کوئٹہ:سریاب روڈ پر دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی، واقعے کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کوئٹہ:سریاب روڈ پر دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی، واقعے کا مقدمہ درج WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز
کوئٹہ: سریاب روڈ پر ہونے والے دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق سریاب روڈ شاہوانی اسٹیڈیم کے سامنے خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل، اقدام قتل اور انسداددہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں جب کہ مقدمے میں نامعلوم افرادکو نامزد کیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی ترجمان کا بتانا ہےکہ خودکش حملہ آور کی لاش کی باقیات قبضےمیں لےلی گئی ہیں جو فارنزک کے لیے بجھوائی جائیں گی۔
کوئٹہ میں سریاب روڈ پر دھماکا، 13 افراد جاں بحق
دوسری جانب محکمہ صحت بلوچستان کا کہناہ ےکہ سریاب روڈ پر ہونے والےخود کش حملےمیں جاں بحق افراد کی تعداد اب 15 ہوگئی ہے جب کہ 38 افراد زخمی ہیں۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے کوئٹہ میں دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور انہوں نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
وزیراعظم نے دھماکے میں ملوث افراد کی جلد نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسرائیلی ریزرو فوجیوں نے غزہ پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیکر ڈیوٹی پر آنے سے انکار کر دیا اسرائیلی ریزرو فوجیوں نے غزہ پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیکر ڈیوٹی پر آنے سے انکار کر دیا فل کورٹ اجلاس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 ججوں کے خطوط سامنے آگئے، اہم سوال اٹھا دیے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی؛ 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ملک ریاض سمیت 10 ملزمان کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری چین میں یوم فتح کی مناسبت سے شان دار تقریب کا انعقاد ۔ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف 26 غیر ملکی سربراہان مملکت و... سی ڈی اے کا “ملٹی گارڈنز” ہاؤسنگ اسکیم کے خلاف بڑا اقدام، تفصیلات و دستاویز سب نیوز پر
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سریاب روڈ پر دھماکے میں کی تعداد
پڑھیں:
مغوی اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی بازیاب، خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل
کوئٹہ:بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو چار ماہ بعد کامیاب آپریشن کے ذریعے بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ بازیابی کے بعد انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے تربت سے کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ، بشیر احمد بڑیچ نے میڈیا کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کامیاب ریسکیو آپریشن بلوچستان کی سیکیورٹی فورسز بشمول فرنٹیئر کور (ایف سی)، لیویز فورس، اور کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ایران سرحد کے قریب خفیہ مقام پر کی گئی۔
یاد رہے کہ اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو 4 جون 2025 کو عید کی تعطیلات کے دوران کوئٹہ جاتے ہوئے ٹیگران آباد کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔
وہ اس وقت اپنے خاندان، ڈرائیور اور گن مین کے ہمراہ سفر پر تھے۔ اغوا کار صرف انہیں اپنے ساتھ لے گئے جبکہ دیگر افراد کو چھوڑ دیا گیا۔
واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی، جس نے اسے ایک انٹیلیجنس پر مبنی کارروائی قرار دیا تھا۔
ڈی سی کیچ کے مطابق بازیابی کے دوران اغوا کاروں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چند ملزمان ہلاک جبکہ کچھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر حنیف نورزئی کو بازیابی کے فوراً بعد تربت کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ اگرچہ جسمانی طور پر وہ محفوظ ہیں تاہم طویل قید کے باعث وہ نفسیاتی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خصوصی طیارے کے ذریعے انہیں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کے مکمل علاج اور آرام کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
حنف نورزئی بلوچستان سول سروس کے سینئر افسر ہیں جو ماضی میں مختلف اضلاع میں اہم انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
ان کا اغوا بلوچستان میں سرکاری افسران کو درپیش خطرات کی ایک اور مثال ہے۔ حالیہ دنوں میں زیارت میں بھی ایک اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کے اغوا کا واقعہ پیش آ چکا ہے۔
مقامی افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے میں سیکیورٹی اقدامات کو مزید مؤثر بنائے اور سرحد پار عناصر کی مداخلت کو روکا جائے۔
ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے مزید سرچ آپریشنز بھی شروع کر دیے ہیں تاکہ مفرور ملزمان کو گرفتار کیا جا سکے۔
حنف نورزئی کی بحفاظت واپسی پر مقامی آبادی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے صوبے میں امن و امان کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق وہ جلد اپنی ذمہ داریوں پر دوبارہ کام شروع کر دیں گے۔