معروف کامیڈین گلوکار چاہت فتح علی خان نے برطانیہ کے ایک ریسٹورنٹ کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے، جس نے تین ماہ بعد ان پر انڈوں سے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی۔

چاہت فتح علی خان نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ برطانیہ کے ریسٹورنٹ نے وہ فوٹیج سوشل میڈیا پر ڈال دی، جس میں جون کے مہینے میں دو افراد نے ان پر انڈے پھینک کر حملہ کیا تھا، حالانکہ جب انہوں نے اس حوالے سے ریسٹورنٹ انتظامیہ سے پوچھا تو جواب دیا گیا کہ کوئی ویڈیو موجود نہیں ہے۔

گلوکار کے مطابق یہ واقعہ 19 جون کو برطانیہ کے شہر بلیک برن میں پاکستانی ریسٹورنٹ ’پراٹھا اسٹاپ پیلس‘ کے باہر اس وقت پیش آیا، جب وہ اپنی پرفارمنس کے بعد باہر نکل رہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ کے سیکیورٹی اہلکار ان کے ساتھ تصاویر بنوانا چاہتے تھے، اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔

View this post on Instagram

A post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)

چاہت فتح علی خان نے بتایا کہ ریسٹورنٹ کے مالکان ارم اور فیض نے انہیں پرفارمنس کے لیے مدعو کیا تھا، شو کے بعد عملے نے گروپ تصاویر بنوائیں اور جاتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بھی تصویر کھنچوانے کو کہا گیا، تبھی نقاب پوش افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔

ان کے مطابق ایک شخص نے انڈا پھینکا، جب کہ دوسرے نے ان کے سر پر انڈا پھینکنے کے ساتھ ہاتھ بھی مارا۔

چاہت فتح علی خان نے کہا کہ اس واقعے کے باعث چار دن تک ان کی طبیعت خراب رہی۔

انہوں نے کہا کہ چار دن بعد جب انہوں نے ریسٹورنٹ انتظامیہ سے رابطہ کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج دینے کا کہا تو انکار کر دیا گیا کہ ریسٹورنٹ کے باہر کیمرے نہیں لگے، تاہم واقعے کے تین مہینے بعد انہوں نے ویڈیو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کر دی۔

گلوکار نے مؤقف اپنایا کہ اب ان کے پاس ریسٹورنٹ والوں کے خلاف واضح ثبوت ہیں، وہ عدالت جا کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے اور ریسٹورنٹ کو بند کروائیں گے کیونکہ ان کے بقول یہ سب ملی بھگت سے کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ والوں کا جھوٹ پکڑا گیا ہے کیونکہ واقعے کے تقریباً تین ماہ بعد انہی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے یہ ویڈیو پوسٹ کر دی گئی۔

چاہت فتح علی خان نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد انہیں نامعلوم نمبروں سے دھمکی آمیز کالز بھی موصول ہوئیں جن میں ان کی خیریت دریافت کرنے کے بہانے پوچھا جاتا تھا کہ بدو بدی زیادہ زخمی تو نہیں ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ تمام نمبرز نوٹ کر چکے ہیں اور انہیں حکام کے سامنے ثبوت کے طور پر پیش کریں گے۔

View this post on Instagram

A post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)

گزشتہ روز پراٹھا اسٹاپ پیلس ریسٹورنٹ کی جانب سے انسٹاگرام پر ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ دو نقاب پوش افراد اچانک قریب آکر چاہت فتح علی خان پر انڈے پھینکتے ہیں اور سر پر ہاتھ مارتے ہیں، پھر موقع سے فرار ہو جاتے ہیں۔

مذکورہ ویڈیو میں ریسٹورنٹ انتظامیہ کی جانب سے عوام سے حملہ آوروں کی شناخت میں مدد مانگی گئی تھی۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان نے ریسٹورنٹ کے کہ ریسٹورنٹ انہوں نے واقعے کے کے خلاف

پڑھیں:

جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیروت: اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ میں ڈرون حملہ کر کے چار افراد کو ہلاک اور تین کو زخمی کر دیا، جسے لبنانی حکام نے نومبر 2024 کی جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق یہ حملہ ہفتے کی رات دوحا۔کفرمان روڈ پر اس وقت کیا گیا جب ایک گاڑی گزر رہی تھی۔ اسرائیلی ڈرون نے براہِ راست گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور اس میں سوار چار افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ حملے کے دوران ایک موٹر سائیکل پر سوار دو شہری بھی زخمی ہوئے جبکہ اطراف کی متعدد رہائشی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ علاقہ دوحا زیادہ تر رہائشی آبادی پر مشتمل ہے، جہاں اچانک حملے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی گاڑی میں حزب اللہ کے افسران سوار تھے۔

تاہم لبنان یا حزب اللہ کی جانب سے اس دعوے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ اگست میں لبنانی حکومت نے ایک منصوبہ منظور کیا تھا جس کے تحت ملک میں تمام اسلحہ صرف ریاستی کنٹرول میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، حزب اللہ نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے ہتھیار اس وقت تک نہیں ڈالے گی جب تک اسرائیل جنوبی لبنان کے پانچ زیرِ قبضہ سرحدی علاقوں سے مکمل انخلا نہیں کرتا۔

اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 4 ہزار سے زائد لبنانی شہری ہلاک اور 17 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

جنگ بندی کے تحت اسرائیلی فوج کو جنوری 2025 تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا، تاہم اسرائیل نے صرف جزوی طور پر انخلا کیا اور اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر فوجی موجودگی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • ٹریفک پولیس اہلکاروں سے جھگڑا اور تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  • کراچی: حملے کی منصوبہ بندی ناکام، ایس آر اے کے انتہائی مطلوب 2 دہشتگرد گرفتار
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • پنجاب میں ’ڈیجیٹل امن حصار‘ مکمل، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت نفاذ کا اعلان
  • سگنل خراب ہے لیکن کیمرے سے ڈر لگ رہا ہے، سڑک پر پھنسے کراچی کے نوجوانوں کی ویڈیو وائرل
  • شوگر ملز مالکان کیلئے اہم اعلان، پیداوار کی مانیٹرنگ اب الیکٹرانک ہوگی
  • اسلام آباد میں سردی بڑھنے سے پہلے ہی مچھلی کی مانگ میں اضافہ