کانگریس لیڈر نے کہا کہ خواتین بڑی تعداد میں سڑکوں پر اسلئے نکل رہی ہیں کہ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ مجرموں کو سیاسی تحفظ حاصل ہے جبکہ متاثرین کی آواز کو مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینیئر لیڈر راہل گاندھی نے گجرات میں جاری پارٹی کی "جن آکرورش یاترا" تذکرہ کرتے ہوئے ریاست کی موجودہ حالت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاترا کے مختلف مرحلوں میں عوام خاص طور پر خواتین نے بارہا اس بات کی شکایت کی کہ گجرات میں تیزی سے بڑھتے نشے کے استعمال، غیر قانونی شراب کے دھندے اور جرائم نے ان کی روزمرہ زندگی میں عدمِ تحفظ کو گہرا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین بڑی تعداد میں سڑکوں پر اس لئے نکل رہی ہیں کہ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ مجرموں کو سیاسی تحفظ حاصل ہے جبکہ متاثرین کی آواز کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ گجرات، جو مہاتما گاندھی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی سرزمین ہے اور جہاں سچائی، اخلاقیات اور انصاف کی مضبوط روایت رہی ہے، آج ایک ایسے دوراہے پر کھڑا ہے جہاں ریاست کے نوجوان ایک خطرناک سمت میں دھکیلے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں منشیات کا جال ریاست میں گہرا ہو چکا ہے اور نوجوان نسل اس کے اثر میں آ کر تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن بی جے پی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اپنی ایکس پوسٹ میں راہل گاندھی نے سخت سوال اٹھایا کہ گجرات پوچھ رہا ہے کہ بی جے پی حکومت چپ کیوں ہے، وہ کون سا وزیر ہے جس کے سائے میں یہ پورا نیٹورک پروان چڑھ رہا ہے، ریاست کے غداروں کو کیوں بچایا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی نے کسانوں کے مسائل کا بھی تفصیل سے ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب نے ہزاروں خاندانوں کو برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ سینکڑوں گاؤں میں کاشتکاروں کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہیں اور کسان شدید معاشی بحران میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تو معمولی آفت پر بھی راحت پیکیج کے دعوے کئے جاتے تھے مگر اب جبکہ وہ ملک کے وزیراعظم ہیں اور گجرات میں ڈبل انجن حکومت ہے، نہ مناسب معاوضہ دکھائی دے رہا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی سنجیدہ ہم دردی۔

راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں "شدید عوامی غصہ" پھیل چکا ہے، ہر خاندان اپنے بچوں کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہے اور یہ سوال پوچھ رہا ہے کہ کسانوں کا قرض کیوں معاف نہیں ہوا اور حکومت منشیات کے کاروبار کو جڑ سے ختم کرنے میں کیوں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس عوام کی آواز سنتی رہے گی اور بی جے پی حکومت کی ناکامیوں، کوتاہیوں اور بدعنوانی کو سامنے لاتی رہے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت ہے اور رہا ہے

پڑھیں:

پاکستان کی بیٹی علینہ اظہر مراکش یوتھ کانگریس میں غزہ کی طاقتور آواز بن گئیں

 

لاہور:(نیوزڈیسک) علینہ اظہرپاکستان کی باہمت بیٹی مراکش یوتھ کانگریس میں غزہ کے مظلوموں کے لیے طاقتور آواز بن گئیں۔نوجوان ہیومین رائٹس ایکٹویسٹ ایک مشترکہ انسانی مقصد کے تحت اکٹھے ہو رہے ہیں تاکہ غزہ کو مضبوط بنایا جاسکے،علینہ

مراکش میں منعقدہ انٹرنیشنل یوتھ کانگریس میں لاہور سے تعلق رکھنے والی نوجوان سماجی کارکن اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کی نمایاں آواز، علینہ اظہر نے غزہ کے انسانی المیے اور فلسطینیوں کے حقِ زندگی کے لیے دنیا بھر کے نوجوانوں کی یکجہتی کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان آزاد اور خود مختار فلسطین کا حامی ہے اور غزہ میں ہزاروں بچے اور خاندان جنگ سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ علینہ اظہر کے مطابق عالمی نوجوان ہیومین رائٹس ایکٹویسٹ اس وقت ایک مشترکہ انسانی مقصد کے تحت اکٹھے ہو رہے ہیں تاکہ مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کو مضبوط بنایا جا سکے۔

انٹرنیشنل رباط یونیورسٹی میں ہوئی اس یوتھ کانگریس کا اہتمام وائس فور رائٹس انٹرنیشنل، یوتھ کانگریس مراکش اور انٹرنیشنل رباط یونیورسٹی نے مشترکہ طور پر کیا، جس میں پاکستان اور بھارت سمیت مختلف خطوں سے آئے نوجوان انسانی حقوق کے کارکنوں نے شرکت کی۔

علینہ اظہر کم عمری میں نمایاں سماجی خدمات اور لیڈی ڈیانا ایوارڈ سمیت متعدد بین الاقوامی اعزازات حاصل کرنے والی نوجوان پاکستانی خواتین میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایسے ماحول میں پلی بڑھیں جہاں معاشرتی عدم استحکام اور تشدد عام تھا، جبکہ 16 برس کی عمر میں والد کے انتقال نے ان کی زندگی پر گہرا اثر چھوڑا۔ اس صدمے کو انہوں نے کمزوری کے بجائے اپنی قوت میں بدلا اور فیصلہ کیا کہ وہ دوسروں کے لیے سہارا بنیں گی۔

اسی جذبے کے تحت انہوں نے 18 برس کی عمر میں آسرا پاکستان قائم کیا، جو بزرگ شہریوں، یتیم بچوں، کچی آبادیوں میں رہنے والے خاندانوں، ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور دیگر کمزور طبقات کے لیے مدد اور تحفظ کا ذریعہ ہے۔ بعدازاں 22 برس کی عمر میں انہوں نے آسرا ترکی کی بنیاد رکھی، جو استنبول میں شامی مہاجر خاندانوں کو خوراک، گرم لباس، حفظانِ صحت کی اشیا اور دیگر ضروری سامان فراہم کرتا ہے۔

علینہ اظہر نے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا کہ انسان ٹوٹ کر بھی دوبارہ جڑ سکتا ہے، تنہا ہو کر بھی اٹھ سکتا ہے اور سب کچھ کھو دینے کے باوجود نئی سمت پیدا کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حقیقی تبدیلی کے لیے کسی منصب یا منظوری کی نہیں بلکہ حوصلے اور یقین کی ضرورت ہوتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گٹر پر ڈھکن لگائے جاتے ہیں لیکن نشہ کرنے والے لے جاتے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • کش حیثیت  میں گورنر  راج کی بات ہوئی  : اسد قیصر  یہ مارشل  لانہیں  آئین  میں ہے  اعظم  تارڑ  قومی  اسمبلی  میں گرماگرمی
  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • باجوڑ میں سالارزئی قوم کا گرینڈ جرگہ، حکومت کے سامنے آٹھ مطالبات رکھ دئیے
  • کہا جاتا تھا عمران خان مغربی ایجنڈے پرکام کررہے تھے لیکن مغرب کے اصل ایجنڈے پر موجودہ حکومت عملدرآمد کر رہی ہے، مولانا فضل الرحمان
  • عمران خان کو تنہائی میں رکھا گیا ہے، سہیل آفریدی
  • پاکستان کی بیٹی علینہ اظہر مراکش یوتھ کانگریس میں غزہ کی طاقتور آواز بن گئیں
  • بہنیں صرف اسلیے بچی ہوئی ہیں کہ عمران خان پھر روئیں گے، میری بہنوں کو اندر کردیا، عطا تارڑ
  • دہلی کی ہوا خطرناک حد تک آلودہ لیکن مودی حکومت شہریوں کی زندگی سے کھیل رہی ہے، سندیپ دیکشت