کے پی میں شہید فوجی جوانوں کی نمازجنازہ میں پی ٹی آئی کا کوئی رہنما شریک نہیں ہوا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
کے پی میں شہید فوجی جوانوں کی نمازجنازہ میں پی ٹی آئی کا کوئی رہنما شریک نہیں ہوا، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 13 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 12 جری جوانوں کی نماز جنازہ میں وزیراعلی خیبرپختونخوا سمیت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کوئی رہنما شریک نہیں ہوا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ آج کے پی میں افغانستان سے بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں نے ہمارے 12 جری جوان شہید کیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے جنازوں میں سول اور فوجی قیادت نے شرکت کی جبکہ وزیراعلی کے پی سمیت پی ٹی آئی لیڈر شپ کا کوئی بھی رکن شریک نہیں ہوا۔خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف اس جنگ میں کس کے ساتھ ہے، کیا وہ ہمارے جوان بیٹوں کے بھارتی اسپانسرڈ قاتلوں کے ساتھ ہے یا وطن عزیز پر قربان ہونے والوں کے ساتھ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپختونخوا حکومت افغان زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے: وزیراعلی علی امین پختونخوا حکومت افغان زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کیلئے تیار ہے: وزیراعلی علی امین دیر میں خوارج کے ٹھکانے پرکارروائی، یرغمال بنائے گئے شہریوں کی جانیں بچاتے ہوئے 7 جوان شہید پاکستان اور چین کی دوستی باہمی احترام اور تعاون کی ایک لازوال مثال ہے: صدر مملکت وزیراعظم نے سیلاب زدہ علاقوں میں صارفین سے بجلی کے بلوں کی وصولی فوری روک دی کم وسائل میں 5 گنا بڑے دشمن کو شکست دی، امت مسلمہ کوپاکستان کو فالو کرناچاہیے: وزیر دفاع پیٹرول کتنے روپے مہنگا ہونے والا ہے؟ عوام کے لیے بڑی خبر آگئیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شریک نہیں ہوا خواجہ آصف پی ٹی آئی کا کوئی
پڑھیں:
جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام
گلگت (نیوزڈیسک) گلگت بلتستان کی آزادی کی کہانی گلگت کے جوانوں نے دشمن کے خون سے لکھی جسے معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے انتہائی خوبصورتی سے بیان کیا ہے۔
بہادر غازیوں نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکستِ فاش دے کر گلگت بلتستان کو غاصب بھارت کے قبضے سے آزاد کروایا، معرکہ 1948ء کے غازی علی مدد نے ناردرن سکاؤٹس میں رہ کر استور، نگر اور کارگل کے مقام پر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 50 سے زائد بھارتی فوجیوں کا قلع قمع کیا۔
غازی علی مدد نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر دشمن سے ہی چھینے گئے اسلحے سے متعدد بھارتی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کیا، غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ کرنل حسن پارٹی کے ساتھ قمری ٹاپ، صوبیدار میجر بابر لداخ اور شان خان کو کارگل کا چارج دیا گیا، کارگل فتح کرنے کے بعد درازل سے دشمن کی خبر ملی تو 700 کی نفری بھیجی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ جوان نگر اور کچھ استور کی پوسٹوں پر دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے پہنچے، ہمیں صوبیدار تنویر کے ساتھ آگے بھیجا گیا جہاں دشمن کی بڑی تعداد موجود تھی، ہم حملہ آور ہوئے تو دشمن ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گئے، ہم نے دشمن سے بھاری مقدار میں ہتھیار جمع کرنے کے بعد جوانوں میں تقسیم کیے۔
غازی علی مدد کا کہنا تھا کہ اگلے دن پھر حملے کیلئے جوانوں کو تیار کیا گیا، اس دوران ہم مستقل پیدل آگے بڑھتے گئے، ان جوانوں نے دشمن پر حملہ کر کے 50 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، 50 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد دشمن 3 دن تک ہم پر جہازوں سے حملہ کرتا رہا، ہم انتہائی مشکلات اور مسائل کے باوجود دشمن کو شکست دینے میں کامیاب رہے۔