کراچی؛ کیش وین سے 2کروڑ سے زائد رقم چھینے جانے کا واقعہ، ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
کراچی:
منگھوپیر نیا ناظم آباد کلمہ چوک کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران کیش وین سے 2 کروڑ 32 لاکھ 84ہزار 580 روپے چھینے جانے کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، مسلح ملزمان کیش وین میں سوار سیکیورٹی گارڈ سے اس کی رائفل بھی چھین کر فرار ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو منگھوپیر تھانے کےعلاقے نیا ناظم آباد کلمہ چوک کے قریب ڈکیتی کی واردات کے دوران کیش وین سے 2 کروڑ 32 لاکھ 84ہزار 580 روپے چھینے جانے کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں کیش وین کو نجی بینک کے باہر کھڑا دیکھا جا سکتا ہے، کیش وین سے ایک شخص رقم سے بھرا تھیلا بینک میں لے کر جاتا ہے اور جیسے ہی کیش وین چلنے لگتی ہے تو اسی دوران ایک نقاب پوش ملزم کیش وین کے سامنے آکر اسلحہ تان لیتا ہے اور وین کو روک لیتا ہے۔
اسی دوران ملزم کے دیگر 4 نقاب پوش ساتھی پہنچ جاتے ہیں اور وین کو گھیرے میں لے لیتے ہیں، ایک ملزم کیش وین کی فرنٹ سیٹ پر بیٹھے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھینتا ہے، مسلح ملزمان کیش وین میں سوار افراد سے 2 کروڑ 32لاکھ 84 ہزار 580 روپے اور سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ چھین کر بآسانی فرار ہو جاتے ہیں۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں تین ملزمان کو موٹر سائیکل پر فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ 2 ملزمان پیدل تھوڑی دور تک گئے اور پھر موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہوگئے۔
کیش وین کے عملے سے واردات کا مقدمہ سیکیورٹی سپر وائزر غازی خان کی مدعیت میں منگھوپیر تھانے میں درج کیا گیا ہے، پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سی سی ٹی وی فوٹیج کیش وین سے
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔