کرپشن اسکینڈل؛ پنجاب بھر کے لائسنسنگ سینٹرز کا اسپیشل آڈٹ کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
لاہور:(نیوزڈیسک) لبرٹی خدمت مرکز لائسنسنگ سینٹر میں کرپشن اسکینڈل سامنے آنے کے بعد پنجاب بھر کے لائسنسنگ سینٹرز کا اسپیشل آڈٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
اے آئی جی انسپکشن نے تمام اضلاع کے افسران کو مراسلہ جاری کر دیا، تمام لائسنسنگ سینٹرز کا اسپیشل آڈٹ ایس پی رینک کے افسران کریں گے۔
انسپکشن کے لیے کرپشن کی شکایات، ایجنٹ مافیا، اضافی فیس چارجنگ سمیت 20 نکاتی فارمیٹ مرتب کیا گیا۔ ایجنٹ مافیا، کرپشن اور فیس سے زیادہ رقم وصول کرنے کی شکایات کا جائزہ لیا جائے گا۔ انسپکشن میں سائن ٹیسٹ، روڈ ٹیسٹ کی ویڈیو ریکارڈنگ اور 30 دن کا ویڈیو ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا۔
اسپیشل آڈٹ کے دوران انسپکشن افسران کو ریکارڈر جسٹر اور دیگر شواہد بغور چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل آڈٹ رپورٹ مشاہدات اور تجاویز کے ہمراہ 25 نومبر تک جمع کروائی جائیں، لائسنسنگ سینٹرز کے آڈٹ کا ٹاسک ڈی پی او دفاتر اور پولیس لائنز آڈٹ ٹیم کو ہی دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لائسنسنگ سینٹرز اسپیشل ا ڈٹ
پڑھیں:
کوہستان میگا کرپشن اسکینڈل میں بعض سیاسی شخصیات ملوث، گرفتاری کا امکان
پشاور:نیب خیبرپختونخوا نے اپرکوہستان 40 ارب روپے کے میگا کرپشن اسکینڈل میں کارروائی کرتے ہوئے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا۔
نیب ذرائع کے مطابق ملزم مشتاق الرحمان کو اسلام آباد کے علاقے سے حراست میں لیا گیا، ملزم کی گرفتاری کے بعد مزید افراد ریڈار پر آگئے جن میں بعض سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں اور ان کی گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نئی گرفتاری کے ساتھ اس مقدمے میں گرفتار ملزمان کی کل تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے جن میں بیشتر ملزمان اس وقت جیل میں پڑے ہیں۔
نیب نے اسلام آباد سے قیمتی گاڑیاں بھی قبضے میں کرلی ہیں جو اس سے قبل احتساب عدالت کے حکم پر منجمد کی گئی تھیں۔
واضح رہے کہ کوہستان میگا کرپشن کیس صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی اسکینڈلز ہے جس میں اربوں روپے کے فنڈز جعلی منصوبوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے ہڑپ کیے گئے۔
اس اسکینڈل میں کئی سرکاری افسران، ٹھیکہ داروں وغیرہ کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اربوں کی ریکوری بھی ہوچکی ہے۔