اسلام آباد خودکش دھماکا: ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہڑتال جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
اسلام آباد خودکش دھماکا: ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہڑتال جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 12 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وفاقی دارالحکومت کے ضلع کچہری میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آج ملک بھر میں بار ایسوسی ایشنز کی جانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ اور ہڑتال جاری ہے۔
اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس آج مکمل طور پر بند رہے گا، بار کی جانب سے وکلاء، سائلین اور کلرکس کو کچہری نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے، ڈسٹرکٹ بار کے عہدیداروں کی جانب سے وکلاء کو آج گھروں میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کے تناظر میں 3 روزہ سوگ اور ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد بار کونسل نے بھی افسوسناک واقعے پر 3 روزہ ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی کی اپیل پر آج ضلع کچہری میں ہڑتال جاری ہے، جہاں وکلاء نے بطور احتجاج و سوگ عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے، بار کے عہدیداروں نے بتایا کہ وکلاء صرف ایمرجنسی کیسز میں پیش ہوں گے، بصورت دیگر مکمل ہڑتال ہے، اس صورت حال کے بعد عدالتوں سے بھی بغیر سماعت مقدمات ملتوی کئے جا رہے ہیں۔
اُدھر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں ماتحت عدالتوں میں وکلا کی ہڑتال جاری ہے۔
قبل ازیں پنجاب بار کونسل نے بطور سوگ مکمل ہڑتال کا اعلان کیا تھا، کونسل کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ یہ ہڑتال وکلا برادری کے اتحاد، عدلیہ کے احترام اور دہشت گردی کے خلاف عزم کا اظہار ہے۔
علاوہ ازیں پشاور میں بھی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے اسلام آباد خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور آج عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
دریں اثناء بلوچستان بار کونسل نے اسلام آباد دھماکے کیخلاف آج صوبے بھر میں عدالتی کارروائی سے بائیکاٹ کیا ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرائے گئے ہیں، وکلاء کے عدالتوں میں پیش نہ ہونے پر مقدمات اگلی سماعت کیلئے موخر کر دیئے گئے۔
بار کونسل بلوچستان کا کہنا ہے کہ حکومت جان و مال کوتحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، اسلام آباد کے وکلاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آج وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں، ہائی کورٹ اور اطراف میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخواجہ آصف کا حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر افغانستان میں کارروائی کا عندیہ خواجہ آصف کا حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر افغانستان میں کارروائی کا عندیہ ستائیسویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان؛ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں جسٹس ریٹائرڈ جواد ایس خواجہ نے ستائیسویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواست دائر کر دی برطانیہ کا اسلام آبادکچہری کے باہرخود کش دھماکے پر تشویش کا اظہار خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا، اسلام آباد کچہری حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار اسلام آباد کچہری میں خودکش دھماکے پر امریکا کا پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خودکش دھماکے کا اعلان کیا اسلام ا باد بار ایسوسی ہڑتال جاری کی جانب سے بار کونسل
پڑھیں:
اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)
مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی
دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھماکا سہ پہر 12 بج کر 45 منٹ پر ہوا جبکہ افغان سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صبح سویرے ٹوئٹس ہونے لگے،ذرائع
اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی حمایت یافتہ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔اسلام آباد میں ہوئے خودکش دھماکے میں بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج اور افغانستان کی ملی بھگت کھل کر سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد دھماکا لگ بھگ سہ پہر 12 بج کر 45 منٹ پر ہوا جبکہ افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر صبح سویرے سے بازگشت سنائی دی جانے لگی، 6 بج کر 45 منٹ پر افغان طالبان سے منسلک ایکس اکاؤنٹ پرComing”Soon”Islamabad جیسی ٹویٹس دیکھی گئیں۔وفاقی دارالحکومت میں جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش دھماکہ میں زخمیوں میں سے 7 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس میں چارپولیس اہلکاربھی شامل ہیں۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اورقانون نافذ کرنیوالے اداروں نے پورے علاقہ کو کارڈن آف کرکے زخمیوں کوپمز منتقل کیا۔آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی اورچیف کمشنر محمدعلی رندھاواسمیت دیگر اعلی پولیس افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے جبکہ وزیرِداخلہ محسن نقوی نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کہا کہ افغانستان کے شرپسند عناصر کونہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ہم انکا بندوبست کریں۔منگل تقریبا پونے ایک بجے کے قریب جی الیون کچہری کے مرکزی گیٹ کے قریب خودکش بمبار نے اسلام آباد پولیس کے پیٹرولنگ اسکوارڈ کی گاڑی کو ٹارگٹ کیا۔اس وقت وکلاء اور اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگوں کی آمدروفت جاری تھی جبکہ اسلام آباد پولیس کی دو گاڑیاں سیکیورٹی ڈیوٹی پر موجود تھیں جن میں سے ایک گاڑی کوخودکش بمبار نے ٹارگٹ کیا جس میں وقوعہ کے وقت چار پولیس اہلکار سوار بتائے جاتے ہیں جبکہ متعدد راہ گیر ، وکلاء اوراپنے مقدمات کی پیروی کے لئے آئے لوگ زد میں آئے۔ذرائع کے مطابق جاں بحق اور زخمیوں کی شناخت کاعمل جاری ہے، پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ماہرین نے جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء سمیت دیگر شواہد اکٹھے کرلئے ہیں اور مذید تحقیقات جاری ہیں۔ترجمان پمز ڈاکٹرمبشر ڈاہا نے کہا ہے کہ کچہری دھماکے کے 36 زخمیوں کو پمز اسپتال لایا گیا، 18 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا، دھماکے میں بارہ افراد شہید ہوئے، 14 زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے انہیں وارڈز میں شفٹ کردیا گیا ہے۔انہوں ںے بتایا کہ 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکے میں شہید دس شہداء کی شناخت ہوچکی ہے، دھماکے میں دوشہداء کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔