وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ چین نے ٹیکنالوجی اور مالی امداد کی فراہمی کے ساتھ ساتھ علوم کی منتقلی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان سرسبز و طویل مدتی شراکت داری قائم ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر چینی میڈیا میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے پر خیال چینی قیادت سے ہمیشہ سیکھا ہے، سی پیک کے دوسرے فیز میں باہمی کاروباری شراکتوں کے ثمرات نمایاں ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں سی پیک کے جوائنٹ ورکنگ گروپ کا پانچواں اجلاس، باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
انہوں نے کہاکہ سی پیک فیز ٹو میں چینیی صنعتوں کی پاکستان منتقلی کے امکانات پر توجہ ہوگی، اور پاکستان کو چینی صنعتوں کے لیے برآمدی مرکز بنانے کی کوشش ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے اسی سال پانڈا بانڈ کا اجرا ہو جائے، ہم دنیا کی سب سے بڑی اور گہری چینی کیپٹل مارکیٹ تک رسائی کے لیے کوشاں ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ پہلے ایف ڈی آئی ڈیجیٹل انیشی ایٹو کا پاکستان کے لیے اجرا ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے، ہم دوسروں کے تجربات سے سیکھ کر پاکستان کے آئی ٹی شعبے کو آگے لے جانے کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاک چین کاروبار سے منسلک تاجروں کے لیے نئے قوانین لاگو، ایک سال میں کتنا لین دین کرسکتے ہیں؟
محمد اورنگزیب نے کہاکہ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کامیاب منتقلی، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام، فِن ٹیک مواقع اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے یہ اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان میں فری لانسرز کی دنیا کی تیسری سب سے بڑی آبادی موجود ہے۔