جومانجی فرنچائز کی آخری فلم کی شوٹنگ کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
ہالی ووڈ کی مشہور فلم جومانجی کے تیسرے اور آخری پارٹ کی شوٹنگ کا آغاز ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہالی ووڈ ایکشن ہیرو ڈوین جانسن (دی راک) نے تصدیق کی ہے کہ مشہور ایڈونچر فرنچائز ’جومانجی‘ کی تیسری اور آخری فلم کی شوٹنگ باضابطہ طور پر لاس اینجلس میں شروع ہو گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب جومانجی فلم کی شوٹنگ لاس اینجلس میں ہو رہی ہے۔ اس سے قبل سیریز کی فلمیں ہوائی اور اٹلانٹا میں فلمائی گئی تھیں۔
فلم میں ڈوین جانسن، کیون ہارٹ، جیک بلیک اور کیرن گیلن سمیت تمام مرکزی اداکار ایک بار پھر اپنے مشہور کرداروں میں واپس آ رہے ہیں۔
فلم کی ہدایت کاری ایک بار پھر جیک کیسڈن کے سپرد ہے، جنہوں نے پہلی دو فلمیں ’جومانجی: ویلکم ٹو دی جنگل‘ اور ’جومانجی: دی نیکسٹ لیول‘بھی ڈائریکٹ کی تھیں۔
اداکار نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شوٹنگ کے آغاز کی تصاویر شیئر کیں، جس میں فلم کی کاسٹ کو ایک ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ پوسٹ میں ڈوین جانسن نے جذباتی کیپشن بھی لکھا۔
’لاس اینجلس میں جومانجی کی پروڈکشن کا باضابطہ آغاز ہو گیا ہے۔ یہ سفر ہمارے لیے بہت خوشگوار اور دل سے جڑا ہوا ہے۔ جومانجی کا یہ آخری باب خوبصورت انجام کی طرح محسوس ہو رہا ہے۔ پوری ٹیم کے ساتھ دوبارہ کام کر کے بے حد خوشی ہوئی، ہم ہنس ہنس کر تھک گئے۔ ہم سب نے محسوس کیا کہ ہم نے اس خوشی اور مزاح کو کتنا مس کیا تھا۔ اب وقت ہے ایک بہترین فلم بنانے کا‘۔
View this post on Instagramیہ فلم ’جومانجی‘ فرنچائز کا آخری باب قرار دی جا رہی ہے، جس نے دنیا بھر میں ناظرین کے دل جیتے اور اربوں ڈالر کا بزنس کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
10 سال بعد مزارِ قائد کے گنبد کی مکمل صفائی، ماربل کی گرائنڈنگ اور پولشنگ کا آغاز
کراچی:10 سال بعد مزارِقائد کے 72فٹ قطر کےگنبد کے سفید براق مالاغوری ماربل کی گھسائی کا کام شروع کردیاگیا، گزشتہ برسوں کےدوران اہم قومی تہواروں پر گنبد کی دھلائی کی جاتی رہی تھی، حالیہ بارشوں اور گزرتے ماہ و سال کے دوران دھول مٹی کی تہہ جمنے کے بعد معمول سے منفرد صفائی ستھرائی ضروری ہوگئی تھی، لگ بھگ ایک دہائی بعد گنبد اور نچلےتعمیر کے سفید سنگِ مرمر کی مکمل صفائی،گرائنڈنگ اور پولیشنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے، اس عمل کے مکمل ہونے کے بعد مزار کا گنبد دوبارہ اپنی اصل سفید براق اور خوبصورت حالت میں نمایاں ہوگا۔
بانی پاکستان کےمزارکےگنبد کی گرائنڈنگ اورپولشنگ کا جاری کام مسلسل 15روزتک جاری رہےگا ،25 دسمبرپر بابائے قوم کی یوم پیدائش کی تیاریوں کا تسلسل ہے۔ موسمیاتی تغیراورکاربن ڈائی اکسائڈ سےمزارقائد پرنصب ماربل کوگرمی کی شدت سےبچانے کےلیےماضی کے مقابلےدرختوں کی تعداد کو8ہزارتک بڑھایاگیاہے۔
عبدالعلیم شیخ،ریذیڈنٹ انجینئر مزار قائد لگ بھگ 63 ایکڑ رقبے پر پھیلے بانی پاکستان کےمزار کی دیکھ بھال اورتزئین وآرائش کا سلسلہ پورے سال جاری رہتا ہے، تاہم باباقوم کی یوم پیدائش پران انتظامات میں کچھ حدتک انفرادیت رہتی ہے،جس میں سرفہرست مزارقائد کی گنبد کی دھلائی شامل ہے،تاہم عرصہ 10سال بعدبانی پاکستان کے72فٹ قطرکےگنبدکی گھسائی کا کام شروع ہوگیا،جو15دن تک جاری رہےگا۔
بانی پاکستان کےمزارکی عمارت اپنےجداگانہ طرزتعمیرکی وجہ سےجس قدر دیکھنے والوں کےلیےاپنے دامن میں بہت ہی جاذب نظر پہلورکھتی ہے،اس عمارت کےآرکیٹیکٹ یحیی مرچنٹ کی ڈیزائن کی داددینی پڑتی ہے، جنھوں نےزمین کی سطح سے 101 فٹ بلندی تک اس عالیشان تعمیرکےدوران بعد کےآنے والےبرسوں میں مرمت،تزئین وآرائش اورصفائی کےامورسمیت دیگرہرپہلووں کومدنگاہ رکھاہے۔
اس کا اندازہ ایکسپریس کی کوریج ٹیم کوگنبد تک پہنچنے کےلیےسنگ مرمرکےزینوں کوعبورکرنےکےدوران ہوا،زمین سےبلندی تک اس سفرکےدوران تحفظ کے ہرزاویے کو انتہائی پختگی سے ترتیب دیا گیا ہے، بلندی پر پہنچ کر ہنرمند کاریگر برقی گرائینڈر اور دیگر اوزاروں کی مدد سےگنبد کی گھسائی کی، گزرتے ماہ و سال کےدوران سنگ مرمرکی ٹائلوں کے درمیان پیداہونے والےخلا اور دراڑوں کوبھرتے اور گبند کے عین نیچے موجود سنگ مرمر کی منقش جالیوں کی گرائنڈنگ میں مصروف دکھائی دیے۔
مزارقائد کے ریذیڈنٹ انجینئرعبدالعلیم شیخ کا ایکسپریس نیوزسےگفتگو میں کہناتھا کہ عام طور پر مزارقائد کی دھلائی جوٹ سےکی جاتی ہے، تاہم اس سال ایک محدود پیمانے پر مرکزی عمارت کی گرائنڈنگ اوربفنگ کےکام کا پلان بنایاگیا، دھلائی کےعمل میں وقتی طورپرمٹی کی تہہ دھل جاتی ہے، مگرکچھ وقت گزرنے کے بعد دھول اور دیگر میل وغیرہ پھرسنگ مرمرکی سطح پرچپک جاتا ہے، مگر موجودہ کام کے بعد مالاغوری ماربل اپنی اصل شکل میں دکھائی دے گا۔
گھسائی کےعلاوہ جاری کام کےدوران ماربل کے ٹائیلوں کےدرمیان پڑنے والی دراڑوں کی فلنگ کا عمل بھی جاری ہے،جس کے لیے ایک خاص قسم کا کیمیکل استعمال کیاجارہاہے، جوکہ ایک تاڈیڑھ سال تک کےلیے کارآمدرہتاہے،ان کا کہناتھا کہ قائد اعظم کےمزارپرنصب ماربل کا شمارقدرے نایاب پتھر میں ہوتاہے۔
عموما اس حیثیت کی تاریخی عمارتوں کی تزئین وآرائش کےدوران اس بات کومقدم رکھاجاتا ہے کہ حتی الامکان اصل ورثےکی صفائی کےدوران بہت زیادہ گہرے اثرات کی حامل مشینری کونظراندازکیا جاتاہے تاکہ اصل میٹریل کوکم سے کم نقصان پہنچے،اوپری حصے میں نصب سنگِ مرمرنایاب نوعیت کا ہے جو اب مقامی طور پرباآسانی دستیاب نہیں،اسی وجہ سے ماضی میں اس کی گھسائی اورمکمل پولیشنگ کاعمل کثرت سےنہیں دہرایاگیا۔
صفائی کے دوران ماربل کی اوپری تہہ کو نہایت احتیاط کےساتھ گرائنڈ کیاجا رہا ہے تاکہ اس کی اصل ساخت اور رنگت متاثرنہ ہو،علیم شیخ کے مطابق سن 2010میں مزارقائد پرساڑھے چارہزاردرخت تھے، تاہم موسمیاتی تغی راور دیگر عوامل کی وجہ سےدرختوں کی تعداد کوماضی کے مقابلے میں 8ہزارتک بڑھا دیاگیا، اس وقت اگرمزارقائد کا فضائی منظردیکھا جائے،توہرجانب سبزہ دکھائی دیتاہے، ان درختوں کی افزائش کا ایک اوراہم مقصد بانی پاکستان کےمزارکو موسمیاتی اثرات سے بچاناتھا،کیونکہ مزار کے اطراف میں چاروں جانب شہرکی مصروف سڑکیں چل رہی ہیں،جس کی وجہ سےکاربن ڈائی اکسائیڈ کی بڑی مقدار کی وجہ اس ماربل کوگرمی کی شدت سے بچانا تھا۔
اس اقدام کےخاطرخواہ نتائج نکلےکیونکہ بڑی تعداد میں درختوں کی موجودگی کے نتیجےمیں بانی پاکستان کے مزارمیں موسم بڑی حدتک معتدل رہتاہے، مزارِقائد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی و تزئین کا یہ عمل مزارکی تاریخی و جمالیاتی حیثیت برقراررکھنے کے لیے ضروری ہے جبکہ قائداعظم کے یوم پیدائش سے قبل جاری کام مکمل کرلیاجائے گا تاکہ لوگ ایک بارپھر مزار کو اپنی اصل خوبصورتی کے ساتھ دیکھ سکیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سنگ مرمر کے پولشنگ اور پودوں، درختوں کی تراش خراش کا عمل بھی جاری ہے، قائداعظم محمد علی جناح کی یوم ولادت پرتبدیلی گارڈز کی خصوصی تقریب ہوگی۔