چاہت فتح علی خان کا انڈوں سے حملے کی ویڈیو شیئر کرنے پر برطانوی ریسٹورنٹ کے خلاف کارروائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
معروف کامیڈین گلوکار چاہت فتح علی خان نے برطانیہ کے ایک ریسٹورنٹ کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے، جس نے تین ماہ بعد ان پر انڈوں سے حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
چاہت فتح علی خان نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں بتایا کہ برطانیہ کے ریسٹورنٹ نے وہ فوٹیج سوشل میڈیا پر ڈال دی، جس میں جون کے مہینے میں دو افراد نے ان پر انڈے پھینک کر حملہ کیا تھا، حالانکہ جب انہوں نے اس حوالے سے ریسٹورنٹ انتظامیہ سے پوچھا تو جواب دیا گیا کہ کوئی ویڈیو موجود نہیں ہے۔
گلوکار کے مطابق یہ واقعہ 19 جون کو برطانیہ کے شہر بلیک برن میں پاکستانی ریسٹورنٹ ’پراٹھا اسٹاپ پیلس‘ کے باہر اس وقت پیش آیا، جب وہ اپنی پرفارمنس کے بعد باہر نکل رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ کے سیکیورٹی اہلکار ان کے ساتھ تصاویر بنوانا چاہتے تھے، اسی دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
View this post on InstagramA post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)
چاہت فتح علی خان نے بتایا کہ ریسٹورنٹ کے مالکان ارم اور فیض نے انہیں پرفارمنس کے لیے مدعو کیا تھا، شو کے بعد عملے نے گروپ تصاویر بنوائیں اور جاتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بھی تصویر کھنچوانے کو کہا گیا، تبھی نقاب پوش افراد نے ان پر حملہ کر دیا۔
ان کے مطابق ایک شخص نے انڈا پھینکا، جب کہ دوسرے نے ان کے سر پر انڈا پھینکنے کے ساتھ ہاتھ بھی مارا۔
چاہت فتح علی خان نے کہا کہ اس واقعے کے باعث چار دن تک ان کی طبیعت خراب رہی۔
انہوں نے کہا کہ چار دن بعد جب انہوں نے ریسٹورنٹ انتظامیہ سے رابطہ کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج دینے کا کہا تو انکار کر دیا گیا کہ ریسٹورنٹ کے باہر کیمرے نہیں لگے، تاہم واقعے کے تین مہینے بعد انہوں نے ویڈیو اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کر دی۔
گلوکار نے مؤقف اپنایا کہ اب ان کے پاس ریسٹورنٹ والوں کے خلاف واضح ثبوت ہیں، وہ عدالت جا کر ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے اور ریسٹورنٹ کو بند کروائیں گے کیونکہ ان کے بقول یہ سب ملی بھگت سے کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ والوں کا جھوٹ پکڑا گیا ہے کیونکہ واقعے کے تقریباً تین ماہ بعد انہی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے یہ ویڈیو پوسٹ کر دی گئی۔
چاہت فتح علی خان نے مزید بتایا کہ واقعے کے بعد انہیں نامعلوم نمبروں سے دھمکی آمیز کالز بھی موصول ہوئیں جن میں ان کی خیریت دریافت کرنے کے بہانے پوچھا جاتا تھا کہ بدو بدی زیادہ زخمی تو نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ تمام نمبرز نوٹ کر چکے ہیں اور انہیں حکام کے سامنے ثبوت کے طور پر پیش کریں گے۔
View this post on InstagramA post shared by Chahat Fateh Ali Khan (@chahat_fateh_ali_khan)
گزشتہ روز پراٹھا اسٹاپ پیلس ریسٹورنٹ کی جانب سے انسٹاگرام پر ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ دو نقاب پوش افراد اچانک قریب آکر چاہت فتح علی خان پر انڈے پھینکتے ہیں اور سر پر ہاتھ مارتے ہیں، پھر موقع سے فرار ہو جاتے ہیں۔
مذکورہ ویڈیو میں ریسٹورنٹ انتظامیہ کی جانب سے عوام سے حملہ آوروں کی شناخت میں مدد مانگی گئی تھی۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان نے ریسٹورنٹ کے کہ ریسٹورنٹ انہوں نے واقعے کے کے خلاف
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔