موجودہ سیکورٹی صورتحال ؛ صوبہ بھر میں پولیس ہائی الرٹ
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
سٹی 42: موجودہ سکیورٹی صورتحال،عدالتوں سمیت صوبہ بھر میں پولیس ہائی الرٹ ہے ۔
آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ کچہریوں، عدالتوں، ججز کے رہائشی علاقوں کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ،سی ٹی ڈی کی زیر نگرانی اہم روٹس، مقامات پر کومبنگ اینڈ سرچ آپریشنز تیزی سے جاری ہے ۔ بین الصوبائی سرحدی پولیس چوکیوں، داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ مزید سخت کردی۔ عدالتی کمپلیکس، چینی پراجیکٹ و رہائشگاہوں کا سکیورٹی آڈٹ مکمل کر لیا گیا۔
آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے کہا جوڈیشل کمپلیکس کی سکیورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا گیا ہے۔ججز، بارز، متعلقہ اداروں کیلئے فول پروف سکیورٹی پلان تیار کیا گیا۔
سیف سٹی کیمروں کی نگرانی اور کوریج کا دائرہ کار تمام جوڈیشل کمپلیکس تک بڑھایا گیا ۔عدالتی کمپلیکس آنے والی گاڑیوں کیلئے سٹیکرز سکیم نافذ کر دی گئی۔
کیمیکل انجینئرنگ کے ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی انتقال کرگئے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسلام آباد دھماکے کے بعد لاہور میں حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خودکش حملے میں 12 افراد کے شہید ہونے کے بعد لاہور کے حساس مقامات کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ لاہور پولیس نے حساس مقامات کے گرد سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا، اسلام آباد واقعے کے بعد شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر ناکہ بندی میں مزید سختی بھی کر دی گئی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے بتایا کہ لاہور پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مکمل الرٹ ہے، ڈی آئی جی آپریشنز نے شہر بھر میں سرچ اینڈ سویپ آپریشنز تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈولفن اسکواڈ اور پیرو فورس کو لاہور میں اضافی گشت کی ہدایات جاری کر دیں۔فیصل کامران نے فیلڈ ٹیموں کو پارکنگ پوائنٹس پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ یقینی بنانے اور مشکوک افراد و مشکوک گاڑیوں کی بغیر شناخت داخلے پر زیرو ٹالرنس یقینی بنانے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ آج دوپہر اسلام آباد کے علاقے جی الیون میں کچہری کے باہر پولیس کی گاڑی پر خُودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوگئے تھے۔سرکاری نشریاتی ادارے ’پی ٹی وی نیوز‘ نے بتایا کہ اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنۃ الخوارج نے خودکش دھماکا کیا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہو سکے. موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا، ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا کچہری کے باہر ہوا .جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ آئے۔پمز ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک کی رپورٹ کے مطابق 12 افراد کی لاشیں اور 20 سے 22 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے 27 زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔