یوکرین امن مذاکرات: پیوٹن کی یورپ کو تیسری جنگ عظیم کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251203-01-9
ماسکو (مانیٹر نگ ڈ یسک)روسی صدر پیوٹن نے یورپی ممالک کو تیسری جنگ عظیم شروع کرنے کی دھمکی دیدی۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر پیوٹن نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ روس یورپ کے ساتھ تیسری جنگ عظیم کے لیے تیار ہے۔انھوں نے کہا کہ یورپ سے لڑنے کا ارادہ نہیں اور میں یہ بات ایک سو بار کہہ چکا ہوں لیکن یورپ نے ہمارے خلاف جنگ کا فیصلہ کیا تو روس بھی تیار ہے۔صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ حالات بہت تیزی سے اس مقام تک پہنچ سکتے ہیں جہاں ہمارے پاس بات چیت کے لیے کوئی راستہ نہیں بچے گا۔روسی صدر نے یورپی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو نیٹو میں شامل کرنے کی اپنی سازش کو ترک کردیں۔ ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ یاد رہے کہ روسی صدر کا یہ بیان اْس وقت سامنے آیا ہے جب روسی وفد امریکا پہنچا ہے جہاں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات ہوں گے۔یہ مذاکرات اْن تجاویز پر ہوں گے جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کے صدر کو پیش کی تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین میں امن معاہدہ مسترد کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251203-01-16
اسلام آ باد (مانیٹر نگ ڈ یسک) یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین اور یورپی ممالک کے بغیر یوکرین میں امن معاہدے کو مسترد کر دیا۔ چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر فریڈرک مرز اور دیگر یورپی رہنماؤں نے واضح طور پر یوکرینیوں اور یورپیوں کے بغیر یوکرین میں امن معاہدے کے مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے۔ فرانسیسی صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ منجمد روسی اثاثوں، سلامتی کی ضمانتوں اور یوکرین کے یورپی یونین میں ممکنہ الحاق سمیت مسائل پر صرف یورپیوں کے ساتھ ہی حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آج ایسا کوئی حتمی امن منصوبہ موجود نہیں ہے۔ اس موقع پر یوکرین کے صدر میر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین نے جنگ کو باوقار طریقے سے ختم کرنے کی کوشش کی، ٹھوس سیکورٹی ضمانتوں کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مستقبل کے مذاکرات میں علاقائی مسئلہ سب سے مشکل ہوگا۔ قبل ازیں دونوں رہنمائوں نے دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ امریکی اور یوکرینی مذاکرات کاروں سے بھی بات چیت کی۔دریں اثنا جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ جرمنی یوکرینی قیادت پر کوئی امن منصوبہ زبردستی مسلط کرنے کی مخالفت کرے گا۔ لیٹویا کے صدر ایڈگرس رنکیوکس نے کہا کہ یوکرین میں ممکنہ امن معاہدے پر یورپ کو بھی مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے۔