ جون کے مقابلے میں 5 فیصد بہتری ریکارڈ ہوئی۔
برآمدات میں اضافہ کمپیوٹر سروسز، سافٹ ویئر کنسلٹنسی اور خلیجی ممالک میں صارفین کے اضافے سے ممکن ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی ایکسپورٹرز کے اسپیشلائزڈ فارن کرنسی اکاؤنٹس کی حد 35 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے متعارف کرائی گئی ایکوئٹی انویسٹمنٹ ابراڈ (EIA) اسکیم نے آئی ٹی برآمد کنندگان کے اعتماد میں اضافہ کیا۔
اسکیم کے تحت آئی ٹی برآمد کنندگان اپنی برآمدی وصولیوں کا 50 فیصد بیرونِ ملک سرمایہ کاری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) کے سروے کے مطابق ’’ملک کی 62 فیصد آئی ٹی کمپنیاں اسپیشلائزڈ فارن کرنسی اکاؤنٹس کی حامل ہیں۔‘‘
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی مسلسل ترقی پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان آئی ٹی برآمدات
پڑھیں:
زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق سرکاری ذخائر میں ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد 24 اکتوبر تک اسٹیٹ بینک کے پاس موجود سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب 47 کروڑ 16 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر (اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینک دونوں ملا کر) اب 19 ارب 68 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی سطح پر ہیں، جن میں سے کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں یہ اضافہ پاکستان کی بیرونی مالیاتی پوزیشن کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ اس پیش رفت سے نہ صرف درآمدی ضروریات کو پورا کرنے میں آسانی ہوگی بلکہ کرنسی مارکیٹ میں اعتماد اور استحکام بھی بڑھنے کی توقع ہے۔