تھانہ عزیزآباد، عمیر عرف ببلو اور جنید کا گٹکا ماوا کھلے عام فروخت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
محمدی کالونی، بھنگی پاڑا، گلشن شمیم اور بابا فش والی گلی میں سپلائی اور فروخت جاری
ایس ایچ او عزیزآبادوقار قیصر کی عمیر اور ببلو کو مکمل سپورٹ حاصل، ہفتہ طے ہوگیا
(رپورٹ؍ ایم جے کے)تھانہ عزیزآباد’ عمیر عرف ببلو اور جنید کا گٹکا ماوا کھلے عام فروخت، محمدی کالونی، بھنگی پاڑا، گلشن شمیم اور بابا فش والی گلی میں سپلائی اور فروخت جاری، ایس ایچ او عزیزآباد کی عمیر اور ببلو کو مکمل سپورٹ حاصل، ہفتہ طے۔ ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل تھانہ عزیزآباد کی حدود میں اول نمبر گٹکا ماوا ڈیلر طاہر عرف بوبی کے بعد دوئم نمبر گٹکا ماوا ڈیلر عمیر عرف ببلو اسکا سالہ شمشاد اور جنید کا گٹکا ماوا کی سپلائی اور فروخت کا کام کھلے عام جاری ہے، علاقہ ذرائع نے مزید بتایا کہ تھانہ عزیزآباد ایس ایچ او وقار قیصر اپنے خاص بیٹر ہیڈ کانسٹیبل سہراب کے ذریعے لاکھوں روپے ہفتہ دوئم نمبر ڈیلر عمیر عرف ببلو سے گٹکا ماوا فروخت کی مد میں وصول کر رہا ہے، ہفتہ وار معاملات طے ہونے کے بعد گٹکا ماوا دوئم نمبر ڈیلر عمیر عرف ببلو اس کا سالہ شمشاد اور جنید علاقہ عزیزآباد کی حدود محمدی کالونی، بھنگی پاڑا، گلشن شمیم، بابا فش والی گلی، بھنگوریہ گوٹھ کے تمام کیبنوں پر گٹکا ماوا کی سپلائی اور فروخت کھلے عام کر رہے ہیں سندھ رینجرز اور آئی جی سندھ کی بنائی گئی ٹاسک فورس کا بھی ڈر نہیں، ذرائع نے بتایا کہ عمیر عرف ببلو کا کہنا ہے کہ تھانہ عزیزآباد میں میری سیٹنگ پکی ہے مجھے کوئی نہیں ہلا سکتا اور اعلی افسران تک بھی حصہ پہنچ جاتا ہے اس لیے کاروائی کا اب ڈر نہیں، عمیر عرف ببلو کا تھانہ عزیزآباد کی حدود میں 8 سے زائد کیبن آباد ہوچکے ہیں اور مزید کیبن بڑھائے جانے کے بھی امکانات ہیں، علاقہ مکین عزیزآباد کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او وقار قیصر اور ہیڈ کانسٹیبل سہراب نے لاکھوں روپے ہفتہ کے عوض علاقہ عزیزآباد کو گٹکا ماوا ڈیلروں طاہر عرف بوبی، عمیر عرف ببلو، اسکا سالہ شمشاد اور جنید کے ہاتھوں فروخت کر دیا ہے جس کی وجہ سے پورا علاقہ عزیزآباد گٹکا ماوا کی منڈی بن گیا ہے جسکے استعمال سے نئی نسل تباہ ہو رہی ہے، علاقہ عزیزآباد مکین نے مزید کہا کہ سندھ رینجرز اور محکمہ پولیس کے اعلی احکام فلفور ایکشن لیتے ہوئے گٹکا ماوا ڈیلر طاہر عرف بوبی، عمیر عرف ببلو، اسکا سالہ شمشاد اور جنید کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کریں اور ان تمام سماج دشمن عناصروں کی سرپرستی کرنے پر تھانہ عزیزآباد ایس ایچ او وقار قیصر اور اس کا خاص بیٹر ہیڈ کانسٹیبل سہراب کے خلاف بھی محکمہ جاتی کاروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کا سالہ شمشاد اور جنید سپلائی اور فروخت تھانہ عزیزا باد علاقہ عزیزا باد عمیر عرف ببلو عزیزا باد کی ایس ایچ او کھلے عام
پڑھیں:
ایل این جی کارگوز کی منتقلی کا منصوبہ منظور، زرمبادلہ میں 1 ارب ڈالر کی بچت کا امکان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایل این جی کارگوز منتقلی کا منصوبہ منظور کر لیا گیا جس سے غیر ملکی زرمبادلہ میں ایک ارب ڈالرز کی بچت کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق کئی مہینوں کی غیر یقینی کے بعد پاکستان نے بالآخر قطر اور اطالوی تجارتی فرم ای این آئی کے ساتھ 2026 کے لیے اپنے طویل انتظار کے ʼسالانہ ’’ترسیلی منصوبے‘‘ کی منظوری دے دی ہے، جس سے 35 ایل این جی کارگوز کو بین الاقوامی مارکیٹ کی طرف موڑنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
اس اقدام سے پاکستان میں بڑھتی ہوئی گیس کی اضافی مقدار کو کم کرنے اور گرتی ہوئی طلب کی وجہ سے دباؤ کا شکار ترسیلی نظام کو مستحکم کرنے کی جانب ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔
ضلع کرم میں پولیس پوسٹ پر خوارج کا حملہ، 2 پولیس اہلکار شہید، 4 دہشتگرد ہلاک
پیٹرولیم ڈویژن کے ایک سینئر عہدیدار نے اس نمائندے کو بتایا کہ قطر اپنے پاکستان کے ساتھ کیے گئے طویل المدتی معاہدوں کے تحت ’’نان پرفارمنس ڈلیوری‘‘ (این پی ڈی) کی شق کے تحت پاکستان کی درخواست کردہ 29 کارگوز میں سے 24 کو منتقل کرے گا۔
این ڈی پی شق کے تحت، اگر ایک منتقل شدہ کارگو بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے طے شدہ معاہدے کی شرح سے زیادہ قیمت حاصل کرتا ہے، تو تمام منافع قطر کو جائے گا تاہم، اگر کارگو معاہدے کی قیمت سے کم پر فروخت ہوتا ہے، تو اس نقصان کو پاکستان اسٹیٹ آئل کو برداشت کرنا پڑے گا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی چینی سفیر سے ملاقات
اسی دوران ای این آئی کمپنی پاکستان ایل این جی لمیٹڈکے ساتھ ایک باہمی بات چیت سے طے شدہ سمجھوتے کے تحت 11 کارگوز کو منتقل کرے گی۔
ای این آئی کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے تحت، اگر کارگو طے شدہ قیمت سے زیادہ پر فروخت ہوتا ہے تو منافع باہم تقسیم کیا جائے گا، اور اگر یہ طے شدہ شرح سے کم پر فروخت ہوتا ہے تو نقصان بھی باہم بانٹا جائے گا۔
حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ این پی ڈی میکانزم کے تحت کارگوز کے رخ موڑنے سے ہونے والے کسی بھی نقصان کو برداشت نہیں کرے گی۔ کم قیمت پر بین الاقوامی فروخت سے ہونے والا کوئی بھی نقصان براہ راست آر ایل این جی صارفین کو منتقل کر دیا جائے گا۔
گوریلا جنگ یا اینارکائزیشن، امریکی حملے کی صورت میں وینیز ویلا کی جنگی حکمت عملی سامنے آگئی
اس میں آر ایل این جی پر چلنے والے بجلی گھر، برآمد پر مبنی صنعتیں، سی این جی سیکٹر، اور وہ گھریلو صارفین شامل ہیں جنہیں آر ایل این جی پر مبنی کنکشن فراہم کیے جاتے ہیں۔ حکام نے واضح کر دیا ہے کہ فروخت کی کم آمدنی کا بوجھ نہ تو ریاست اور نہ ہی پاکستان اسٹیٹ آئل اٹھائے گا۔
عہدیدار نے بتایا کہ اس طرح کل 35 ایل این جی کارگوز کو منتقل کیا جائے گا، اور مزید کہا کہ ان ایڈجسٹمنٹس کے بعد بھی، قومی گیس کے استعمال میں 400 ایم ایم سی ایف ڈی سے زیادہ کی زبردست کمی کی وجہ سے، پاکستان کے پاس 2026 میں پھر بھی 13 اضافی کارگوز بچ جائیں گے۔
آئندہ 24 گھنٹوں کےدوران ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورسرد رہےگا، محکمہ موسمیات
مزید :