data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سردیوں کی آمد اور فضائی آلودگی میں اضافے کے ساتھ جہاں سانس اور پھیپھڑوں کے امراض بڑھتے ہیں، وہیں ماہرین امراضِ چشم خبردار کر رہے ہیں کہ اس موسم میں آنکھیں بھی شدید متاثر ہوتی ہیں۔ ہر سال اس دوران خشک آنکھوں کے مریضوں میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے اور یہ مسئلہ صرف ہوا کی خشکی تک محدود نہیں رہتا بلکہ دھول، دھواں اور آلودہ ذرات بھی آنکھ کی فطری حفاظتی پرت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق آنکھ کے آنسوؤں کی باریک تہہ نہ صرف نمی فراہم کرتی ہے بلکہ بیرونی ذرات اور بیکٹیریا سے بھی حفاظت کرتی ہے۔ آلودگی بڑھنے کے ساتھ یہی توازن بگڑ جاتا ہے، جس کے بعد آنکھوں میں سرخی، جلن، ریت جیسے احساس اور پانی بہنے کی شکایات بڑھ جاتی ہیں، اور یہ علامات پلکیں جھپکانے سے بھی کم نہیں ہوتیں۔

تشویش کی بات یہ ہے کہ آلودہ فضا میں مسلسل رہنے سے صرف وقتی تکلیف نہیں ہوتی بلکہ مائیبومیئن گلینڈز بھی متاثر ہو جاتے ہیں، جو آنسوؤں کی تیل والی پرت بناتے ہیں۔ یہ پرت آنسوؤں کو جلدی خشک ہونے سے روکتی ہے، لہٰذا جب یہ غدود متاثر ہوں تو آنکھوں کی خشکی شدید ہو جاتی ہے اور صحت یابی میں وقت لگتا ہے۔

طویل عرصے تک آلودگی کے اثر میں رہنے سے آنکھ کی سطح پر سوزش، آنسوؤں کی پیداوار میں کمی اور حساسیت میں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔ خاص طور پر وہ افراد جو کانٹیکٹ لینز استعمال کرتے ہیں یا مسلسل اسکرین کے سامنے بیٹھتے ہیں، زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ دھول کے ذرات لینز اور آنکھ کے درمیان پھنس کر تکلیف میں اضافہ کرتے ہیں۔ سردیوں میں کم نمی اور ٹھنڈی ہوا یہ مسئلہ مزید بڑھا دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق کچھ بنیاد ی احتیاطی تدابیر اپنا کر اس نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے۔ آلودگی والے دنوں میں کانٹیکٹ لینز اور بھاری میک اپ سے گریز کیا جائے، باہر نکلتے وقت حفاظتی چشمہ پہننا معمول بنا لیا جائے، جبکہ آنکھوں کو صاف پانی سے دھونے اور انہیں رگڑنے سے بچنے کی ہدایت بھی اہم ہے۔ مصنوعی آنسوؤں یا نمی برقرار رکھنے والے آئی ڈراپس کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ آنکھوں کی مسلسل آلودگی سے سامنا دائمی سوزش اور قرنیہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جو آخرکار بصارت کو متاثر کر سکتا ہے۔ خشک آنکھوں کا مسئلہ معمولی سمجھ کر نظرانداز کرنے کے بجائے بروقت توجہ دی جائے تو پیچیدگیاں روکی جا سکتی ہیں۔

سردیوں اور آلودہ ماحول میں آنکھوں کی حفاظت پھیپھڑوں جتنی ہی ضروری ہے۔ چند سادہ عادات نہ صرف سکون دیتی ہیں بلکہ آپ کی بینائی کو دیرپا نقصان سے بھی محفوظ رکھ سکتی ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ریڈ لائن وکے فور منصوبہ، یونیورسٹی روڈ کھنڈر، کاروبار ٹھپ

کراچی:(نیوزڈیسک)یونیورسٹی روڈ پر کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہوگئیں، ریڈ لائن اور کے فور منصوبے نے تمام امور ٹھپ کر کے رکھ دئیے، بیت المکرم مسجد سے اردو سائنس کالج تک سیوریج کا پانی سڑکوں پر الگ جمع ہوگیا، مرکزی سڑک کے ساتھ ساتھ سروس روڈ بھی کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن پروجیکٹ، کے فور منصوبے نے پوری شاہراہ کو کھنڈرات میں بدل کر رکھ دیا، شہریوں کے مطابق منصوبہ مسلسل تاخیرکا شکار ہورہا ہے جبکہ یونی ورسٹی روڈ پر جگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوگئی ہے لوگ منٹوں کا سفر گھنٹوں میں شہری طے کرنے پر مجبور ہیں۔

حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی تک جانے والا ٹریک گزشتہ دو ماہ سے گندے پانی میں ڈوبا ہوا ہے، جس کے باعث نہ صرف ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہے بلکہ روزانہ لاکھوں شہری بدترین ٹریفک جام میں پھنس کر شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ یونی ورسٹی روڈ کے اطراف میں کاروباری حضرات انتہائی مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ بیت المکرم مسجد سے نیپا چورنگی تک سیوریج کی لائن 2 ماہ سے متاثر ہے جہاں ہر کچھ دن بعد پانی آجاتا ہے، بالخصوص ااشفاق میموریل اسپتال سے اردو سائنس کالج تک سیوریج کا پانی جمع ہوتا ہے جس کی وجہ سے اطراف کی دکانیں بند ہوگئی ہیں اور جو کچھ کھلی ہیں ان کا کاروبار نہ ہونے کے برابر ہے۔

دکان داروں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریڈلائن کی تعمیر نے ہمارے کاروبار کو تباہ کر کے رکھ دیا یہاں گاہک آتے نہیں کیونکہ گاڑی پارک کرنے کی جگہ ہی موجود نہیں، رہی سہی کسر دوماہ سے سیوریج کے پانی نے پوری کردی کیونکہ مرکزی سڑک پر سیوریج کا پانی ہوتا ہے تو سروس روڈ پر گاڑیاں گزرتی ہے جس سے کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔

نجی و سرکاری جامعات، اسپتال اور تجارتی مراکز اسی سڑک پر واقع ہونے کے باعث طلبہ، مریض، ملازمین اور رہائشی سب متاثر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • روس سے آیا طالب علم اسلام آباد سے پشاور جاتے ہوئے لاپتا، حکومت سے جواب طلب
  • افغانستان کا پاکستان سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ؛ ممکنہ اثرات
  • 50کروڑ کی حد کو کم کرو بلکہ ختم کرو
  • لاہور سمیت پنجاب کی فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ
  • مزار قائد کی تزئین و آرائش: 10 سال بعد گنبد کی مکمل صفائی، درخت بڑھانے کا منصوبہ
  • پنجاب کے مختلف شہروں میں آلودگی کے ڈیرے برقرار ہیں، لاہور کا آلودگی میں دوسرا نمبر
  • اسموگ کی شدت: لاہور ایک بار پھر فضائی آلودگی میں دوسرے نمبر پر
  • ریڈ لائن وکے فور منصوبہ، یونیورسٹی روڈ کھنڈر، کاروبار ٹھپ
  • پاکپتن کے شہری کا لاہور کو فضائی آلودگی سے پاک بنانے کا عزم، 10 ہزار پودوں کا تحفہ