غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ الاسکا میں ہونے والی حالیہ ملاقات میں یوکرین جنگ کے خاتمے پرافہام و تفہیم حاصل کر لی ہے۔ تاہم، انہوں نے یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ براہِ راست مذاکرات پر واضح مؤقف اختیار نہیں کیا۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب میں پیوٹن نے مغرب کو جنگ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ بحران نیٹو کی توسیع اور مغربی مداخلت کا نتیجہ ہے۔ ان کے مطابق، وہ امید کرتے ہیں کہ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے امن کی راہ ہموار ہوگی۔
امریکی خصوصی ایلچی نے بتایا کہ پیوٹن یوکرین کے لیے حفاظتی ضمانتوں پر مشروط آمادگی ظاہر کر چکے ہیں، تاہم ماسکو نے اس کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔ ادھر ٹرمپ نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کو امن معاہدے سے خارج رکھنے کی بات کی ہے۔
دوسری جانب زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں نے روسی بفر زون کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے ماسکو پر عدم سنجیدگی کا الزام عائد کیا ہے۔ تازہ روسی فضائی حملے میں 23 شہری ہلاک ہوئے، جس پر مغربی ممالک نے سخت ردعمل دیا ہے۔
جبکہپیوٹن کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ کے ساتھ یوکرین جنگ کے خاتمے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، مگر عملی اقدامات اور زیلنسکی کے ساتھ مذاکرات کے امکانات تاحال غیر واضح ہیں۔ روسی حملے جاری ہیں، جب کہ مغربی ممالک امن معاہدے کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں۔

 

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا

غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔

ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔

لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ تاریخی دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، شاہانہ استقبال، احتجاجی مظاہرے
  • امریکی صدر ٹرمپ نے نیو یارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • صدر ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، احتجاجی مظاہرے متوقع
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، کن اہم امور پر گفتگو ہوگی؟
  • ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کیخلاف 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کردیا
  • وینزویلا پر دوسرا امریکی حملہ ،3دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ
  • ٹرمپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹر مپ کا نیو یارک ٹائمز کیخلاف کئی ارب ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ
  • 31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ