لندن میں اسرائیلی صدر کے دورے کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اور الجزیرہ کی جانب سے تصدیق شدہ فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لندن میں فلسطین حامی کارکنان کو پولیس دھکیل رہی ہے جب وہ اسرائیلی صدر کے برطانیہ کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
انسٹاگرام پر جاری ویڈیو میں پیر کے روز وسطی لندن میں ہرزوگ کی رہائش کے قریب ایک تناؤ کی صورتحال نظر آتی ہے، جہاں پولیس افسر بار بار’’ پیچھے ہٹو‘‘ چلاتے اور نعرے لگانے والے مظاہرین کو دھکیلتے دکھائی دیتے ہیں۔
درجنوں برطانوی سیاستدانوں نے اسٹارمر کو خط لکھ کر اس دورے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ کارکنان نے ہرزوگ کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک تیز دھار آلے سے حملے کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 10 مسافر زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا جو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، واقعے کے باعث ٹرین میں سوار متعدد مسافروں کو لندن جانے والی بسوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو بڑا حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران اس حملے کی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں،حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں اور تحقیقات جاری ہیں، اس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں دوڑتے دیکھا جو چیخ رہا تھا کہ ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو اور اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے محرکات اور مشتبہ حملہ آوروں کے عزائم کے بارے میں تفصیلات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔