تنزانیہ میں صدر سامیہ سُلحُو حسن کو ملک کے متنازع صدارتی انتخابات میں تقریباً 98 فیصد ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق حسن نے بدھ کے روز ہونے والے انتخابات میں 97.66 فیصد ووٹ حاصل کیے اور ملک کے تمام حلقوں میں برتری حاصل کی۔ تاہم، انتخابات سے قبل ان کے بڑے حریفوں کو دوڑ سے باہر کیے جانے کے باعث یہ عمل شدید تنازع کا شکار ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیے: چٹاگنگ میں احتجاج کرنے والوں کو بیرونی مدد مل رہی ہے، بنگلہ دیشی وزیر داخلہ کا الزام

انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں پُرتشدد احتجاج پھوٹ پڑے، جن میں مظاہرین نے حکومتی عمارات کو آگ لگائی اور سڑکوں پر نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنکھوں میں آنسو گیس پھینکی اور ہوائی فائرنگ کی۔

مرکزی اپوزیشن جماعت چاڈیما، جسے الیکشن میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاج کے دوران تقریباً 700 افراد مارے گئے ہیں، تاہم حکومتی عہدیداروں نے ان اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ”کسی قسم کی حد سے زیادہ طاقت استعمال نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر کے مطابق کم از کم 10 افراد تین شہروں میں مارے گئے ہیں۔ صدر حسن نے، جو 2021 میں سابق صدر جان ماگوفولی کی وفات کے بعد عہدہ سنبھال چکی ہیں، اب تک اس صورتحال پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے تنزانیہ کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے تحمل اور انسانی حقوق کے احترام کی اپیل کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افریقہ انتخابات تنزانیہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افریقہ انتخابات تنزانیہ

پڑھیں:

اسرائیل میں فوج میں جبری بھرتی کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے، ہلاکتیں

مظاہرین نے فوج میں جبری بھرتی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے شہر کے داخلی راستے بند کر دیئے۔ مظاہرے میں شامل 20 سالہ نوجوان زیر تعمیر عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت میناحم منڈل لٹزمین کے نام سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے دارالحکومت یروشلم کی تمام مرکزی شاہراؤں پر شہریوں کا جم غفیر جمع ہے، جس نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اسرائیل کی تاریخ کے بڑے مظاہروں میں ایک مظاہرہ ثابت ہوا ہے، جس میں تقریباً دو لاکھ الٹرا آرتھوڈوکس (حریدی) یہودیوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے فوج میں جبری بھرتی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے شہر کے داخلی راستے بند کر دیئے۔ مظاہرے میں شامل 20 سالہ نوجوان زیر تعمیر عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت میناحم منڈل لٹزمین کے نام سے ہوئی ہے۔ واقعے کے بعد مظاہرہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا، تاہم متعدد مظاہرین نے پولیس سے جھڑپیں جاری رکھیں۔ رپورٹس کے مطابق مشتعل نوجوانوں نے صحافیوں پر پانی کی بوتلیں اور لاٹھیاں پھینکیں جبکہ ایک خاتون رپورٹر کو نشانہ بنانے کے باعث پولیس نے کئی صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا۔

مظاہرہ دراصل حکومت کی جانب سے فوج میں حریدی نوجوانوں کی جبری بھرتی اور حالیہ 870 گرفتاریوں کے خلاف کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ماضی میں یشیوا (دینی مدرسوں) کے طلبہ کو فوجی سروس سے استثنا حاصل تھا، جو 2023ء میں قانون کی مدت ختم ہونے کے بعد ختم ہوگیا۔ اسرائیلی عدالت نے حکومت کو بھرتی کا عمل شروع کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے نتیجے میں شاس اور یونائیٹڈ توراہ جوڈائزم جیسی مذہبی جماعتوں نے سخت ردعمل دیا۔ مظاہرے کے دوران ٹریفک جام، ٹرین اسٹیشن کی بندش اور پولیس بسوں سے زخمی ہونے کے واقعات بھی پیش آئے۔ ایک زخمی کے دم توڑنے کی اطلاع بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تنزانیہ، صدر سامیہ 98 فیصد ووٹوں سے کامیاب؛ ملک گیر پُرتشدد مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • تنزانیہ؛ متنازع صدارتی انتخاب میں سامیہ حسن 98 فیصد ووٹوں سے کامیاب قرار
  • تنزانیہ میں الیکشن تنازع شدت اختیار کرگیا، مظاہروں میں 700 افراد ہلاک
  • ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • تنزانیہ میں صدارتی انتخابات کے خلاف پُرتشدد مظاہرے، ہلاکتیں 700 تک پہنچ گئیں
  • تنزانیہ میں انتخابی دھاندلی کے الزامات، 3 دن میں 700 افراد کی ہلاکت کا خدشہ
  • اسرائیل میں فوج میں جبری بھرتی کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے، ہلاکتیں
  • اسرائیل؛ فوج میں جبری بھرتی کیخلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے؛ ہلاکتیں