بھارتی اداکارہ سمپل کول نے 15 سال بعد شوہر سے راہیں جدا کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بھارتی ٹی وی کی مقبول اداکارہ سمپل کول، جو شرارت اورتارک مہتا کا الٹا چشمہ جیسے معروف ڈراموں سے ناظرین کے دلوں میں جگہ بنا چکی ہیں، نے 15 سالہ ازدواجی سفر کے بعد شوہر راہول لومبا سے طلاق لے لی ۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سمپل کول نے علیحدگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ فیصلہ باہمی رضامندی سے کیا گیا، اور دونوں نے سمجھداری اور نرمی سے ایک دوسرے کا ساتھ چھوڑنے کا قدم اٹھایا۔
یقین نہیں آتا کہ ہم الگ ہو چکے ہیں
سمپل نے جذباتی انداز میں کہا کہ رشتہ ختم ہونا آج بھی میرے لیے ناقابلِ یقین لگتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ راہول کے ساتھ گزارا، اور الگ ہونے کا تصور بھی کبھی نہیں کیا تھا۔”
اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ محبت، خوشی اور روحانیت پر یقین رکھتی ہیں، اور یہی اصول طلاق کے بعد بھی ان کی زندگی کا حصہ رہیں گے۔
سوچوں کی گنجائش نہیں
سمپل کول کا کہنا تھاکہ میں اپنی زندگی میں منفی خیالات کو جگہ نہیں دینا چاہتی۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے اردگرد صرف مثبت توانائی ہو، کیونکہ زندگی میں آگے بڑھنے کا یہی طریقہ ہے۔
2010 میں شادی، ڈیڑھ دہائی کا ساتھ
سمپل کول اور راہول لومبا نے 2010 میں شادی کی تھی، اور تقریباً 15 برس تک ایک ساتھ زندگی گزاری۔ اگرچہ دونوں کے راستے اب جدا ہو چکے ہیں، لیکن وہ ایک دوسرے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
اداکارہ کو ان کی دل موہ لینے والی اداکاری کی وجہ سے ہمیشہ سراہا گیا ہے۔ وہ آخری بار 2022 کے ڈرامے “ضدی دل مانے نہ” میں اسکرین پر نظر آئیں، جہاں ان کی پرفارمنس کو خوب پذیرائی ملی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
متنازع ٹوئٹ کیس, ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ پر فرد جرم عاید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-32
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں متنازع ٹوئٹ کیس میں ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ پر فرد جرم عاید کر دی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کیس کی سماعت کی، ایمان مزاری اور ہادی علی کی جانب سے صحت جرم سے انکار کر دیا گیا، جس پر عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ کے تمام گواہان کو طلب کر لیا، جبکہ ہادی علی چٹھہ کو دوبارہ ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ میں مچلکے نہیں بھروں گا، آپ نے ایک سال بھی جیل میں رکھنا ہے تو رکھیں، آپ نے کل غیر قانونی کام کیا ہے، آپ جج بننے کے اہل نہیں ہیں۔ ایمان مزاری نے کہا کہ آپ ہمیں گرفتار کروانا چاہتے ہیں، میری بھی ضمانت منسوخ کروادیں۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ میرا اصول ہے کہ میں آپ کو عزت دوں گا تو مجھے عزت ملے گی۔ وکیل صفائی قیصر امام نے کہا کہ سر انہوں نے دیگر کیسز میں بھی پیش ہونا ہوتا ہے، کبھی ہائی کورٹ تو کبھی راولپنڈی۔ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ میں نے اسی وجہ سے ان کے کہنے پر 3 دفعہ سماعت ملتوی کی۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 5 نومبر تک ملتوی کر دی۔ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ واضح رہے کہ این سی سی آئی اے کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے لسانی بنیادوں پر تقسیم کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملات کی ذمہ داری سیکیورٹی فورسز پر عاید کی تھی۔ یہ مقدمہ الیکٹرانک کرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کی دفعات 9، 10، 11 اور 26 کے تحت درج کیا گیا تھا۔