آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟ خیبرپختونخواہ میں یہ جنازے کس کی وجہ سے ہورہے ہیں ؟ یہ شہادتیں جس مسئلے کی وجہ ہورہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جب تک عوام کا اعتماد نہ ہو کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ نے پیر کے روز اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات کی اجازت نہیں دیتے چار پانچ گھنٹے بٹھا دیتے ہیں، یہاں بیٹھنے کے بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کررہا تھا، سوشل میڈیا کو چھوڑیں ہر بندے کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات نہ کرانے کی وجہ پارٹی میں تقسیم ہو اور اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے پارٹی تقسیم ہو، ہمیں مائننگ بل اور بجٹ بل پاس کرانے پر بھی ملاقات نہیں دی گئی، اگر عمران خان سے ملاقات ہوجاتی تو شفافیت ہوتی اور لوگوں کا ابہام بھی ختم ہوجاتا۔(جاری ہے)
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پر بھی ملاقاتیں روکی گئی، اب باجوڑ والے معاملے پر ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
یہ چاہتے ہیں ملاقاتیں نہ ہو اور کنفیوژن بڑھتی رہے، اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر ہمارے کچھ لوگ بھی بیوقوف بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات نہیں دئیے جانے پر کیا میں جیل توڑ دوں، میں یہ کرسکتا ہوں مگر اس سے کیا ہوگا؟ یہ ہر ملاقات پر یہاں بندے کھڑے کردیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ن لیگ کو شرم آنی چاہیے شہداء کے جنازوں پر ایسی باتیں کرتے ہوئے، ن لیگ ہر چیز میں سیاست کرتی یے، ملک میں جمہوریت تو ہے نہیں اسمبلیاں جعلی بنائی ہوئی ہیں، جنازوں پر جانے کی بات نہیں انسان کو احساس ہونا چاہیے۔ اپنے لوگوں کی شہادتوں کے بجائے پالیسیز ٹھیک کرنی چاہیے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم نے تمام قبائل کے جرگے کرکے اس مسلے کا حل نکالنے کی کوشش کی، ہم نے ان سے کہا مذاکرات کا راستہ نکالیں پہلے انہوں نے کہا تم کون ہو، پھر دوبارہ بات ہوئی تو ٹی آر اوز مانگے گئے ہم نے وہ بھی بھیجے، معاملات اس ٹریک پر نہیں جسے مسائل حل ہوں، ہمارے پاس کوئی ایجنڈا ہی نہیں مسائل حل کرنے کا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں سیلاب کی نوعیت مختلف تھی، پورے پورے پہاڑی تودے مٹی بستیوں کی بستیاں اور درخت بہہ گئے، سیلاب بڑا چیلنج تھا ہم نے کسی حد تک مینیج کرلیا ہے اور آج بھی متاثرہ علاقوں میں ابھی امدادی کام جاری ہے جبکہ سیلاب سے ہمارے صوبے میں 400 اموات ہوچکی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، فارم 47 کے ایم این ایز گھوم رہے ہیں صوبے میں لیکن کوئی خاطر خواہ امداد نہیں کی گئی، وفاقی حکومت کو جو ذمہ داری نبھانی چاہیے تھی نہیں نبھائی مگر میں اس پر سیاست نہیں کرتا ہمیں انکی امداد کی ضرورت بھی نہیں ہے، ہم نے ہر چیز پر سیاست کی ایک جنازے رہ گئے تھے، اس سے قبل میں جن جنازوں میں گیا یہ نہیں گئے تو کیا میں اس پر سیاست کرونگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو سنجیدگی سے عملی اقدامات کرکے حل نکالنا چاہیے، کسی کا بچہ کس کا باپ کسی کا شوہر کوئی بھی نقصان نہیں ہونا چاہیے اور اس پر ایک پالیسی بننی چاہیے، میں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے وزیر اعلٰی بنتے ہی میں نے پورے قبائل کے جرگے بلائے، میں نے کہا تھا افغانستان سے بات کرنی چاہیے جس پر وفاق نے کہنا شروع کیا کہ میں کچھ نہیں کرسکتا۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان اور ہمارا ایک بارڈر ہے ایک زبان ہے ایک کلچر ہے روایات بھی مماثل ہیں، ہم نے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھیجے سات آٹھ ماہ ہوگئے کوئی جواب نہیں دیا، یہ نہیں ہوسکتا میں پرائی جنگ میں اپنے ہوائی اڈے دوں، مذاکرات اور بات چیت کے ایجنڈے پر یہ نہیں آرہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں یہ جنازے کس کی وجہ سے ہورہے ہیں اسکا ذمہ دار کون ہےَ یہ شہادتیں جس مسئلے کی وجہ ہورہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، میں پوچھتا ہوں آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟ جب تک عوام کا اعتماد نہ ہو کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کسی کے بچے شہید ہوں، ہمیں اپنی پالیسیز کو از سر نو جائزہ لینا ہوگا، مجھے اپنے لیڈر سے اسلیے ملنے نہیں دے رہے انکا مقصد ہے پارٹی تقسیم ہو اور اختلافات بڑھتے رہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ علی امین رہے ہیں کی وجہ ہیں اس
پڑھیں:
کیماڑی تھانہ جیکسن، ایس ایچ او گٹکا ماوا کنگ کے سامنے بے بس نکلا
کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہیں پھر بھی کھلے عام کام جاری ہے
جیسکن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا سپلائی اور فروخت
(رپورٹ؍ ایم جے کے)ضلع کیماڑی تھانہ جیکسن ایس ایچ او گٹکا و ماوا کنگ کے سامنے بے بس، کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہیں پھر بھی کھلے عام کام جاری ہے، جیکسن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا سپلائی اور فروخت۔ علاقہ ذرائع کے مطابق ضلع کیماڑی تھانہ جیکسن ایس ایچ او ایاز خان گٹکا و ماوا کنگ کاشف کچھی کے سامنے بے بس، گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی جس پر گٹکے و ماوے کے متعدد ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں پر اس کے باوجود آج بھی پولیس کے علم میں ہونے کے باوجود جیکسن مارکیٹ سے لیکر گلشن سکندر آباد تک ہزاروں دوکانوں میں اپنا گٹکا و ماوا اپنے کارندوں کے ذریعے سپلائی اور فروخت کررہا ہے، روزانہ ایک اندازے کے مطابق جیسکن تھانے کی حدود میں ایک سے تین ہزار دوکانوں میں اپنا گٹکا و ماوا سپلائی کررہا ہے بلاخوف اور کوئی پوچھنے والا نہیں، کاشف کچھی کا ایک خاص کارندہ جو ذرائع بتاتے ہیں جو کاشف کچھی کا پورا کام سنبھالتا ہے وسیم جدون نامی شخص ہے جس پر بھی کء ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں، یہ مافیا اپنا کام کھلے عام پورے علاقے میں عرصہ دراز سے جاری رکھے ہوئے ہیں، دوسری جانب اگر بات کریں ان مافیا کے خلاف پولیس کی کاروائی کی تو وہ نمائشی کاروائیوں کے علاوہ کچھ بھی نظر نہیں آتی، ہر کچھ دن بعد جیکسن پولیس گٹکا و ڈیلر کاشف کچھی کے خلاف ایک چھوٹی سی کاروائی کرتی ہے اور دفعات اتنے کمزور کہ اگلے دن ہی بندہ باہر ہوتا ہے اور یہ کاروائی صرف اس لیے کی جاتی ہے تاکہ ہفتہ وار، ماہانہ وار رقم(رشوت) میں اضافہ کیا جاسکے، ذرائع بتاتے ہیں کہ پورے تھانہ جیکسن کی حدود میں کوئی بھی باہر علاقے کا شخص چکر لگائے اور دوکانوں اور کیبنوں پر نظر رکھیں وہ حیرت زدہ ہوگا کیونکہ تقریبا تمام دوکانوں اور کیبنوں میں کاشف کچھی کا گٹکا و ماوا فروخت ہورہا ہے، دوسری طرف ضلع کیماڑی ایس ایس پی یا تو ان تمام معاملات سے لاعلم ہے یا پھر مستفید، گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی اور وسیم جدون سے ضلع کیماڑی ایس ایس پی اور جیکسن تھانہ ایس ایچ او اپنی ایک آنکھ بند کرچکے ہیں، صرف وہی آنکھ کھولے ہوئے ہیں جس آنکھ سے ایس ایس پی کو گٹکا و ماوا ڈیلر کاشف کچھی اور وسیم جدون نظر نہیں آتے، یہی وجہ ہے کہ کاشف کچھی اور وسیم جدون بغیر کسی ڈر کے پورے علاقے میں اپنا گندا اور غلیظ کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں اور کیماڑی جیکسن کے نوجوانوں، بچوں میں بیماریاں پھیلانے میں مصروف عمل ہیں۔