❗ بچوں کو نوڈلز کھلانے والے والدین ہوشیار
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں 2 ہزار سے زائدزائدالمیعاد نوڈلز اور دیگر اشیائے خور و نوش پکڑی گئیں۔
خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے رنگ روڈ پر واقع ایک گودام سے بڑی مقدار میں زائدالمیعاد نوڈلز اور دیگر ناقص اشیائے خور و نوش برآمد کر لی ہیں، جنہیں مبینہ طور پر بچوں اور شہریوں کو فروخت کرنے کی تیاری کی جا رہی تھی۔ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق چھاپے کے دوران گودام سے2000 سے زائد نوڈلز کے کارٹن3000 کلوگرام زائد المیعاد چپس، کینڈیز، بسکٹس، پاپڑ اور جوسز اور 15 ہزار کلو سے زائد گلوکوز ضبط کیے گئے۔
تاریخیں بدل کر بیچنے کی کوشش
فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گودام مالکان ان زائدالمیعاد اشیاء کی ایکسپائری ڈیٹس تبدیل کرکے انہیں مارکیٹ میں فروخت کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ سازش ناکام بنا دی۔ وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ملاوٹ مافیا اور مضرِ صحت اشیاء بیچنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال لاہور کے علاقے مناواں میں 2 کمسن بہن بھائی 11 سالہ مریم اور 9 سالہ رافع – مبینہ طور پر غیر معیاری نوڈلز کھانے کے بعد جاں بحق ہو گئے تھے۔ پولیس کے مطابق نوڈلز کھانے کے فوری بعد دونوں کی حالت بگڑ گئی تھی۔ مریم نے موقع پر ہی دم توڑ دیا جبکہ رافع اسپتال میں جاں بحق ہوا۔
✅ والدین کے لیے احتیاطی ہدایت
نوڈلز یا دیگر بچوں کی اشیاء خریدتے وقت ایکسپائری ڈیٹ ضرور چیک کریں، غیر معروف یا مشکوک برانڈز سےاحتیاط کریں، بچوں کو صرف معیاری اور محفوظ خوراک فراہم کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔(جاری ہے)
جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔