عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم پر 8 سال بعد بھی کام نامکمل، شائقین کا انتظار آخر کب ختم ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پشاور کے عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم میں مکمل خاموشی ہے۔ نہ کہیں مزدور دکھائی دے رہے ہیں، نہ آواز اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی تعمیراتی کام جاری ہے۔
ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم، جس کا نام تبدیل کرکے عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم رکھا گیا ہے، پر تعمیراتی کام سال 2018 میں شروع ہوا تھا لیکن اب تک مکمل نہیں ہو سکا۔
پشاور میں عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم میں میچز کے انعقادکا انتظار آخر کب ختم ہوگا؟ شائقین کرکٹ نے حکومت سے بڑا مطالبہ کردیا pic.
— WE News (@WENewsPk) September 5, 2025
صوبے کے واحد بین الاقوامی معیار کے اسٹیڈیم پر کام مکمل نہ ہونے کے باعث خیبر پختونخوا کے شائقین کرکٹ ہوم گراؤنڈ میں میچز دیکھنے سے محروم ہیں اور پشاور میں کرکٹ کی بحالی کے منتظر ہیں۔
پشاور میں میچز بند کیوں ہوئے؟پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم (موجودہ عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم) میں ماضی میں بین الاقوامی میچز کھیلے جاتے تھے۔ آخری ون ڈے میچ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا تھا، جو پاکستان نے جیتا تھا۔
مزید پڑھیں: پشاور کا کرکٹ اسٹیڈیم، جن کے نام سے منسوب ہے وہ ارباب نیاز کون تھے؟
اس کے بعد میچز کا انعقاد رک گیا کیونکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اسٹیڈیم کی سہولیات پر اعتراضات اٹھائے تھے، جس کی بنیاد پر میچز پر پابندی عائد کر دی گئی۔
2000 کے بعد صوبے میں خراب سیکیورٹی حالات کے باعث اسٹیڈیم پر مزید توجہ نہیں دی گئی۔ سال 2018 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے اسٹیڈیم کی تعمیر نو کا آغاز کیا اور ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے 2 سال میں مکمل کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
تاہم 8 سال گزرنے کے باوجود تعمیراتی کام تاحال مکمل نہیں ہوا جبکہ لاگت بڑھ کر 2 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔
اسٹیڈیم پر کتنا کام باقی ہے؟محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کے مطابق اسٹیڈیم پر تعمیراتی کام جاری ہے اور آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل کھیل خیبر پختونخوا تشفین حیدر نے وی نیوز کو بتایا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ جلد از جلد پشاور میں کرکٹ میچز بحال کیے جائیں تاکہ شائقین کا انتظار ختم ہو۔
مزید پڑھیں: ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام عمران خان نیازی اسٹیڈیم رکھنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیڈیم میچز کے انعقاد کے لیے تیار ہے، پی ایس ایل کے سی ای او نے بھی خود آکر اسٹیڈیم کا معائنہ کیا ہے۔ ان کے مطابق صرف لائننگ کا کام باقی ہے، جس کا سامان پہنچ چکا ہے اور جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ تاہم، انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ کام کتنے عرصے میں مکمل ہوگا۔
تشفيں حیدر کے مطابق حکومت کا پی سی بی اور پی ایس ایل حکام سے رابطہ ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ یہاں میچز منعقد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 19 سال بعد پہلی بار پاکستان کے اسٹار کھلاڑی پشاور میں نمائشی میچ کھیل چکے ہیں، جس کا مقصد صوبے میں کرکٹ کی بحالی کی راہ ہموار کرنا تھا۔
عمران خان اسٹیڈیم میں میچز کا انعقاد کب ممکن ہوگا؟ڈی جی کھیل کے مطابق صوبے کا واحد بین الاقوامی معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم تیار ہے، جہاں کھلاڑیوں کے لیے رہائش کا ہاسٹل بھی موجود ہے۔ ان کے مطابق گراونڈ مکمل طور پر تیار ہے، البتہ ڈے نائٹ میچز کے لیے لائننگ کا کام باقی ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا۔
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سی ای او سلمان نصیر بھی حالیہ نمائشی میچ کے دوران عمران خان اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ پشاور میں پی ایس ایل میچز کرانے کے لیے حکومت سے بات کریں گے۔
مزید پڑھیں: بڑی پیشرفت، پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم میں 20 سال بعد میچ کروانے کی تیاریاں
ان کے مطابق اسٹیڈیم کی سہولیات کا جائزہ لیا گیا ہے اور پُرجوش شائقین کو دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں میچز ضرور ہونے چاہییں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی کہ آئندہ پی ایس ایل میچز پشاور میں بھی ہوں تاکہ شائقین اپنے ہوم گراؤنڈ میں براہِ راست میچز دیکھ سکیں۔
پشاور کے شائقین کیا کہتے ہیں؟
پشاور کے شائقین کرکٹ کی بحالی کے شدت سے منتظر ہیں۔ گزشتہ ہفتے سیلاب متاثرین کے لیے منعقدہ نمائشی میچ میں بڑی تعداد میں شائقین نے شرکت کی۔
پشاور کے رہائشی نواب شیر، جو 2006 کا آخری میچ دیکھنے بھی اسٹیڈیم آئے تھے، کہتے ہیں کہ اس بار آکر پرانی یادیں تازہ ہوگئیں۔ 2006 کے پاک انڈیا میچ کے دوران بھی اسٹیڈیم بھرا ہوا تھا اور آج بھی ویسا ہی جوش و خروش ہے۔
کے پی کے عوام پشاور میں کرکٹ میچز کی بحالی کے لیے بے تاب ہیں۔ حکومت کو سنجیدہ اقدامات کرنے چاہییں کیونکہ اس سے صوبے پر لگنے والا بدامنی کا تاثر بھی ختم ہوگا۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 3 بڑے کرکٹ میچز کرانے کی تیاریاں شروع
نوجوان کرکٹر محمد یاسر بھی میچز کی بحالی کے منتظر ہیں۔ ان کے مطابق کے پی میں کرکٹ ٹیلنٹ موجود ہے اور میچز کے انعقاد سے ان کے حوصلے مزید بلند ہوں گے۔
حکومت تعمیراتی کام جلد مکمل کرکے کرکٹ کی بحالی کا وعدہ کر رہی ہے لیکن 19 برس سے منتظر ہیں ان کا سوال ہے کہ انتظار کب ختم ہوگا؟
مزید تفصیلات ویڈیو رپورٹ میں ۔ ۔ ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پشاور خیبر پختونخوا شائقین کرکٹ عمران خان کرکٹ اسٹیڈیمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پشاور خیبر پختونخوا شائقین کرکٹ عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم خیبر پختونخوا کرکٹ کی بحالی تعمیراتی کام اسٹیڈیم میں شائقین کرکٹ کی بحالی کے ان کے مطابق اسٹیڈیم پر مزید پڑھیں پی ایس ایل منتظر ہیں پشاور میں میں میچز ختم ہوگا پشاور کے میں کرکٹ میچز کے میں میچ کے لیے ہے اور
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
اسلام آ باد/ اسلام آباد:وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025 کے سیلاب کے نقصانات کا تفصیلی جائزہ اور ابتدائی تخمینہ دس روز میں مکمل ہوگا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت وزیرِاعظم کی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اور صوبائی حکومتوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔
احسن اقبال نے بتایا کہ صوبائی حکومتوں کا مؤقف ہے سیلابی نقصانات کا حتمی اندازہ پانی اترنے کے بعد ممکن ہوگا جس پر پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور امدادی کام جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے نقصانات پر قیاس آرائیوں سے گریز کریں، درست اعداد و شمار جلد جاری کیے جائیں گے اور 2022 کی طرح قدرتی آفات کے نقصانات کا تخمینہ عالمی اداروں کے تعاون سے لگایا جائے گا۔
احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کا بڑا چیلنج ہے جبکہ سیلاب اور خشک سالی اس کے براہِ راست اثرات ہیں۔ گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب کے خطرات میں اضافہ ہوا، حکومت جامع قومی پلان بنا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے قدرتی آفات میں سیاست کی، اس سے نمٹنا ضروری ہے۔