لاہور (نیوز ڈیسک) 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت لاہور ہائی کورٹ کے 10 اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے 4 ججز کو دوسرے صوبوں میں ٹرانسفر کرنے سے متعلق تیار کی گئی فہرست سامنے آگئی، ججز کو 6 ماہ سے 2 سال تک مختلف صوبائی بنچز میں تعینات کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق زیادہ تر ججز کے تبادلے بلوچستان ہائی کورٹ کے بنچ صوابی، سندھ ہائی کورٹ کے لاڑکانہ، سکھر اور میرپور خاص بنچ کے لیے تجویز کیے گئے ہیں جن پر حتمی فیصلہ جوڈیشل کمیشن کرے گا۔

ترمیم کی منظوری کے بعد اب ہائی کورٹس کے ججز کے دوسرے صوبوں میں تبادلے کے لیے متعلقہ جج سے مشاورت ضروری نہیں رہی، نئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بعد مجموعی طور پر لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے 14 ججز کو ملک کے مختلف بنچز میں ٹرانسفر کیا جائے گا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا، جسٹس فیصل زمان خان، جسٹس شاہد کریم، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس عاصم حفیظ، جسٹس امجد رفیق، جسٹس انور حسین اور جسٹس راحیل کامران شیخ کا تبادلہ کیا جائے گا۔

اسی طرح اسلام آباد ہائی کورٹ کے 4 ججز جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس سردار اعجاز اسحاق، جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار کو بھی دوسرے صوبوں میں بھیجا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے بعد کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے گا جس میں اراکین ججز کے تبادلوں سے متعلق تجاویز پر ووٹنگ کریں گے اور اکثریت کا فیصلہ نافذ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی ہائی کورٹ کے کیا جائے گا

پڑھیں:

پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت

—فائل فوٹو

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کے احکامات پر پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے۔

جاری کیے گئے بیان میں لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اسلام آباد کچہری کے باہر دہشت گردی کے افسوس ناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ججز، عدالتی عملے، وکلاء اور سائلین کا تحفظ اوّلین ترجیح ہے۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ تمام عدالتوں میں ججز، عدالتی عملے، وکلاء، سائلین کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے، انصاف کی فراہمی کے عمل کو ہر قسم کے خوف و خطرے سے محفوظ بنانا عدلیہ کی اوّلین ترجیح ہے۔

اسلام آباد کچہری خود کش دھماکے کی ویڈیو سامنے آ گئی

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی کچہری میں آج ہوئے خود کش دھماکے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم نے ہدایت کی ہے کہ سیکیورٹی انتظامات میں ممکنہ خامیوں کی نشاندہی کر کے بہترین حفاظتی انتظامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ تمام عدالتوں، جوڈیشل کمپلیکسز میں واک تھرو گیٹس، میٹل ڈکٹیٹرز نصب ہیں، مکمل جامہ تلاشی کا عمل جاری ہے، عدالتی احاطوں کے اندر اور باہر سی سی ٹی وی کیمروں کی 24 گھنٹے مانیٹرنگ جاری ہے، جس سے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی بروقت نشاندہی اور فوری کارروائی ممکن ہو سکے گی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کا یہ بھی کہنا ہے کہ عدالتوں کے پارکنگ ایریاز میں بھی خفیہ نگرانی اور سیکیورٹی پروٹوکولز کو مزید سخت کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں رات گئے غیرمعمولی ہلچل، اہم شخصیات کی ہنگامی ملاقات
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس و دیگر ججز کا پمز کا دورہ،  زخمیوں کی عیادت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں رات گئے ہلچل، آئی جی اور چیف کمشنر کی بھی آمد
  • وکلا نے 27 ویں آئینی ترمیم سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردی، لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سی ڈی اے ختم کرنے کا عدالتی حکم معطل کر دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز ٹیکس امور کے کیسز تک محدود
  • پنجاب بھر کی عدالتوں میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت
  • جسٹس (ر)جواد ایس خواجہ،27ویں آئینی ترمیم لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی
  • لاہور ہائی کورٹ کے جج کا ڈکی بھائی کی ضمانت کا کیس سننے سے انکار