مغربی افریقی ملک میں فوج کا اقتدار سنبھالنے کا اعلان، صدر برطرف
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
مغربی افریقا کے ملک بینن میں فوجی دستے نے سرکاری ٹی وی سے اچانک حکومت کے خاتمے اور صدر پیٹریس ٹیلن کی برطرفی کا اعلان کردیا۔ فوجی بغاوت کی قیادت لیفٹیننٹ کرنل پاسکل ٹیگری کر رہے ہیں، جنہیں ’ملٹری کمیٹی فار ری فاؤنڈیشن‘ کا سربراہ قرار دیا گیا ہے۔
بینن کی سرکاری نشریاتی سروس پر اتوار کے روز فوجی اہلکاروں کے ایک دستے نے اعلان کیا کہ صدر پیٹریس ٹیلن کو اقتدار سے ہٹا دیا گیا ہے اور فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور تمام زمینی سرحدوں کے ساتھ ساتھ فضائی حدود بھی اگلے اعلان تک بند رہے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کےمطابق یہ اقدام مغربی افریقا میں حالیہ برسوں کے دوران سامنے آنے والی متعدد بغاوتوں میں ایک اور اضافہ ہے۔ بغاوت کرنے والے گروہ نے خود کو ’ملٹری کمیٹی فار ری فاؤنڈیشن‘ کے نام سے متعارف کرایا اور صدر کو برطرف اور تمام ریاستی اداروں کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فوج نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ لیفٹیننٹ کرنل ٹیگری پاسکل فوجی عبوری کونسل کے سربراہ ہوں گے، جو ملک کا انتظام سنبھالیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔
WATCH: ????
Lieutenant-Colonel Tigri Pascal and a group of soldiers announce a coup d’état in Bénin, claiming to have overthrown President Patrice Talon; political parties suspended and all land, air, and sea borders closed.
Contributed by @AZ_Intel_. https://t.co/zAIKza1g7K pic.twitter.com/bILjkeU4kc
— Open Source Intel (@Osint613) December 7, 2025
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بغاوت کا آغاز صبح سویرے اس وقت ہوا جب مسلح اہلکاروں نے صدر ٹیلن کی سرکاری رہائش گاہ کو حصار میں لے لیا۔ دارالحکومت کے علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
صدر پیٹریس ٹیلن 2016 سے اقتدار میں تھے اور آئندہ سال اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد عہدہ چھوڑنے والے تھے۔ انتخابات میں ان کی جماعت کے امیدوار اور سابق وزیرِ خزانہ رومیالڈ واداگنی کو فیورٹ تصور کیا جا رہا تھا۔
انہیں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے آمرانہ طرزِ حکمرانی اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے عدالتی نظام کو استعمال کرنے کے الزامات کا سامنا بھی رہا ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن کے امیدوار رینوڈ اگبوڈجو کی نامزدگی الیکٹورل کمیشن نے یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ ان کے پاس انتخاب لڑنے کے لیے درکار اسپانسرز کی مطلوبہ تعداد موجود نہیں۔
گزشتہ ماہ بینن کی پارلیمنٹ نے صدراتی مدتِ میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے پانچ سال کی مدت کو بڑھا کر سات سال کر دیا تھا، تاہم اس عہدے کے لیے دو مدت کی حد ہی برقرار رکھی گئی تھی۔
بینن میں یہ بغاوت اس وقت سامنے آئی ہے جب خطے میں سیاسی عدم استحکام میں پہلے ہی اضافہ ہو رہا ہے۔ مغربی افریقی ملک گنی بساؤ میں گزشتہ ہفتے ہی فوج نے سابق صدر عمرو ایمبالو کے اقتدار کا خاتمہ کر دیا تھا، جہاں معزول صدر اور اپوزیشن امیدوار دونوں کی جانب سے انتخابات میں فتح کے دعوے کیے جارہے تھے۔
رواں سال مڈگاسکر میں بھی فوج نے جین زی کے احتجاج کے بعد ملک میں حالات خراب ہونے پر اقتدار سنبھال لیا تھا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فوج نے
پڑھیں:
ذہنی مفلوج اقتدار میں آنے کیلئے طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے: عظمیٰ بخاری
عظمیٰ بخاری---فائل فوٹووزیرِ اطلات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ ذہنی مفلوج اقتدار میں آنے کے لیے طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے۔
عظمٰی بخاری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترجمان پاک فوج نے ذہنی مریض بانی پی ٹی آئی کا ملک دشمن ایجنڈا بے نقاب کر دیا ہے، پاکستان مخالف بیانیے کی چال چلنے والے ذہنی مریض کو قوم نے پہچان لیا ہے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ بنیان مرصوص کے سپہ سلار پر فضول گوئی دراصل بانیٔ پی ٹی آئی کے ذہنی مفلوج ہونے کا ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے بانی پی ٹی آئی کو پاکستانی سالمیت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف کام کرنے والے چند چہرے ریاستی استحکام کے لیے خطرہ ہیں، دشمن ایجنڈے پر چلنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ ریاست ان کی ہر سازش ناکام بنائے گی۔
عظمٰی بخاری نے یہ بھی کہا کہ ریاستی اداروں پر حملہ، شہداء کی توہین اور افواج کے خلاف بیانیہ سب دشمن کا ایجنڈا ہے۔