Express News:
2025-09-17@23:41:00 GMT

حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کردی

اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT

حماس نے ایک تازہ ویڈیو جاری کی ہے جس میں دو اسرائیلی یرغمالیوں کو محفوظ حالت میں دکھایا گیا ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اس نئی ویڈیو میں حماس نے جن دو یرغمالیوں کو دکھایا ہے ان میں سے ایک گائے گلبوا-دلل ہیں جب کہ دوسرے کی شناخت علون اوہیل کے نام سے کی گئی ہے۔

 یرغمالی گائے گلبوا-دلال کو آٹھ ماہ بعد پہلی بار کسی ویڈیو یا تصویر میں محفوظ حالت میں دیکھا گیا ہے جبکہ یہ علون اوہیل کی پہلی ویڈیو تصاویر ہیں۔

اس ویڈیو میں گلبوا-دلال ایک کار کے اندر موجود ہیں اور بتا رہے ہیں کہ انھیں تقریباً 22 ماہ سے حراست میں رکھا گیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ ویڈیو کافی حالیہ ہے۔

علون اوہیل کی شناخت ان کے اہلخانہ نے کی ہے جنھوں نے تصدیق کی کہ ویڈیو میں نظر آنے والا دوسرا یرغمالی علون اوہیل ہیں۔

فروری میں ہونے والی جنگ بندی کے دوران رہا ہونے والے یرغمالیوں نے اطلاع دی تھی کہ وہ علون اوہیل کے ساتھ قید تھے۔

اُس وقت ان کی والدہ نے رہا ہونے والے یرغمالیوں کے حوالے سے بتایا تھا کہ علون بھوکے، زنجیروں میں بند اور بے شمار زخموں کے ساتھ ایک سرنگ میں ہیں۔

تاہم خاندانوں نے میڈیا کو اپنے پیاروں کی اس ویڈیو کو شائع کرنے کی اجازت نہیں دی۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کردیا تھا جس میں 1500 اسرائیلی مارے گئے تھے۔

حملے کے بعد حماس نے اسرائیل سے جاتے ہوئے 251 افراد کو بھی یرغمال بناکر اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

جس کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 148 یرغمالی کو زندہ رہا کیا جا سکا ہے جب کہ 51 کی لاشیں ملی ہیں اور 8 کو اسرائیلی فوج نے زندہ بازیاب کرایا۔

اس وقت بھی حماس کے قید میں 48 یرغمالی ہیں جن میں سے 20 کے بارے میں امکان ہے کہ وہ زندہ ہے جب کہ بقیہ کی صرف لاشیں ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عائشہ عمر کا نازیبا ریئلٹی شو؛ پیمرا نے وضاحت جاری کردی
  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • عمرہ زائرین ہوشیار! مصدقہ کمپنیوں کی فہرست جاری کردی گئی
  • اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج طلب
  • قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف
  • اسرائیل کو اپنے کئے کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا؛ دوحہ اجلاس سے قبل قطری وزیراعظم کا بیان
  • حماس کو شکست دینا مشکل ہے، اسرائیلی آرمی چیف کا اعتراف
  • مارکو روبیو کے اسرائیل پہنچتے ہی غزہ پر حملوں میں شدت آگئی