وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت وزیراعظم کمیٹی برائے آئی ٹی ایکسپورٹ ترسیلات زر کا ایک اور اجلاس فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر حکام کو گاڑیوں کی فراہمی کا معاملہ، وزیر خزانہ حمایت میں سامنے آگئے
اجلاس میں ورکنگ گروپ کے ابتدائی نتائج کا جائزہ لینے اور آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے اگلے اقدامات کی تیاری پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ، سیکرٹری آئی ٹی، اسپیشل سیکرٹری آئی ٹی، سی ای او پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) اور فنانس ڈویژن اور وزارت آئی ٹی کے سینیئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے ورکنگ گروپ کی ابتدائی رپورٹ کو سراہا اور پاکستان بینکنگ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو بھی شامل کرکے اس کا دائرہ کار بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ کمیٹی نے ٹیکسیشن اور بینکنگ سے متعلق 2 ذیلی ورکنگ گروپس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جو اہم رکاوٹوں کو دور کرنے اور آئی ٹی برآمد کنندگان اور فری لانسرز کے لیے ترسیلات زر کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کام کریں گے۔
مزید پڑھیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر کو ایک ہزار سے زائد گاڑیاں خریدنے سے روک دیا
وزیر خزانہ نے کہا کہ ترسیلات زر میں اضافے میں کرنسی کے استحکام نے اہم کردار ادا کیا ہے اور پالیسی کے تسلسل اور مستقل مزاجی کو جاری رکھنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کمپنیوں کے مالیاتی آپریشنز پر پابندیوں کے بارے میں غلط فہمیوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر یا باہر رقم کی منتقلی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ٹارگٹڈ کمیونیکیشن اور آگاہی مہم کے ذریعے اس تاثر کے فرق کو پر کرنا ایک ترجیح تھی۔
کمیٹی نے آئی ٹی کمپنیوں کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر حوصلہ افزائی کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ جیسے ٹولز سے فائدہ اٹھانا اور عالمی ترسیلات زر کی سہولت کے لیے گھریلو ادائیگی کے حل تیار کرنا آئی ٹی پروفیشنلز اور فری لانسرز کو بااختیار بنانے کے لیے اہم اقدامات کے طور پر دہرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی وزیر خزانہ کا یوآن پر مبنی ’پانڈا بانڈز‘ رواں سال متعارف کرانے کا اعلان
شرکا نے فیصلہ کیا کہ ذیلی ورکنگ گروپس اگلے اجلاس میں ایک مربوط رپورٹ پیش کریں گے، حتمی جامع رپورٹ مارچ 2025 کے آخر تک وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔
حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ مل کر کام کریں، چیلنجز سے نمٹیں اور پاکستان کو عالمی آئی ٹی برآمدی صنعت میں ایک نمایاں مقام دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔