بھارت نے پاکستان کو دریائے ستلج میں سیلابی خطرے سے آگاہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارت نے ایک بار پھر پاکستان سے سفارتی سطح پر رابطہ کرتے ہوئے دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔
وزارتِ آبی وسائل کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن نے اطلاع دی ہے کہ دریائے ستلج میں **ہریکے اور فیروز پور کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کے سیلاب** کا خدشہ ہے۔ اسی طرح دریائے توی میں جموں کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
وزارتِ آبی وسائل نے بھارت سے موصولہ اس انتباہی پیغام کی بنیاد پر فوری طور پر 28 اہم محکموں کو آگاہ کر دیا ہے تاکہ پیشگی حفاظتی اقدامات کیے جا سکیں۔
اس سے قبل بھارت نے دریائے چناب میں بھی سیلابی صورتحال کے بارے میں پاکستان کو اطلاع دی تھی۔ یاد رہے کہ 25 اگست کو بھارت نے سندھ طاس معاہدے کے تحت پہلی بار مئی میں ہونے والی جنگ کے بعد پاکستان کو دریائے توی میں ممکنہ بڑے سیلاب سے متعلق باضابطہ آگاہ کیا تھا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے دی گئی اس پیشگی اطلاع کی بنیاد پر متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری کارروائی کی جا سکے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارت نے
پڑھیں:
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کی سیلابی صورتحال پر بریفنگ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے کہا ہے کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد اپنی مکمل گنجائش پر پہنچ چکا ہے، جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھرا ہوا ہے اور اس میں مزید 5 فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ وفاقی وزیر نے سیلاب کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوے کہا کہ دریائے چناب پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں کمی آ رہی ہے جبکہ دریائے سندھ گدو بیراج کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ لیکن پانی کی سطح معمول کے قریب برقرار ہے۔اسی طرح سکھر بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح مستحکم ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح برقرار ہے، جس سے حکومتی اداروں کی جانب سے حفاظتی اقدامات جاری ہیں۔وفاقی وزیر معین وٹو نے عوام کو یقین دہانی کروائی ہے کہ سیلابی صورتحال پر مسلسل نگرانی جاری ہے اور متعلقہ محکمے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں تاکہ سیلاب کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔