بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ہیں، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ترجمان بلو چستان حکومت کے مطابق کوئٹہ سے 40 کلو میٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی کان گیس بھر جانے سے بیٹھ گئی ہے، 12 مزدور کان میں دب گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دکی کوئلہ کان حملہ، کانکنی معطل، ہزاروں مزدوروں کے بےروزگار ہونے کا خدشہ
ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں، وزیر معدنیات و خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے چیف انسپکٹر مائنز غنی بلوچ کو متائثرہ مقام پر 2 مزید ٹیمیں بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر معدنیات نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مائننگ کے مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر کان مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، کوئی مائن اونر قانون اور انسانی زندگیوں سے بڑا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دکی: کوئلہ کانوں پر مسلح افراد کا حملہ، 20 کان کن ہلاک
میر شعیب نوشیروانی نے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ کان سے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن تیز کیا جائے، مزدوروں کے تحفظ کے لیے مائنز میں حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ حکومت مزدوروں کے حقوق اور حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی، مائنز ڈیپارٹمنٹ کو حادثات کی روک تھام کے لیے جدید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔