ناروے کا 2آبدوزیں اور میزائل خریدنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوسلو(انٹرنیشنل ڈیسک) ناروے نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2جرمن آبدوزیں اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ روس کے پڑوسی اس ملک نے اپنی دفاعی استعداد کو مزید مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے اربوں ڈالر مالیت کی خریداری کا اعلان کرتے ہوئے ناروے کے وزیر دفاع توری ساندویک نے کہا کہ ناروے ایک ساحلی ملک ہے اور آبدوزیں ہمارے قومی دفاع کے لیے نہایت اہم حیثیت رکھتی ہیں۔ ہم شمالی اٹلانٹک اور بحرِ پیرنٹس میں روسی فوجی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ساندویک نے مزید کہا کہ ناروے شمال میں ناٹو کی آنکھیں اور کان ہے اور اس کردار کے لیے ہمیں اپنی موجودگی، نگرانی اور اپنے قریب کے علاقے میں قوت کو بہتر بنانے کی زیادہ صلاحیت درکار ہے۔ اس تناظر میں آبدوزیں انتہائی ناگزیر ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے آبدوزوں اور ان کے اسلحہ جاتی نظام کی بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث دفاعی بجٹ میں 46 ارب کرون (تقریباً 4.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت کی ترک کمپنیوں کو ملک کے تین بجلی گھر خریدنے کی پیشکش
پاکستان نے ترکیہ کی کمپنیوں کو تین بجلی گھر خریدنے کی پیش کش کردی۔
یہ پیشرفت اُس وقت سامنے آئی جب وزیر توانائی اویس لغاری اور ترک ہم منصب الپرسلان بیرکتار سے ملاقات ہوئی۔ جس میں توانائی کے شعبے اور بالخصوص ڈسکوز کی نجکاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر توانائی نے ترک ہم منصب کو پاورسیکٹر کے اداروں میں جاری اصلاحات اور سرمایہ کاری کےمواقع پر بریفنگ دی اور بتایا کہ حکومت پہلے مرحلے میں تین بجلی کمپنیوں کی نجکاری کرنے جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ڈسکوز کی نجکاری میں تجربہ کارعالمی سرمایہ کاروں کی شمولیت کا خواہش مند ہے، وسیع تجربے کی حامل ترک کمپنیوں کی شمولیت بہت اہم ہوگی۔
وزیر توانائِی نے پاکستانی ماہرین کو ترک پاورسیکٹر کے مشاہدے کی اجازت دینے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ڈسکوز کی نجکاری کے سلسلے میں سرمایہ کاروں کے لیے اظہاردلچسپی جلدجاری کئے جائیں گے۔
اویس لغاری نے نجکاری کے عمل میں دونوں ممالک کے اداروں اور ماہرین کی قریبی مشاورت پر زوردیا۔
ترجمان وزارت توانائی کے مطابق وزیر توانائی نے خصوصی طور پر ترکی کے نافذ کردہ رعایتی ماڈل کا حوالہ دیا اور انسانی وسائل کی بہتری کیلیے ترکیہ کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
اویس لغاری نے کہا کہ پاور ڈویژن ایک مربوط توانائی منصوبے پر کام کررہاہے، پاکستان ترکی سے اس منصوبے کی تیاری میں معاونت کا خواہشمند ہے۔
ترک وزیرِ توانائی نے پاکستان میں پرتپاک مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترک سرمایہ کار پاکستان کے پاور سیکٹر کی نجکاری کے عمل کو گہری دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ ترک سرمایہ کارپاکستان کے پاورسیکٹر کی نجکاری کے عمل میں مناسب سطح پر حصہ لیں گے۔
علاوہ ازیں وزیر توانائی اویس لغاری سے کرغز ہم منصب نے ملاقات کی جس میں وزیر توانائی کی وسطی ایشیائی ریاستوں کے اشتراک سے کاسا انرجی مارکیٹ کے قیام کی تجویز سامنے آئی۔
اعلامیے کے مطابق انرجی مارکیٹ سے خطے کے تمام ممالک کو توانائی کے شعبے میں صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملے گا، فریقین نے کاسا 1000 منصوبے پر عملدرآمد میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔
ملاقات میں مشترکہ حکمت عملی کے قیام کے لئے ماہرین پر مشتمل اعلی سطح کے اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا جس میں پاکستان کرغزستان تاجکستان اور ورلڈ بینک کے ماہریں شریک ہوں گے۔
وزیر توانائی نے کہا ہک کاسا 1000 منصوبے پر عملدرآمد کے لئے عملی سوچ اپنانے کی ضرورت ہے، تمام ممالک اس منصوبے معاشی طور پرقابل عمل بنانے کےلئے آپس میں تعاون کریں۔
وزیر توانائی نے کرغز چائنہ ٹرانسمشن پراجیکٹ میں شمالی علاقہ جات کو شامل کرنے کی تجویز دی اور مستقبل میں شعبہ توانائی میں دوطرفہ تعاون کے لئے پانچ نکاتی فریم ورک پیش کیا۔
وزارت توانائی کے اعلامیے کے مطابق پن بجلی منصوبوں میں تکنیکی تعاون کے تبادلے کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل کی تجویز بھی سامنے آئی جبکہ ورکنگ گروپ سے کاسا 1000 منصوبے کو آگے بڑھانے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جاسکیں گی۔
اعلامیے کے مطابق شمالی علاقہ جات کو چین کرغزستان گرڈ سٹیشن انٹرکنکشن میں شامل کرنے کے حوالے سے بھی سہولت حاصل ہوگی، وزیرتوانائی نے علاقائی روابط کے فروغ کے لئے افغانستان کو انگیج کرنے میں کرغزستان کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
کرغز وزیر توانائی نے کہا کہ کرغزستان دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے ہرقسم کے تعاون کے لئے تیار ہے۔