ایک گھنٹے میں 52 قانون پاس کرنیوالے ہمیں طعنہ دے رہے ہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
اسلام آباد (نیوزڈیسک) ن لیگ کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آدھی رات کو ایک گھنٹے میں 52 قانون پاس کرنے والے ہمیں طعنہ دے رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اسمبلی توڑنے والے ہمیں آئینی ترمیم اور قانون سازی پر طعنہ دے رہے ہیں، اخلاق باختہ لوگ پاک دامنی پر لیکچر دے رہے ہیں۔
آدھی رات کو ایک گھنٹے میں 52 قانون پاس کرنے والے اور اسمبلی توڑنے والے ھمیں آئینی ترمیم اور قانون سازی پہ طعنہ دے رہیں ھیں۔ اقتدار کے دوام کے لئیے ولدیت کے خانے میں جنرل باجوہ کا نام لکھنے والے۔۔ اخلاق باختہ لوگ پاکدامنی پہ لیکچر دے رہے ھیں۔۔
— Khawaja M.
ایکس پر جاری ایک اور بیان میں خواجہ آصف نے سابق جج سپریم کورٹ منصور علی شاہ کی جانب سے استعفے پر لکھے شعر کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ شعر اس وقت یاد نہ آیا جب انصاف کا قتل عام ہو رہا تھا، ججوں کا ایک ٹولہ مل کر سیاسی مفادات کا محافظ بنا ہوا تھا۔
یہ شعر اسوقت یاد نہ آۓ جب انصاف کا قتل عام ھو رہا تھا ججوں کا ایک ٹولا مل کر آئین اور قانون کے محافظ کے بجاۓ کسی کے سیاسی مفادات کے محافظ بنے ھوۓ تھے۔ سیاسی پارٹی کے ورکر بنے تھے۔ یہ شعر لکھنے سے پہلے اپنا ماضی یاد کر لیتے تو شاید کوئ شرم کوئ حیا آجاتی۔ pic.twitter.com/mqGbBN7H1j
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 13, 2025
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ یہ ججز آئین اور قانون کے بجائے کسی کے سیاسی مفادات کے محافظ تھے، سیاسی پارٹی کے ورکر بنے ہوئے تھے، شعر لکھنے سے پہلے اپنا ماضی یاد کر لیتے تو شاید کوئی شرم کوئی حیا آ جاتی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دے رہے ہیں خواجہ ا صف اور قانون
پڑھیں:
اسلام آباد طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے، خواجہ آصف
پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں ثالثی کرنے والے ممالک کے کردار، خصوصاً ترک صدر رجب طیب اردوان کے کردار کو مثبت قرار دیتے ہوئے خواجہ آصف نے بتایا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طالبان نے بعض نکات زبانی طور پر قبول کیے تھے، لیکن وہ تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر ثالثی کرنے والے ممالک ترکیہ اور قطر کی جانب سے درخواست کی جائے تو اسلام آباد طالبان کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ خبر رساں ادارہ تسنیم کے علاقائی دفتر کے مطابق وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر ترکیہ اور قطر تجویز دیں تو پاکستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہونے کا امکان موجود ہے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں ثالثی کرنے والے ممالک کے کردار، خصوصاً ترک صدر رجب طیب اردوان کے کردار کو مثبت قرار دیا اور ان کی کوششوں کو سراہا۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طالبان نے بعض نکات زبانی طور پر قبول کیے تھے، لیکن وہ تحریری ضمانت دینے پر آمادہ نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت اندرونی طور پر متحد نہیں ہے، اور یہی تیسری دور کے مذاکرات کی ناکامی کی ایک بنیادی وجہ بنی۔ دوسری جانب طالبان ذرائع نے مذاکرات کے اختتام پر کہا کہ پاکستان نے غیر منطقی مطالبات پیش کر کے اور مسلح گروہوں کے مسئلے پر زور دے کر مذاکراتی عمل کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔ طالبان کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہم ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار رہے ہیں، لیکن پاکستان نے اپنے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے مسئلے کو تصادم اور سیاسی دباؤ کی شکل دینے کی کوشش کی۔ واضح رہے کہ طالبان اور پاکستان کے درمیان تیسرا دورِ مذاکرات، جو اوائل نومبر کو استنبول میں شروع ہوا تھا، کسی معاہدے کے بغیر ختم ہو گیا۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر یہ الزام لگایا کہ انہوں نے مشکل شرائط پیش کر کے مذاکرات کی پیش رفت میں رکاوٹ ڈالی۔ اس سے قبل ترکیہ اور قطر کی ثالثی میں پہلا اور دوسرا دور مذاکرات بالترتیب دوحہ اور استنبول میں منعقد ہوا تھا۔