مقبوضہ کشمیر میں یومِ دفاع پاکستان پر جوش و خروش دیدنی؛ فیلڈ مارشل کے پوسٹرز آویزاں
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام نے یومِ دفاع پر پاکستان کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا اور 1965 کی جنگ کے شہداء اور غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس موقع پر وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تصاویر والے پوسٹر بھی آویزاں کیے گئے۔
جگہ جگہ لگائے گئے بینرز پر کشمیری عوام کے جذبات کی عکاسی کرنے والے پیغامات درج تھے۔ جن میں پاکستان اور پاک فوج سے محبت کا اظہار کیا گیا تھا۔
یومِ دفاع کے موقع پر وادی بھر میں آویزاں کیے گئے پوسٹروں میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا یہ بیان نمایاں تھا کہ ہم بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ان کے حقِ خودارادیت کی جائز جدوجہد میں ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
پوسٹروں پر مزید پیغامات درج تھے کہ ’’وہ وقت دور نہیں جب کشمیر آزاد ہوگا‘‘ اور ’’بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسی ترک کرنی چاہیے۔
ایک بینر پر تحریر تھا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ بین الاقوامی تنازع ہے۔
کچھ پوسٹرز پر 1965 کی جنگ میں پاکستانی فوج اور عوام کی قربانیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
یوم دفاع کی مناسبت سے رکھی گئی تقریب میں کشمیری رہنماؤں کا کہنا تھا کہ 1965 میں جب بھارت نے پاکستان کے وجود کو للکارا تو افواجِ پاکستان اور پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن گئی اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا۔
انھوں نے مزید کہا کہ بھارت آج تک پاکستان کے وجود کو دل سے تسلیم نہیں کرتا اور سازشوں میں مصروف ہے اور بلااشتعال حملے بھی کیے مگر پاکستان کے آپریشن "بنیان المرصوص" نے اس کی جارحیت کا کرارا جواب دیا اور بھارت کو منہ کھانی پڑی۔
آل پارٹیز حریت کانفرنس (APHC) کے رہنماؤں نے کہا کہ تحریکِ آزادی کشمیر دراصل تحریکِ پاکستان کا تسلسل ہے اور پاکستان اسی وقت مکمل ہوگا جب پورا جموں و کشمیر اس کا حصہ بنے گا۔
انھوں نے بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے تاریخی قول کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
کشمیری رہنماؤں اور جماعتوں، جن میں غلام محمد خان صوفی، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، حفیزہ فہمیدہ بانو، مولانا مصعب ندوی، ایڈووکیٹ حسیب وانی، فیاض حسین جعفری، مولانا سید سبط شبیر قمی، نصیر وانی، جموں و کشمیر مسلم لیگ اور تحریکِ حریت جموں و کشمیر شامل ہیں، نے اپنے بیانات میں کہا کہ 6 ستمبر دنیا کو یاد دلاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر پاکستان کی نامکمل جدوجہدِ آزادی کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔