27ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف؛ پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو شوکاز نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
اسلام آباد:
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی جانب سے 27ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف پر پی ٹی آئی نے سینیٹر کو ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شوکاز نوٹس کی کاپی چیئرمین سینیٹ سیکریٹریٹ میں بھی جمع کروا دی گئی۔
شوکاز نوٹس کے متن کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے 10 اور 15 نومبر کو پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دیا جبکہ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27ویں ترمیم کی مخالفت کا واضح فیصلہ کیا تھا اور تمام سینیٹرز کو تحریری طور پر ترمیم کے خلاف ووٹ دینے کی ہدایت جاری کی گئی تھی۔
ریکارڈ کے مطابق ہدایات سینیٹر تک باضابطہ طور پر پہنچائی گئی تھیں، سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی فیصلے کی خلاف ورزی دانستہ اور ارادی اقدام ہے۔
نوٹس کے مطابق سینیٹر سیف اللہ ابڑو پر خلاف ورزی پر آئین کا آرٹیکل 63 اے (1) (ب) لاگو ہوتا ہے، آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی ہدایت کے خلاف ووٹ دینے والا رکن منحرف تصور ہو سکتا ہے، سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق پارٹی کی ہدایت لازمی اور پابندِ عمل ہے۔
شوکاز نوٹس کے متن میں کہا گیا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو سات روز کے اندر تحریری وضاحت دیں، سیف اللہ ابڑو کی وضاحت نہ آئی تو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور ہوگی، سیف ابڑو کا معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجا جا سکتا ہے جبکہ نااہلی کے لیے ریفرنس ارسال کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
شوکاز نوٹس سینیٹر سید علی ظفر کی جانب سے جاری کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سینیٹر سیف اللہ ابڑو شوکاز نوٹس کے مطابق
پڑھیں:
یو این ہائی کمشنر کا 27ویں آئینی ترمیم پر بیان، پاکستان کا سخت موقف سامنے آگیا
اسلام آباد:پاکستان نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی حقوق کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور بلاجواز قرار دے دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم منظور کی لیکن آئینی ترمیم کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں پاکستان کے نقطہ نظر اور زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کی گئی۔
ترجمان نے واضح کیا کہ تمام جمہوری ملکوں کی طرح آئین میں ترمیم سمیت قانون سازی پاکستان کے منتخب نمائندوں کا اختیار ہے، جمہوریت اور جمہوری طریقہ کار شہری و سیاسی حقوق کی بنیاد ہیں اور ان کا احترام ضروری ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان اپنے آئین میں درج انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، ہائی کمشنر پاکستانی پارلیمنٹ کے خودمختارانہ فیصلوں کا احترام کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یو این ہائی کمشنر ایسے بیانات سے گریز کرے جن میں سیاسی تعصب اور غلط معلومات پائی جاتی ہوں، نئی آئینی ترامیم نے پاکستان کے آئین میں درج واضح طریقہ کار کی پیروی کی ہے۔