النور MDFبورڈ فیکٹری کے مزدوروں کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گزشتہ کچھ دنوںسے النور ایم ڈی ایف لاثانی بورڈ فیکٹری شاہ پور جھانیاں کے مزدوروں کا احتجاج جاری ہے۔ مزدور روزانہ فیکٹری کے مین گیٹ سے مین پلانٹ اور پھر واپس مین گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالتے ہیں۔ اس دوران وہ حکومت کے اعلان کے مطابق کم از کم تنخواہ، سن کوٹہ اور ڈیتھ کوٹہ کی فراہمی، ڈیلی ویجز ورکرز کے لیے سہولیات، سی او ڈی کی عدم دستیابی، کنٹریکٹ سسٹم کے خاتمے، مستقل ملازمتوں کے اجرا اور ڈیلی ویجز ملازمین کے لیے ای او بی آئی کارڈز کے اجرا سمیت اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ مسلسل 17 دنوں سے ان کی آواز صدرِ پاکستان، وزیرِ اعلیٰ سندھ، وزارتِ محنت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تک نہیں پہنچی۔ حصولِ انصاف کے لیے احتجاج کرنے والے محنت کشوں نے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، صدر پاکستان آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، سندھ حکومت، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیرِ داخلہ سندھ ضیاء الحسن لانجار، سابق وزیرِ تعلیم اور مزدور دوست رہنما سردار خان محمد ڈاہری، وزیرِ محنت سندھ سعید غنی اور کمشنر و ڈپٹی کمشنر شہید بینظیر آباد و نوشہرو فیروز سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ان کے پرامن احتجاج کا نوٹس لیں۔
مزدوروں نے کہا کہ ہم گزشتہ 17 روز سے اپنا پرامن احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں، لہٰذا ہمارے مطالبات کو سنا جائے اور النور ایم ڈی ایف بورڈ فیکٹری کے محنت کشوں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ آئینِ پاکستان کے تقاضوں کے مطابق ہمارے بنیادی مسائل حل کیے جائیں، ورنہ انصاف ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔اس موقع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی، صوبائی صدر شکیل شیخ اور صوبائی جنرل سیکرٹری عمر شر نے بھی حکومتِ سندھ اور متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے اور مزدوروں کے مسائل کے حل کا مطالبہ کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئینی ترمیم کے خلاف وکلاء کا عدالتی احاطے میں احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)27ویں آئینی ترمیم کیخلاف حیدرآباد کے وکلا نے عدالت کے احاطے میں احتجاج کرتے ہوئے گڑھا کھود کر علامتی طور پر 27ویں ترمیم کو دفن کردیا اور خود بھی گڑھے میں اتر گئے۔27ویں ترمیم کے پاس کیے جانے کے بعد حیدرآباد کے وکلا سراپا احتجاج ہیں مقامی وکیل جی ایم لغاری نے اس حوالے سے اپنا انوکھا احتجاج ریکارڈ کروایا انہوں نے عدالت کے احاطے میں ایک گڑھا کھود کر اس میں ستائیسویں ترمیم کو علامتی طور پر دفن کیا اور خود بھی گڑھے میں اتر گئے احتجاج کرنے والے وکیل کی ایم لغاری کا کہنا تھا کہ ستائیسویں ترمیم کسی صورت قبول نہیں ہم کورٹ والوں نے ہمیشہ عدلیہ کی بات کرتے ہوئے عملیہ جہدوجہد بھی کی اور وکلا کی جانب سے ستائیسویں ترمیم کے خلاف چلائی جانے والی تحریک اپنے منطقی انجام تک جاری رہے گی۔