9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ حال ہی میں سامنے آنے والی ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ سہیل آفریدی نے 9 مئی کے واقعات کے دوران مسلح گروہوں کی قیادت کی، جس سے ان کے کردار اور عوامی عہدے کے لیے اہلیت پر سنجیدہ سوالات اٹھ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اختیار ولی کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر الزامات سراسر جھوٹ اور پروپیگنڈا ہیں، مینا خان آفریدی
اختیار ولی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ویڈیوز میں سہیل آفریدی ہنگامہ آرائی کرنے والے مظاہرین کے ساتھ موجود ہیں اور ریاستی اہلکاروں پر پتھراؤ کی قیادت کرتے نظر آرہے ہیں۔ ان کے بقول یہ شواہد اس بات میں کوئی ابہام نہیں چھوڑتے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں کی براہِ راست قیادت کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اسے جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، تاہم فرانزک تحقیق کے بعد حقائق بالکل واضح ہو جائیں گے۔
اختیار ولی خان نے کہا کہ یہ کہنا کہ ویڈیوز کسی اور موقع کی ہیں، جرم کی سنگینی کو کم نہیں کرتا۔ ان کے مطابق سہیل آفریدی کا کردار 9 مئی کے دیگر ملزمان سے کہیں زیادہ سنگین نوعیت کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی، مالم جبہ کیس دوبارہ کھلنے چاہئیں، اختیار ولی خان
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بطور وزیر اعلیٰ حلف اٹھانے کے باوجود سہیل آفریدی کے بیانات اور تقاریر آئینی حلف سے انحراف ہیں، اور ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اکسانا سنگین بغاوت کے مترادف ہے۔
اختیار ولی نے دعویٰ کیا کہ تازہ شواہد نے سہیل آفریدی اور ان کی جماعت کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے.
9 مئی کے واقعات
9 مئی 2023 کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔ پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد میں مظاہرین نے سرکاری و عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جن میں لاہور میں کور کمانڈر ہاؤس بھی شامل تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9مئی we news اختیار ولی خان سہیل آفریدی کورکمانڈر ہاؤسذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اختیار ولی خان سہیل ا فریدی کورکمانڈر ہاؤس اختیار ولی خان سہیل آفریدی
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات پر اعتماد میں نہیں لیا گیا 10 رکنی کابینہ کو حتمی شکل دے دی: سہیل آفریدی
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے پاک افغان مذاکرات میں صوبہ بھی سٹیک ہولڈر ہے مگر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ خیبر پی کے کے فیصلے اب بند کمروں میں نہیں ہونے چاہئیں۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے کہا کہ خیبر پی کے سے تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے، 22 آپریشنز اور 14 ہزار انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے باوجود دہشت گردی کیوں ختم نہیں ہوئی۔ کولیٹرل ڈیمج کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے، بنیادی انسانی حقوق اس صوبے میں پامال نہیں ہوں گے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر صوبائی کابینہ کو حتمی شکل دے دی ہے۔ 10سے زائد رکنی کابینہ پہلے مرحلے میں فائنل کی گئی ہے، باقی کابینہ کے ارکان بھی زیر غور ہیں۔ کارکنوں سے متعلق شکایات کا ازالہ کر رہے ہیں، ابھی بانی سے ملاقات کے لیے جا رہا ہوں، ملاقات کے بعد کابینہ کا اعلامیہ جاری ہو جائے گا۔وزیراعلیٰ نے وزراء کی سمری گورنر خیبر پی کے کو بھیج دی ہے۔ ذرائع گورنر ہاؤس کے مطابق وزراء کے ناموں کی سمری پر دستخط کر دیئے۔ نئی صوبائی کابینہ کے ارکان آج سہ پہر تین بجے حلف اٹھائیں گے۔ کابینہ میں مینا خان، فضل شکور، فیصل ترکئی، عاقب اللہ، شفیع جان، خلیق الرحمن، ڈاکٹر امجد، ریاض خان، فخر جہاں، تاج محمد ترند اور سابق مشیر خزانہ مزمل اسلم شامل ہیں۔