سرینگر کے حضرت بل درگاہ کی تختی پر اشوکا کا نشان لگانے پر تنازع شدت اختیار کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہر سرینگر کی مشہور و معروف درگاہ حضرت بل میں حالیہ دنوں کی گئی تزئین و آرائش کے بعد لگائی گئی تختی پر اشوکا کی کندہ کاری کی گئی جسے توڑنے پر وادی میں شدید تنازع کھڑا ہوگیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں چند افراد کو تختی پر کندہ اشوکا کے نشان کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مقامی عوام اور مذہبی رہنماؤں نے اس اقدام پر سخت اعتراض کیا کہ مسلمانوں کے کسی مذہبی مقام کے اندر اس قسم کی تصاویر یا اشکال کی نمائش اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
حضرت بل درگاہ، جہاں روایت کے مطابق نبی اکرم ﷺ کا موئے مبارک محفوظ ہے، کے عقیدت مندوں نے اس اقدام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جموں و کشمیر وقف بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس نے مقدس مقام کے اندر قومی نشان کندہ کر کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔
یہ تختی وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کی جانب سے افتتاح کے موقع پر لگائی گئی تھی جو عوامی اور مذہبی حلقوں کی جانب سے فوری ردعمل کے بعد تنازع کی زد میں آ گئی۔
جمعہ کے روز کچھ افراد نے تختی توڑ کر اس پر کندہ قومی نشان کو ہٹا دیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس واقعے کی مذمت کی جبکہ نیشنل کانفرنس (این سی) نے تختی پر قومی نشان لگانے کو عوام کے مذہبی جذبات پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اشوکا سرینگر کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اشوکا تختی پر
پڑھیں:
گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
سپریم کورٹ میں گورنر ہاؤس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات کا تنازع ایک بار پھر زیرِ بحث آنے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
قائم مقام گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے اُس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے جس میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس تک مکمل رسائی دینے کا حکم دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ ایک 3 نومبر کو اس کیس کی سماعت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی رافیل کے ماڈل کو آگ لگا کر چائے کی چسکی، کامران ٹیسوری کی ویڈیو وائرل
سندھ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر سندھ اسمبلی کو گورنر ہاؤس میں داخلے اور اس کے استعمال کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
کامران ٹیسوری نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات سے متصادم ہے اور نظرثانی کا متقاضی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اویس قادر سپریم کورٹ سندھ سندھ ہائیکورٹ کامران ٹیسوری گورنر ہاؤس