ایک گھنٹے میں 52 قانون پاس کرنیوالے ہمیں طعنہ دے رہے ہیں، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
ن لیگ کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آدھی رات کو ایک گھنٹے میں 52 قانون پاس کرنے والے ہمیں طعنہ دے رہے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اسمبلی توڑنے والے ہمیں آئینی ترمیم اور قانون سازی پر طعنہ دے رہے ہیں، اخلاق باختہ لوگ پاک دامنی پر لیکچر دے رہے ہیں۔ایکس پر جاری ایک اور بیان میں خواجہ آصف نے سابق جج سپریم کورٹ منصور علی شاہ کی جانب سے استعفے پر لکھے شعر کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ شعر اس وقت یاد نہ آیا جب انصاف کا قتل عام ہو رہا تھا، ججوں کا ایک ٹولہ مل کر سیاسی مفادات کا محافظ بنا ہوا تھا۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ یہ ججز آئین اور قانون کے بجائے کسی کے سیاسی مفادات کے محافظ تھے، سیاسی پارٹی کے ورکر بنے ہوئے تھے، شعر لکھنے سے پہلے اپنا ماضی یاد کر لیتے تو شاید کوئی شرم کوئی حیا آ جاتی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خواجہ ا صف دے رہے ہیں
پڑھیں:
قومی ادارہ امراضِ قلب کا تاریخی کارنامہ: 16 گھنٹے طویل اور کامیاب دل کی سرجری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان کے قومی ادارہ برائے امراضِ قلب (NICVD) نے طبّی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل عبور کرتے ہوئے دل کی ایک نہایت پیچیدہ اور طویل سرجری کامیابی سے انجام دی ہے۔
16 سالہ مریض پر کیا جانے والا یہ آپریشن 16 گھنٹے تک جاری رہا اور اسے ترکیہ کے عالمی شہرت یافتہ کارڈیو ویسکیولر سرجن پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے کی زیر نگرانی پاکستانی ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم نے مکمل کیا۔
یہ سرجری، جسے ’ٹوٹل آرچ ریپلیسمنٹ ود فریزَن ایلیفینٹ ٹرنک ٹیکنیک‘ کہا جاتا ہے، پاکستان میں اپنی نوعیت کی پہلی کامیاب سرجری ہے۔ اس عمل میں مریض کے دل سے نکلنے والی بڑی شریان (آؤرٹا) کے خراب حصے کو کاٹ کر ایک مصنوعی نالی لگا دی گئی، تاکہ خون کی روانی دوبارہ معمول کے مطابق بحال ہو سکے۔
این آئی سی وی ڈی کے ترجمان کے مطابق یہ جدید طریقہ علاج دنیا کے صرف چند ترقی یافتہ ممالک میں ممکن ہوتا ہے۔ ترکیہ کے ماہر پروفیسر کِزل ٹیپے نے اس سرجری کی نگرانی کے دوران پاکستانی ڈاکٹروں کی کارکردگی کو قابلِ فخر اور عالمی معیار کے مطابق قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ اس کامیابی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان اب اُن ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے جہاں انتہائی نایاب اور پیچیدہ کارڈیو ویسکیولر سرجریز ممکن ہیں۔
اس کامیاب آپریشن میں این آئی سی وی ڈی کے ماہر ڈاکٹرز خُزیمہ طارق، پروفیسر اسد بلال اعوان، ڈاکٹر فہد (ٹراما سینٹر کراچی) اور پروفیسر امین ایم خُواجہ (اینستھیزیولوجسٹ) شامل تھے، جنہوں نے انتہائی مہارت، صبر اور ٹیم ورک سے یہ کارنامہ انجام دیا۔
ترجمان کے مطابق مریض کی حالت اب مستحکم ہے اور وہ تیزی سے روبہ صحت ہے۔ یہ سرجری عام طور پر بیرونِ ملک کروانے پر تقریباً 60 لاکھ روپے کی لاگت آتی ہے، لیکن سندھ حکومت کی معاونت سے این آئی سی وی ڈی نے یہ آپریشن مکمل طور پر مفت انجام دیا۔
پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کی ٹیم کے ساتھ کام کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ آپریشن انتہائی درستی اور ہم آہنگی کا تقاضا کرتا ہے اور پاکستانی ماہرین نے بہترین پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔
ڈاکٹر خُزیمہ طارق کے مطابق پاکستان میں پہلی کامیاب فروزن ایلیفینٹ ٹرنک سرجری این آئی سی وی ڈی کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ یہ کامیابی دل کے علاج کے معیار کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی اور عوام کو عالمی معیار کی سہولتیں ان کے اپنے ملک میں فراہم کرے گی۔